کیا میں ایسے شاندار گھر میں رہتا ہوں..؟

ایک شخص نے بہتر گھر خریدنے کیلئے اپنا پہلے والا گھر بیچنا چاہا۔
اس مقصد کیلئے وہ اپنے ایک ایسے دوست کے پاس گیا جو جائیداد کی خرید و فروخت میں اچھی شہرت رکھتا تھا۔
اس شخص نے اپنے دوست کو مُدعا سنانے کے بعد کہا کہ وہ اس کے لئے گھـر برائے فروخت کا ایک اشتہار لکھ دے۔
اس کا دوست اِس گھر کو بہت ہی اچھی طرح سے جانتا تھا۔
اشتہار کی تحریر میں اُس نے گھر کے محل وقوع' رقبے' ڈیزائن' تعمیراتی مواد' باغیچے' سوئمنگ پول سمیت ہر خوبی کا تفصیل کے ساتھ ذکر کیا۔
اعلان مکمل ہونے پر اُس نے اپنے دوست کو یہ اشتہار پڑھ کر سُنایا تاکہ تحریر پر اُس کی رائے لے سکے۔
اشتہار کی تحریر سُن کر اُس شخص نے کہا: "برائے مہربانی اس اشتہار کو ذرا دوبارہ پڑھنا.." اُس کے دوست نے اشتہار دوبارہ پڑھ کر سُنا دیا۔
اشتہار کی تحریر کو دوبارہ سُن کو یہ شخص تقـریباً چیخ ہی پڑا کہ کیا میں ایسے شاندار گھر میں رہتا ہوں..؟
اور میں ساری زندگی ایک ایسے گھر کے خواب دیکھتا رہا جس میں کچھ ایسی ہی خوبیاں ہوں مگر یہ کبھی خیال ہی نہیں آیا کہ میں تو رہ ہی ایسے گھر میں رہا ہوں جس کی ایسی خوبیاں تم بیان کر رہے ہو۔
مہربانی کرکے اس اشتہار کو ضائع کر دو..
میرا گھر بکاؤ ہی نہیں ہے۔۔!!
ایک بہت پرانی کہاوت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جو کچھ نعمتیں تمہیں دی ہیں ان کو ایک کاغذ پر لکھنا شروع کر دو..
یقیناً اس لکھائی کے بعد تمہاری زندگی اور زیادہ خوش و خرم ہو جائے گی..
اصل میں ہم اللہ تعالیٰ کا شکر کرنا ہی بھلائے بیٹھے ہیں..
کیوں کہ جو کچھ برکتیں اور نعمتیں ہم پر برس رہی ہیں ہم اُن کو گننا ہی نہیں چاہتے..
ہم تو صرف اپنی گنی چنی چند پریشانیاں یا کمی اور کوتاہیاں دیکھتے ہیں اور برکتوں اور نعمتوں کو بھول جاتے ہیں..
ایک اور نے کہا.. "میں اپنے ننگے پیروں کو دیـکھ کر کُڑھتا رہا..
پھر ایک ایسے شخص کو دیکھا جس کے پاؤں ہی نہیں تھے تو شکر کے ساتھ اللہ کے سامنے سجدے میں گر گیا.."
کتنے ایسے لوگ ہیں جو آپ جیسا گھر' گاڑی' ٹیلیفون' تعلیمی سند' نوکری وغیرہ' وغیرہ' وغیرہ کی خواہش کرتے ہیں..؟
کتنے ایسے لوگ ہیں جب آپ اپنی گاڑی پر سوار جا رہے ہوتے ہو تو وہ سڑک پر ننگے پاؤں یا پیدل جا رہے ہوتے ہیں..؟
کتنے ایسے لوگ ہیں جن کے سر پر چھت نہیں ہوتی' جب آپ اپنے گھر میں محفوظ آرام سے سو رہے ہوتے ہیں..
ہر حال میں اللہ کا شکر ادا کرو۔
 

Kamran Buneri
About the Author: Kamran Buneri Read More Articles by Kamran Buneri: 92 Articles with 258650 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.