ایپل مصنوعات کی فروخت میں ریکارڈ کمی کے باوجود ٹم کک پرجوش کیوں؟

2024 کے ابتدائی تین مہینوں میں ایپل کی سال بہ سال فروخت 4 فیصد کم ہو کر 90.8 ارب ڈالر یا £72.5 ارب پاؤنڈ تک پہنچ گئی ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ آئی فونز کی مانگ میں زبردست کمی ہے۔
Apple CEO Tim Cook
Getty Images
ٹم کک کا کہنا ہے کہ وہ ایپل کے مستقبل کے بارے میں بہت پرجوش ہیں

ایپل کے سی ای او ٹم کک نے اپنی کمپنی کے بارے میں شکوک و شبہات کو دور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایپل کے مستقبل کے بارے میں بہت پرجوش ہیں۔

ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک سال سے زائد عرصے میں ایپل کی فروخت میں سب سے زیادہ کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

2024 کے ابتدائی تین مہینوں میں ایپل کی سال بہ سال فروخت 4 فیصد کم ہو کر 90.8 ارب ڈالر یا £72.5 ارب پاؤنڈ تک پہنچ گئی ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ آئی فونز کی مانگ میں زبردست کمی ہے۔

تاہم، کمپنی عہدیداروں کا کہنا ہے کووِڈ کے دوران سپلائی میں آنے والی مشکلات کے باعث پچھلے سال اسی عرصے کے دوران ایپل مصنوعات کی فروخت میں غیر معمولی اضافہ ہوا تھا۔

Customers are experiencing the newly launched iPhone 15 at Apple's flagship store in Shanghai, China, on September 24, 2023
Getty Images
آئی فونز کی سہہ ماہی فروخت میں سال بہ سال 10 فیصد کمی آئی ہے

کمپنی کے مستقبل پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ایپل نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے حصص واپس خریدنے کے لیے 110 ارب ڈالرز مختص کر رہی ہے۔

یہ خبر سٹاک مارکیت میں ایپل کے حصص کی مانگ بڑھانے میں مددگار ثابت ہوئی ہے۔ رواں سال ایپل کے حصص کی قیمت میں چھ فیصد سے زائد کی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

گزشتہ چھ سہ ماہیوں میں سے پانچ میں ایپل کو اپنی مصنوعات کی فروخت میں کمی کا سامنا رہا ہے جو کہ وسیع تر مارکیٹ رجحان کے بالکل برعکس ہے۔

ریسرچ فرم کینیلس کے مطابق، روال سال کی پہلی سہہ ماہی میں عالمی سطح پر سمارٹ فونز کی ترسیل میں 10 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

دوسری جانب، آئی فونز کی سہہ ماہی فروخت میں سال بہ سال 10 فیصد کمی آئی ہے۔ یہ کمی یورپ کے علاوہ تمام مارکیٹوں میںآئی ہے جبکہ چین میں یہ تناسب آٹھ فیصد ہے۔

ایپل سی ای او کا سرمایہ کاروں کو چین میں کاروبار کی حالت کے بارے میں یقین دلانے کی کوشش کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’مین لینڈ‘ چین میں آئی فونز کی فروخت دراصل بڑھ رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ طویل مدت میں چین میں ایپل کے مستقبل کے بارے میں بہت پر امید ہیں۔

لیکن چین میں ایپل کے مقامی حریف ہواوے کی حالیہ بہتر پرفارمس کے بعد مسابقت میں تیزی آ رہی ہے۔

ایپل کو اپنے ایپ اسٹور کی فیس کو لے کر امریکہ اور یورپ میں ریگولیٹرز کی جانب سے قانونی کاروائی کا بھی سامنا ہے۔

امریکہ میں گوگل کے خلاف اجارہ داری کے ایک علیحدہ مقدمہ کے باعث ایپل کو گوگل کی جانب سے ملنے والی ادائیگیاں رکنے کا بھی خدشہ ہے۔ ایپل کو یہ ادائیگیاں اس کے انٹرنیٹ براؤزر سفاری پر گوگل کو ڈیفالٹ سرچ انجن بنانے کے بدلے میں ملتی ہیں۔

عدالتی دستاویزات کے مطابق، 2020 میں ایپل کو اس مد میں تقریباً 15 ارب ڈالرز موصول ہوئے۔ اس سے ایپل کو اپنے منافع کو بڑھانے میں کافی مدد ملی تھی۔

ایپل کے چیف فنانشل آفیسر لوکا میسٹری کا کہنا ہے کہ ایپل کی فروخت میں جون کچھ اضافی کی توقع ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا ایپل کو اپنے سروسز کے کاروبار میں دوہرے ہندسوں میں ترقی متوقع ہے۔

سی ایف آر اے ریسرچ کے سینئر ایکویٹی تجزیہ کار اینجلو زینو کا کہنا ہے کہ یہ نتائج ایپل کے لیے ’بیانیے کو تبدیل سکتے ہیں۔‘

ان کے مطابق، کمپنی کے لیے چین میں توقعات سے زیادہ بہتری نظر آرہی ہے اور آنے والے بہت سے ایونٹس سرمایہ کاروں کے اعتماد میں آضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.