سلطان صلاح الدین ایوبی عمر بھر حج کیوں نہ کرسکا؟

سلطان صلاح الدین ایوبی کی ایک خواہش یہ تھی کہ فلسطین کو صلیبیوں سے پاک کرے۔اس کی یہ خواہش پوری ہو گئی۔اس کی دوسری خواہش یہ تھی کہ فتح فلسطین کے بعد فریضہ حج ادا کرے مگر اس کی یہ خواہش پوری نہ ہو سکی۔

اس کی وجہ بیماری نہیں تھی بلکہ یہ کہ اس کے پاس اتنے پیسے نہیں تھے۔اس کی ذاتی جیب خالی تھی۔

ہلال نو کی درانتی سے فصل صلیبی کو کاٹنے والا مرد مجاہد، مصر، شام اور فلسطین کا سلطان جس کے قدموں میں سلطنت کے خزانے تھے وہ اتنا غریب تھا کہ حج کو نہ جا سکا اور اسے جو کفن پہنایا گیا وہ قاضی بہاؤالدین شداد...،قاضی الفضل ابن ذکی نے درپردہ پیسے جمع کر کے خریدا تھا۔

جائیداد کے نام پر سونے کی ایک اشرفی اور چاندی کے کل چالیس سکے نکلے ۔ کل جائیداد اتنی بھی نہ تھی کہ اس کے جنازے کے اخراجات ادا ہو سکتے۔

صلاح الدین نے کبھی زکوٰۃ نہیں دی کیونکہ اپنے حصّے کی تمام دولت صدقات میں بانٹنے کے بعد اس کے پاس کبھی اتنا بچا ہی نہیں کہ زکوٰۃ لاگو ہو سکے ۔

صلاح الدین کے پاس نہ کبھی مال اکٹھا ہو پایا نہ ہی اس کی ذمہ داریوں نے اسے مہلت دی۔ حج کی خواہش خواہش ہی رہی اور حیات موت کی آغوش میں جا سوئی ۔

YOU MAY ALSO LIKE: