خودکار بسیں سڑکوں پر جن میں نہ ڈرائیور اور نہ ہی---

بسوں میں نہ ڈرائیور ہے اور نہ ہی اسٹیرنگ اور مسافروں کو کرایہ بھی نہیں دینا۔ جرمن دارالحکومت برلن کی سڑکوں پر خودکار بسوں کو آزمائشی طور پر چلانے شروع کر دیا گیا ہے۔

برلن میں خودکار بسوں کو آزمائشی طور پر چلانے کا سلسلہ جمعے کے روز شروع ہوا اور اسے رواں برس کے آخر تک جاری رکھا جائے گا۔ جرمن دارالحکومت سے پہلے جرمنی کی اولین خودکار بس صوبہ باویریا کے قصبے باڈ برنباخ میں سن 2017 میں چلائی گئی تھی۔
 

image


جرمنی کے بندرگاہی شہر اور وفاقی جرمن ریاست ہیمبرگ میں بھی رواں ہفتے کے اوائل سے خودکار بسیں آزمائشی طور پر چلائی جا رہی ہیں۔ برلن میں چلائی جانے والی خودکار بسوں میں زیادہ سے زیادہ چھ مسافر بیٹھ سکتے ہیں اور مسافروں سے کرایہ بھی نہیں لیا جائے گا۔

برلن کی پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے سربراہ زیگریڈ نیکوٹا کا کہنا تھا، ''ہمیں یقین ہے کہ چھوٹی خودکار بسیں ہماری بڑی پیلی بسوں کے ساتھ شہر کی پبلک ٹرانسپورٹ میں اہم اضافہ ثابت ہوں گی اور خاص طور پر تنگ گلیوں اور کم حد رفتار والی سڑکوں پر یہ مددگار ثابت ہوں گی۔‘‘

انہوں نے یہ بھی کہا کہ خودکار بسیں چلائے جانے سے ڈرائیور بے روزگار نہیں ہوں گے کیوں کہ عام بسیں معمول کے مطابق ہی چلائی جائیں گی۔ علاوہ ازیں خودکار بسوں میں بھی کمپنی کا ایک اہلکار مستقل طور پر موجود ہو گا تاکہ کسی ہنگامی صورت حال سے نمٹا جا سکے۔

خودکار بسوں کی زیادہ سے زیادہ رفتار کی حد پندرہ کلو میٹر فی گھنٹہ ہو گی۔ آزمائشی طور پر انہیں برلن کے ایک میٹرو اسٹیشن سے قریبی جھیل تک صرف چھ سو میٹر کے فاصلے کے لیے چلایا جائے گا۔


Partner Content: DW

YOU MAY ALSO LIKE:

Self-driving buses hit the road in Berlin on Friday, making the German capital the latest city to boast autonomous vehicles on the roads. Germany's first autonomous bus on a public road was launched in the Bavarian town of Bad Birnbach in 2017.