انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات کے دوسرے مرحلے کا آغاز

image
اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے اعلان کیا ہے کہ انٹرمیڈیٹ گیارہویں اور بارہویں جماعتوں کے سالانہ امتحانات برائے 2018ء کے پہلے مرحلہ میں سائنس پری انجینئرنگ، پری میڈیکل، سائنس جنرل، کامرس ریگولر، کامرس پرائیویٹ ، ہوم اکنامکس اور میڈیکل ٹیکنالوجی کے امتحانات کا اختتام 18مئی کو ہورہا ہے-

 جس کے بعد 19مئی سے دوسرے مرحلہ کا آغاز ہوجائے گا،7جون تک جاری رہنے والے امتحانات کے دوسرے مرحلہ میں آرٹس ریگولر، آرٹس پرائیویٹ، خصوصی امیدواروں اور ڈپلومہ ان فزیکل ایجوکیشن کے امتحانات ہوں گے، ان امتحانات میں صبح کی شفٹ میں ساڑھے نو سے ساڑھے بارہ بجے تک ہونے والے پرچوں میں مجموعی طور پر 43 ہزار 994امیدوار شریک ہوں گے، جس میں طلباء کی تعداد 10297 جبکہ طالبات کی تعداد 33697 ہے، انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات برائے 2018ء کے دوسرے مرحلہ کیلئے 64 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کے پہلے مرحلہ میں پرامن اور شفاف طریقے سے امتحانات کا انعقاد ہوا، بورڈ کی طرف سے سپرویجی لینس ٹیموں کے کام کا طریقہ کار تبدیل کرنے کی وجہ سے امتحانات میں نقل کے رجحان میں واضح کمی آئی ، رواں سال ایڈمٹ کارڈز پاکستان پرنٹنگ پریس سے چھپوائے گئے، خصوصی کاغذ اور نشانات کے استعمال کی وجہ سے ایڈمٹ کارڈز پر امیدوار کی تصویر تبدیل کرنا ناممکن بنادیا گیا جس کی وجہ سے اصل میدوار کی جگہ دوسرے شخص کے امتحانات دیکھنے کے واقعات ختم ہوگئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پہلے مرحلے کی طرح دوسرے مرحلہ میں بھی امتحانات کے پرامن اور بلاتعطل انعقاد اور طلباء کی سہولت کیلئے ہوم ڈپارٹمنٹ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز ڈپارٹمنٹ حکومت سندھ، سیکریٹری ٹو گورنمنٹ آف سندھ کالجز، کمشنر کراچی، ڈی جی رینجرز، آئی جی پولیس ،کے الیکٹرک اور واٹر بورڈ کو خطوط لکھ دیئے گئے ہیں تاکہ امتحانات کے دوران امن و امان ، امتحانی مراکز کی سیکیورٹی اوربجلی و پانی کی بلاتعطل فراہمی کو ممکن بنایا جاسکے۔انہوں نے بتایا کہ امتحانات میں کسی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے اور نقل کی روک تھام کیلئے کمشنر آفس کراچی اور اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی میں دو مانیٹرنگ سیل بنائے گئے ہیں ،اساتذہ، طلباء اور والدین کسی بھی شکایت کی صورت میں انٹربورڈ آفس مانیٹرنگ سیل نمبر 99260237 پر رابطہ کرسکتے ہیں، امتحانات میں نقل روکنے کیلئے بورڈ کی جانب سے سینئر اساتذہ پر مشتمل سپر ویجی لینس ٹیمیں بنائی گئی ہیں جو امتحانی مراکز کا دورہ کر کے امتحانی عمل کا جائزہ لیں گی جبکہ امتحانی مراکز تک پرچوں کی بروقت اور بحفاظت ترسیل کیلئے سینٹر کنٹرول آفیسرز جبکہ امتحانی عمل پر مسلسل نظر رکھنے کیلئے ہر امتحانی مرکز پر سپر ویجی لینس آفیسر بھی تعینات کیے گئے ہیں،اس کے علاوہ امتحانی مراکز کی انتظامیہ کو امیدواروں کو دورانِ امتحانات تمام سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت بھی کردی گئی ہے۔ چیئرمین بورڈ نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایت کے مطابق امتحانی مراکز میں سپر ویجی لینس آفیسرز، سینٹر کنٹرول آفیسرز، سینٹر سپرنٹنڈنٹس، امتحانی عملے، اساتذہ اور طلباء سمیت کسی کو بھی موبائل فون لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی، دوران امتحان کسی طالب علم کے پاس موبائل فون پایا گیا تو اسے نقل کیلئے ناجائز ذرائع استعمال کرنے کے قانون کے تحت پرچہ کی منسوخی یا تین سال تک امتحان دینے کیلئے نااہل قرار دینے کی سزا دی جائے گی،امتحانات کے دوران امتحانی مراکز کے اطراف دفعہ 144 نافذ ہوگی جس کے تحت امتحانی مراکز کے اطراف فوٹو اسٹیٹ مشینوں کی دکانیں کھولنے، امتحانی مراکز میں غیرمتعلقہ افراد کی آمدورفت اور وہاں موبائل فونز کے استعمال پر سختی سے پابندی ہوگی۔انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیئرنگ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق تمام پروفیسرز کے لئے امتحانی ڈیوٹی کرنا لازمی ہوگا۔


Click here for Online Academic Results

About the Author:

مزید خبریں
تعلیمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.