جناب اوریا مقبول جان کا دور اقتدار

جناب اوریا کا فرمانا ہے کہ میں کسی عہدے کا خواہاں ہوں نہ تھا میرا مقصد اسلام کی خدمت ہے جو میں کر رہا ہوں جناب اوریا جس اسلام کی خدمت فرما رہے ہیں اس اسلام نے ان کے ذہن عالی سے جنم لیا ہے۔ایسے اسلام کی خدمت کے عوض اسلام ساز جناب اوریا کی مقبولیت کے چاند تاروں میں مسلسل اضآفہ کر رہے ہیں۔

oria maqbol jan

اوریا مقبول جان پاکستان کا ایک مقبول نام ہے یہ نام ان دنوں زیادہ ابھر کر سامنے آیا جن دنوں افغانستان طالبان کی شریعت کی زد میں تھا۔جس طرح اوریا نام پاکستان مین نایاب اور منفرد ہے اسی طرح جناب اوریا کے افکاراور ان کی شخصیت بھی منفرد اور نایاب ہے۔اسی انفرادیت کا اعجاز ہے کہ اوریا صاحب مقبولیت کی بلندیوں کو چھو رہے ہیں ان کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ امریکہ جیسا ملک جناب اوریا صاحب کی شخصیت سے ڈرتا ہے اور ان کو امریکہ آنے کی اجازت نہیں دیتا شاید امریکہ نے ایسا قدم اس لئے اٹھایا کہ وہ جناب اوریا کی بھآری بھر کم شخصیت کا بوجھ اٹھانے کا متحمل نہیں ہو سکتا یہ شرف پاکستان کو ہی حاصل ہے جو جناب علامہ اوریا کی شخصیت کا بار اٹھائے ہوئے ہے بلکہ اس کو مزید چار چاند لگا رہا ہے۔چار کیا کئی چاند لگانے کا سلسلہ ہنوز جاری ہے ابھی حال ہی میں جناب اوریا مقبول جان کی شخصیت کو ایک چاند پی ٹی آئی نے لگایا ہے پی ٹی آئی نے جناب اوریا کی غیر معمولی شخصیت کو دیکھتے ہوئے ان کا نام نگران وزیراعلی کے لئے تجویز کیا خدا برا کرے نون لیگ کا جس نے یہ نام مسترد کرکے جناب اوریا کی مقبول عام شخصیت کے فیوض و برکات سے محروم کر دیا۔

لیکن جناب اوریا کا فرمانا ہے کہ میں کسی عہدے کا خواہاں ہوں نہ تھا میرا مقصد اسلام کی خدمت ہے جو میں کر رہا ہوں جناب اوریا جس اسلام کی خدمت فرما رہے ہیں اس اسلام نے ان کے ذہن عالی سے جنم لیا ہے۔ایسے اسلام کی خدمت کے عوض اسلام ساز جناب اوریا کی مقبولیت کے چاند تاروں میں مسلسل اضآفہ کر رہے ہیں۔

جناب اوریا کو مقبول بنانے کے لئے ان کی شخصیت کے لباس میں چاند تارے لگانے کا یہ کام جاری رہا تو وہ دن دور نہیں جب جناب اوریا مقبول جان کا نام وزیر اعظم کے لئے پیش کیا جائے گا۔اور جس دن اوریا صاحب وزیر اعظم بن جائیں گے وہ اسلام کی سربلندی کا دن ہو گا وہی اسلام جس کی سربلندی کے لئے طالبان،داعش اور لشر جھنگوی وغیرہ کوشاں ہیں۔وزیر اعظم بننے کے بعد جناب اوریا جو پہلا کام کریں گے وہ یہ ہو گا کہ اپنے مرشد ملا عمر کو پاکستان لے آئیں گے جن کی رھنمائی کی روشنی میں پاکستان دنیا کا سب سے طاقتور ملک بن جائے گا۔

خدا برا کرے لبرلز کا جن کو جناب اوریا بے دین کا نام دیتے ہیں یہ لوگ جناب اوریا مقبول جان کے راستے کا پتھر ہیں یہ بے دین لوگ ناصرف جناب اوریا کے اسلام کا مذاق اڑاتے ہیں بلکہ جناب اوریا کے اسلام کے نفاذ کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہیں لیکن جناب اوریا مقبول جان کے متاثرین کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے اس سے بڑی پیش رفت کیا ہو گی کہ پی ٹی آئی جیسی لبرل کہلائی جانے والی بڑی سیاسی جماعت نے جناب اوریا مقبول کا نام نگران وزیر اعلی کے لئے پیش کیا وہ دن دور نہیں جب ہر زبان پر جناب اوریا کا نام ہو گا۔

اس وقت لبرلز کچھ نہیں کر سکیں گے ممکن ہے جناب اوریا کے دور اقتدار میں لبرلز کو پاکستان چھوڑنا پڑ جائے اس لئے کہ یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ جناب اوریا کے دور اقتدار میں کشور کشائی کا فریضہ انجام نہ دیا جائے اس سلسلے میں سب سے پہلے غزوہ ھند کا آغاز ہو گا اور اپنے ہاتھ سے بنائے ہوِئے بتوں کی پوجا کرنے والے ہندووں کو تہہ تیغ کرکے پورے ھندوستان پر جناب اوریا کے اسلام کا پرچم لہرا رہا ہوگا۔

معاذ ساجد
About the Author: معاذ ساجد Read More Articles by معاذ ساجد: 7 Articles with 13517 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.