ہیٹ اسٹروک یا لُو سے بچاؤ کیسے ممکن؟ اور طبی امداد

صوبہ سندھ ایک مرتبہ پھر شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے اور یہ گرمی عوام کو بہت زیادہ متاثر کر رہی ہے اور یہ انہیں ہیٹ اسٹروک کا شکار بھی بنا سکتی ہے جو کہ بعض اوقات انسان کے لیے انتہائی تکلیف دہ ثابت ہوتا ہے- سوال یہ اٹھتا ہے کہ آخر اس جان لیوا گرمی میں خود کو کیسے محفوظ رکھا جائے؟
 

image


عام طور پر لوگ اس شدید گرمی میں لُو یا ہیٹ اسٹروک کا شکار ہوجاتے ہیں اور انہیں بخار چڑھ جاتا ہے- ہیٹ اسٹروک کی چند عام علامات میں سر درد ہونا٬ بےہوش ہوجاتا٬ متلی محسوس ہونا٬ الٹیاں لگنا اور چکر آنا شامل ہے- اس کے علاوہ مریض کے جسم کا درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کرجاتا ہے-

لیکن ہیٹ اسٹروک کے بخار سے بچاؤ بھی کچھ خاصل مشکل نہیں- اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ پانی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں اور ایسی اشیا سے پرہیز کریں جن میں زیادہ چینی یا کیفین استعمال کی گئی ہو-

اس کے علاوہ جتنی بار ممکن ہو نہائیں اور ایسی جگہوں پر بالکل نہ بیٹھیں جہاں دھوپ آتی ہو یا پھر گرمائش ہو- رمضان کی آمد آمد ہے اور اگر گرمی کی شدت اس وقت تک اسی طرح برقرار رہتی ہے تو آپ کو چاہیے ہوگا کہ سحر و افطار میں تلے ہوئے کھانوں کا استعمال کم کریں اور ہلکے پھلکے کپڑے پہنیں-
 

image


اس کے علاوہ موسمِ گرما کے دوران سر کو ہمیشہ ڈھانپ کر رکھیں اور ساتھ ہی پیروں میں بھی چپل پہنیں رکھیں- ماہرین کے مطابق ایسے موسم میں چائے کے استعمال سے زیادہ بہتر پانی کا استعمال ہے-

اگر آپ مندرجہ بالا علامات پائی جاتی ہیں تو آپ کو چاہیے فوراً نہا لیں اور پنکھے کے قریب بیٹھ جائیں تاکہ جسم ٹھنڈا ہوسکے- اور اگر بخار بھی محسوس ہو رہا ہو تو جسم کے مختلف حصوں کو برف سے ٹھنڈا کرنے کی کوشش کریں-

لُو لگنے کی صورت میں بخار وغیرہ کی ادویات ہرگز استعمال نہ کریں-

دوسروں کی مدد:
اگر آپ کو کوئی شخص لُو یا ہیٹ اسٹروک کا شکار دکھائی دیتا ہے تو آپ نے سب سے پہلے ایمبولینس کو کال کرنے کے علاوہ مندرجہ ذیل باتوں پر عمل کرنا ہے جب تک کہ ایمبولینس آپ تک نہیں پہنچ جاتی:
 

image

ایسے شخص کو جلد از جلد ٹھنڈے مقام پر منتقل کیجیے-

مریض کو زیادہ سے زیادہ ہوا پہنچائیے٬ کھڑکیاں کھول کر یا پھر پنکھے کے ذریعے-

مریض کو پانی پلائیے لیکن کسی قسم کی دوا استعمال مت کروائیے-

مریض پر ٹھنڈے پانی کا چھڑکاؤ کیجیے لیکن خیال رہے کہ پاںی برف والا یا زیادہ ٹھنڈا نہیں ہونا چاہیے اور پانی کا درجہ حرارت 15 سے 18 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان ہونا چاہیے-

متبادل کے طور پر آپ مریض کو گیلے کپڑے مثلاً تولیے اور چادر وغیرہ میں لپیٹ بھی سکتے ہیں-

اگر مریض کو جھٹکے لگ رہے ہوں تو اسے ایسی تمام چیزوں سے دور لٹائیے جس سے ٹکرا کر وہ زخمی ہوسکتا ہو-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE:

Heatstroke is the most serious form of heat-related illness and is a medical emergency. If you suspect that someone has heatstroke - which some people refer to as sunstroke.