Add Poetry

بے خبر سا تھا مگر سب کی خبر رکھتا تھا

Poet: Mohsin Bhopali By: iqbal, khi
Be Khabar Sa Tha Magar Sab Ki Khabar Rakhta Tha

بے خبر سا تھا مگر سب کی خبر رکھتا تھا
چاہے جانے کے سبھی عیب و ہنر رکھتا تھا

لا تعلق نظر آتا تھا بظاہر لیکن
بے نیازانہ ہر اک دل میں گزر رکھتا تھا

اس کی نفرت کا بھی معیار جدا تھا سب سے
وہ الگ اپنا اک انداز نظر رکھتا تھا

بے یقینی کی فضاؤں میں بھی تھا حوصلہ مند
شب پرستوں سے بھی امید سحر رکھتا تھا

مشورے کرتے ہیں جو گھر کو سجانے کے لیے
ان سے کس طرح کہوں میں بھی تو گھر رکھتا تھا

اس کے ہر وار کو سہتا رہا ہنس کر محسنؔ
یہ تاثر نہ دیا میں بھی سپر رکھتا تھا

Rate it:
Views: 1282
12 Apr, 2019
More Mohsin Bhopali Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets