لیلتہ القدر عظمتوں والی رات

اور تمہیں کیا معلوم ہے شب قدر کیا ہے۔ شب قدر ہزار مہینوں سے افضل ہے اور دوسرا یہ ہے اس رات میں قرآن پاک فر قان حمید کا نزول ہوا۔اور ایک اس رات کا شان نزول یہ بھی ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ ایسلام کوآسمانوں میں اٹھایا گیا۔یہ اتنی عزمت اور حرمت والی رات ہے اس میں کثرت سے ملائکہ اترتے ہیں،بزرگان دین فرماتے ہیں شب قدر کے معنی تنگی بھی ہے،کیونکہ اس رات کو فرشتوں کے سردار حضرت جبرائیل امین فرشتوں کی ایک بہت بڑی تعداد لے کر زمیں میں اترتے ہیں اور اﷲ کے برگزیدہ بندے جو عبادت اوراذکار میں مشغول ہوتے ہیں،یہ فرشتے ان کے لیے دعا کرتے ہیں۔اور صبح طلوع تک یہ سلسلہ جاری رہتا ہے محترم قارئین جو آدمی سچے اور خلوص دل سے اس رات اﷲ کی یاد میں گزارتا ہے اﷲ اس کے تمام گناہ معاف فرما ددیتا ہے اور یہ قبولیت کی رات ہے پیارے آقا رحمت دو عالمﷺ کافرمان مبارک ہے جو شخص سچے اور خلوص دل سے جو دعا کرے گا اﷲ پاک اس کی حاجت پوری کرے گا بشرطیکہ اپنے والدین کا نافرمان نہ ہو ،شراب پینے والا نہ ہو،رشتہ داروں سے برا سلوک کرنے والا نہ ہو اور کسی سے کینہ بغض رکھنے والانہ ہومحترم قارئین ماہ رمضان شریف کے آخری عشرے کی جو چند گھڑیاں ہیں اس سے فائدہ اٹھائیں اور شب قدر تلاش کرنے کی کوشش کریں دن کو روزہ رکھیں اور رات کو شب بیداری کریں۔ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہؓ فرماتی ہیں۔کہ جب رمضان کا آخری عشرہ آتا توآقا دو جہاں تاجدار مدینہ ﷺ عبادت کے لیے کمر بستہ ہو جاتے،اور ان راتوں میں آپؑ خود بھی خوب شب بیداری فرماتے اور اپنے گھر والوں کوبھی بیدار رکھتے۔اور اس رات کا ایک یہ بھی نزول ہے کہ بنی اسرائیل کی قوم میں ایک شخص تھا وہ اﷲ کا بہت برگزیدہ بندہ تھا۔اس نے اﷲ پاک سے دعا کی کہ اﷲ مجھے ہزار بیٹے عطا فرما تاکہ میں کفار کے مقابلے میں اﷲ کی راہ میں قربان کروں اﷲ پاک نے اپنے اس لاڈلے بندے کی دعا قبول کی اور اسے ہزار بیٹے عطا کیے۔تو اس آدمی نے اپنے ہزار بیٹے اﷲ کی راہ میں قربان کر دیے اور آپ بھی دن کو اﷲ کی عبادت و ریاضت کرتا اور رات کو کفا ر کے ساتھ جہاد کرتا اور اس آدمی کی خواہش تھی کہ میں بھی اﷲ کی راہ میں جہاد کرتا ہوا شہید ہو جاؤں اور آخر کار اﷲ نے اس نیک بندے کی یہ دعا بھی قبول کرلی۔تو رحمت دو عالمﷺ نے جب یہ واقعہ اپنے صحابہؓ کو سماعت فرمایا تو صحابہؓ نے عرض کیا ،یارسول اﷲﷺ اس وقت ان لوگوں کی عمریں زیادہ ہوتی تھیں۔اور صحابہ کرام ؓ پریشان ہونے لگے توحضور پر نور آقا دو جہاں ﷺ نے فرمایا،میرے پیارے صحابہ ؓ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں جو شخص ماہ رمضان شریف میں شب قدر کی رات کو بیداری میں گزارے گا اور کثرت سے اﷲ کے ذکرو اذکار اور عبادت و ریاضت میں گزارے گا۔اﷲ پاک اس آدمی کو ایک ہزار سال کی عبادت کاثواب عطا کرے گا۔تو صحابہ کرام ؓ خوش ہو گئے۔تواﷲ پاک نے شب قدر میں ہم پر بے شمار رحمتیں عطا فرمائی ہیں جب حضرت آدم علیہ ایسلام کی تخلیق کے لیے سامان اکٹھا کیا گیا تو یہ بھی اس عظیم رات کا نزول ہے۔اور رحمت دو عالمﷺ نے ارشاد فرمایا کہ شب قدر صرف میری امت کو نصیب ہوئی اور کسی امت کے حصے میں یہ رات نہیں آئی اس لیے محترم قارئین اس رات سے ہم پورا فائدہ اٹھائیں اور اﷲ سے کثرت سے توبہ استغفار کریں اور رو رو کر اﷲ پاک سے دعا کریں اور اپنے رب کو راضی کریں۔اور وہ شخص بد قسمت ہے جو شب قدر کو بیداری نہ کرے اور اﷲ پاک سے توبہ استغفارنہ کرے اس لیے میرے دوستوں ،بھائیوں بہنوں اس رات کو کثرت سے اﷲ کی یاد میں گزاریں اور اﷲ سے رو کر اپنے گناہوں کی مغفرت مانگیں اور رب کو راضی کریں۔آخر میں دعا ہے اﷲ پاک ہر مسلمان کو شب قدر سے نوازے اور اس رات کو کثرت سے عبادت کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین ۔۔اﷲ آپ کا حامی و ناصر ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

Malik Nazir
About the Author: Malik Nazir Read More Articles by Malik Nazir: 159 Articles with 137176 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.