نواز شریف واپس کیوں آرہے ہیں ۔ تجزیہ

مستقبل سے مایوسی کے باوجود سابق وزیراعظم نواز شریف کسی امید پر واپس کیوں آرہے ہیں ؟
کیا وہ اسٹبلشمنٹ سے ڈیل کرکے پھر جلاوطن ہونا چاہتے ہیں؟ نواز شریف اور ان کی صاحبزادی کی واپسی سے ان کے اپنے ناخوش ہوجائیں گے ۔ محمد انور کا تجزیہ

شدید غیر یقینی صورتحال کے باوجود سابق و نااہل وزیراعظم اور ایون فیلڈ کیس میں مجرم قرار پانے والے میاں محمد نواز شریف لندن سے پاکستان کے لیے روانہ ہونے سے قبل پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف کوئی کرپشن ثابت نہیں ہوئی لیکن سزائیں دینے اور جیل میں ڈالنے کا فیصلہ کہیں اور ہوچکا تھا تاہم اب جیل جانا پڑے یا پھانسی پر چڑھایا جائے ان کے قدم نہیں رکیں گے نواز شریف نے کہا کہ ’اہلیہ کو اللہ تعالیٰ کے سپرد کرکے پاکستان جارہا ہوں، جیل کی کوٹھری اپنے سامنے دیکھ کر بھی پاکستان آرہا ہوں ۔نواز شریف کی تقریر سے ایسا لگ رہا تھا کہ نہ چاہنے کے باوجود وہ مجبورا ملک واپس جارہے ہیں لیکن ساتھ ہی قوم کو یہ بتانے کی کوشش کی کہ جس قوم نے انہیں تین بار وزیراعظم بنایا اس کا قرض اتارنے اور ووٹ کو عزت دو کا وعدہ پورا کرنے کے لیے واپس جارہے ہیں ۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ہمراہ ان کی بیٹی اور مقدمہ مجرم مریم نواز بھی موجود تھیں جو ناصرف تھکی ہوئی بلکہ غنودگی میں بھی تھیں ۔نیند کی وجہ سے وہ نواز شریف کے کاندھے پر جھول بھی کھا گئیں تھیں ۔ ایسا تاثر مل رہا تھا کہ دونوں باپ بیٹی کو یقین ہے کہ ان کے وطن واپس جانے سے ان کی سیاست اور پارٹی کی ساکھ کو سہارا ملے گا ۔ تاہم نواز شریف کا یہ کہنا کہ "ہم انگریزوں کی غلامی سے نکل کر اپنوں کی غلامی میں آگئے ہیں، ایسے ملک چلتے ہیں؟ پہلے ریاست کے اندر ریاست کی بات ہوتی تھی اب ریاست کے اوپر ریاست کی بات ہورہی ہے " اس بات کا اظہار تھا کہ "وہ بے بس وزیراعظم تھے " ۔ جبکہ ان کے یہ الفاظ کہ "اگر ہم نے ترقی کرنی ہے اور پاکستان کی عوام کو خوشحال بنانا ہے تو یہ سب کچھ بدلنا ہوگا اور جلدی بدلنا ہوگا"۔ اس کا اعتراف تھا کہ وہ پاکستان کو خوشحال بنانے کے لیے" ریاست کے اندر ریاست" کے تسلسل کو ختم کرنے میں بھی ناکام رہیں ۔ نواز شریف کی باتوں میں مایوسی کے ساتھ قوم سے وابستہ کی گئیں امیدیں بھی واضح تھیں ۔ لیکن ان کے لیے بدقسمتی کی بات یہ ہوگی کہ نواز شریف کے" اپنے " ان کی واپسی پر اتنے خوش نہیں ہونگے جس قدر وہ ان کی سزا کا عدالتی فیصلہ سنا کر ہوئے تھے اس لیے اس بات کا اندیشہ ہے کہ مسلم لیگ نواز آئندہ انتخابات میں زیادہ ووٹ حاصل بھی کرسکی تو اس حکومت بنانے کے قابل نہیں ہوسکے گی ۔ایسی صورت میں مسلم لیگ میں مزید گروپ کا قیام واضح ہوجائے گا ۔ جس کے بعد نواز شریف کے پاس ماضی کی طرح ایک بار پھر اسٹبلشمنٹ سے معاملات طے کرکے ملک سے جلاوطن ہونے کے سوا کوئی راستہ نہیں ہوگا ۔ ایک خیال یہ بھی ہے کہ نواز شریف اور ان کی بیٹی کی واپسی" خلائی مخلوق " سے ڈیل کرنے کے لیے ہورہی ہے تاکہ وہ باقی زندگی آزادانہ اور سیاست سے دور ہوکر گزار سکیں ۔

Muhammad Anwer
About the Author: Muhammad Anwer Read More Articles by Muhammad Anwer: 179 Articles with 152407 views I'm Journalist. .. View More