ناریل کے تیل کے فوائد

ناریل کے تیل کے فوائد پر مشتمل تحریر

ناریل انتہائی ذائقہ دار اورخوشبودار پھل ہے اسکی گری کھانے میں استعمال ہوتی ہے ۔میٹھے پکوانوں میں اسکے کھوپراکے بغیررونق نہیں رہتی ۔یہ ساحلی علاقوں میں پایاجانے والا پھل ہے اسکی گری کے ساتھ ساتھ اسکا تیل بھی بہت کارآمد چیزہے ۔

بالوں میں چمک لانے اور ڈینڈرف ختم کرنے میں مددگار

بالوں سے خشکی ختم کرنے اورچمک لانے کے لیے رات کوکھوپرے گرم تیل کامساج بہت کارآمد ہے۔اس سے بالوں سے خشکی ختم ہوتی ہے اوربال گرنا بند ہوتے ہیں ۔ناریل کادودھ بھی بالوں کے لیے بہت کارآمد ہے یہ بہت ساری ہئیرپراجیکٹس کاجزوہوتاہے۔

درد اورسوجن کم کرنے کےلیے

ناریل کاتیل پین کلرکے طورپربھی استعمال ہوتاہے اسکے مساج سے بہت سکون ملتاہے ۔یہ جسم کی سوجن کم کرتاہے اورہڈی اورجوڑوں کے درد کے مریضوں کے لیے مفیدہے۔

طاقت وراورانرجیٹک مشروب

ناریل کے پانی میں پروٹین ،پوٹاشیم اوروٹامن بی کمپاؤنڈ ہوتاہے جس کے باعث یہ بہت ہی انرجیٹک مشروب ہے ورزش سے پہلے اوربعد مین اسکااستعمال انتہائی مفیدہے۔اس سے ورزش کے دوران پٹھوں میں ہونے والی ٹوٹ پھوٹ کی مرمت ہوتی ہے اورجسم میں نمکیات کی کمی دورہوتئ ہے ۔

دانتوں کی مضبوطی اورخوبصورتی

میڈیکیٹڈ کھوپرے کے تیل سے دن میں دو مرتبہ غرارے کرنے سے دانت صحت مند رہتے ہیں۔ کھوپرے کے تیل سے نہ صرف دانتوں میں موجود ٹاکسن ختم ہوتا ہے بلکہ یہ دانتوں کی حساسیت کم کرنے میں بھی مفید ہے۔

چہرے کی خوبصورتی میں اضافہ

ویٹامن ای سے مالامال کھوپرے کا تیل چہرے پر لگانے سے جلد کی لچک بحال ہوجاتی ہے اور جھرریاں نہیں ہوتیں۔ اس کے علاوہ ناریل کے پانی میں چند قطرے لیموں ملاکر اس کا ماسک لگانے سے جلد خشک ہونے کا مسئلہ دور ہوجائے گا۔

حاملہ خواتین کی صحت کےلی

ناریل کے پانی میں الیکٹرو لائٹس اورپوٹاشیم وافرمقدارمیں ہوتی ہے اسلیے یہ حاملہ خواتین کےلیے انتہائی مفید ہے ۔اسکے روزانہ استعمال سے بچے تندرست اورخوبصورت پیداہونگے ۔

جسم صحت مندبنانے کےلیے

ناریل کاتیل بطورگھی بھی استعمال کیاجاسکتاہے ۔اسکاتیل کمزوراوردبلے پتلے جسم کوفربہ کرنے میں مددگارہے ۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

tahir Gillani
About the Author: tahir Gillani Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.