گنز اینڈ روزز (قسط ٣١)

حویلی سے باہر موجود گارڈ نے رانا کو تیزی سے اپنی طرف آتا دیکھا تو خود کو بزدلانہ وار
کے لیے اوٹ میں کرلیا،،،
رانا جونہی اس کے پاس پہنچا اس نے سامنے آکر اپنی گن کی ساری بلٹس ،،، رانا کے
سینے میں خالی کردینا چاہی،،،اسکی آنکھوں کی چمک اور سفاکی میں طوفانی اضافہ
ہو چکا تھا،،،

رانا کے قدموں کی آوازوں سے یکدم سامنے آنے کی کوشش اسے مہنگی پڑگئی،،،خونخوار
کتا اسے گردن سے دبوچ چکا تھا،،،

رانا کے لیے اتنا وقت ہی بہت تھا،،،رانا نے اسکی گن اس کے سینے میں ہی ان لوڈ کردی
وہ تیزی سے کتے کے پیچھے لپکا،،،تھوڑی دیربعد ہی اس کے ہاتھوں میں اسلحے سے،،،
بھرا بیگ اور گن تھی۔

تھوڑی دیر بعد ہی آفندی اور اسکے ساتھی اپنے آپ کو اوٹ میں لےکر دشمنوں کے جسموں
کو ایسے لہولہان کررہے تھےجیسے صبح کے وقت کسی بڑے کے مذبح خانے میں جانور
ذبح ہورہے ہوں۔

کورال اور سکندر نے اپنے ٹوٹے پھوٹے جسموں کو گھسیٹ کر خفیہ رستوں کی تلاش شروع
کردی تھی،،،،ان کے کرائے کے ساتھی جسموں سے لاشوں میں تبدیل ہوچکے تھے،،،،

کورال نے آگے بڑھ کر خفیہ رستے کے دروازے کو کھولا،،مگر انعم اور جاناں کی ضربوں نے
ان کو واپسی پر مجبور کردیا،،،

جاناں چنگاڑ کے بولی،،،کیا بزدلوں کی طرح بھاگ رہے ہو،،،اس سرزمین کو غداروں،بزدلوں
کے خون کی سخت ضرورت ہے،،،
سکندرخان نے حسرت سے فضا میں موجود ہیلی کاپٹرز کی آواز کو سنا،،،کمانڈوز تیزی
سے سیڑھیاں اتر رہے تھے،،،ہرطرف معافی تلافی کی آوازیں آرہی تھی،،،جو کچھ دیر پہلے
غرا رہے تھے،،،اب گڑگڑا رہے تھے۔۔

ہر طرف رابطے ہورہے تھے،،،پل پل کی رپورٹ جی ایچ کیو سے ہوکر ہر طرف جارہی تھی

رانا،،،،١١،،،١١،،،١١،،،بولے جارہا تھا،،،آفندی نے سوالیہ نظروں سے دیکھا،،،تو جھٹ سے
بولا،،،کوڈ نہیں ہے سر،،١١شکار کرلیے،،،مجھے درجن پورے کرنے ہیں،،آفندی مسکرا دیا۔
(جاری)
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1195011 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.