ڈیم بناؤ مہم میں بھی پاک فوج نمبر ون

وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو اس وقت بہت سے مسائل کا سامنا ہے لیکن اس وقت پانی کی قلت سب سے بڑا مسئلہ ہے، اگر اس پر بروقت قابو نہ پایا گیا تو پاکستان خشک سالی کا شکار ہو سکتا ہے۔انہوں نے تمام قوم خصوصاً اوورسیز پاکستانیوں سے درخواست کی وہ اگر ایک ایک ہزار ڈالر ڈیمز فنڈ میں جمع کرائیں تو پاکستان پانچ سال کے اندر اس کی تعمیر مکمل کر لے گا۔انکا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ دیا میر بھاشا اور مہمندڈیمز کے منصوبوں کی خود نگرانی کرسکتے ہیں۔ پاکستان میں دو بڑے ڈیموں سمیت صرف 185 ڈیمز ہیں، بھارت میں 5ہزار اور چین میں 4ہزار بڑے ڈیموں سمیت 84ہزار ڈیمز ہیں، ہمیں پاکستان کو درپیش پانی کے بحران سے بچانے کی ضرورت ہے۔ آج سے 10 سال پہلے ملک کا قرض 6 ہزار ارب روپے تھا جو آج 30 ہزار ارب روپے تک پہنچ گیا ہے، گردشی قرضوں کا مسئلہ ہے اور توانائی کا مسئلہ بھی درپیش ہے مگر میری نظر میں پانی کا مسئلہ سب سے بڑا ہے، جب پاکستان آزاد ہوا تو ہر پاکستانی کے حصے میں 5 ہزار 600 کیوبک میٹر پانی آتا تھا آج ایک پاکستانی کے حصے میں صرف ایک ہزار کیوبک میٹر پانی رہ گیا ہے۔ ہندوستان 190 کیلئے پانی جمع کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ مصر 1000 دن کیلئے، اور پوری دنیا کے مطابق پانی ذخیرہ کرنے کی محفوظ مقدار 120 دن سمجھی جاتی ہے مگر ہمارے پاس صرف 30 دن کا پانی ہے اس لئے ڈیم بنانا ناگزیر ہیں اور اب اگر ڈیم بنانے شروع نہ کئے تو آنے والی نسلوں کیلئے ایسے مسائل کا پہاڑ چھوڑ کر جا رہے ہیں جس پر ابھی بات نہیں کرنا چاہتا۔وزیراعظم نے کہا کہ ماہرین کے مطابق پاکستان میں سال سات کے بعد یعنی 2025ء میں خشک سالی شروع ہو جائے گی اور اناج اگانے کیلئے پانی نہیں ہو گا جس کا مطلب ہے کہ ہمارے لوگوں کیلئے اناج نہیں ہو گا لہٰذا خدانخواستہ یہاں قحط پڑ سکتا ہے لہٰذا آج سے ہم نے ڈیم بنانا شروع کرنے ہیں۔ میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کو داد دیتا ہوں حالانکہ یہ ان کا کام نہیں کیونکہ یہ مسئلہ ابھی سے شروع نہیں ہوا اور پچھلے کئی سالوں سے نظر آ رہا تھا، اس لئے ہماری سیاسی قیادت کو اس بارے میں سوچنا چاہئے تھا۔ میں نے آج چیف جسٹس کے ساتھ مل کر ان سے بات کرنی ہے اور ان کے ڈیم فنڈ کیساتھ وزیراعظم کا ڈیم فنڈ اکٹھا کر رہے ہیں۔ چیف جسٹس ڈیم فنڈ میں انہوں نے اب تک 180 کروڑ روپے اکٹھے کئے ہیں اور اب میں بیرون ملک مقیم تمام پاکستانیوں سے کہتا ہوں کہ وہ اپنے مستقبل کیلئے اس ڈیم فنڈ میں پیسہ دینا شروع کر دیں۔وزیراعظم عمران خان نے دبنگ فیصلہ کیا ہے کہ بھاشا ڈیم ضرور بنے گا۔ کاشتکاروں کو مستقبل روشن نظر آنے لگا، پانی کے ذخائر میں 40 فیصد اضافہ جبکہ 4500 میگاواٹ اضافی بجلی دستاب ہوگی۔چالیس سال سے زائد عرصے کے بعد ملک میں بڑا ڈیم بنانے کا خیال آیا ہے، وزیراعظم عمران خان نے فیصلہ کیا ہے کہ بھاشا ڈیم بنے گا اور ضرور بنے گا۔ بھاشا ڈیم میں 64 لاکھ ایکڑ فٹ پانی کے ذخیرے کی گنجائش ہوگی۔ ڈیم کی تعمیر سے 40 فیصد پانی کے ذخیرے میں اضافہ ہوگا جس سے کاشتکاروں کی مشکلات حل ہوجائیں گی اور عوام کو سستی، معیاری پھل و سبزیاں اور دالیں ملیں گی۔صرف یہی نہیں عوام کو ساڑھے چار ہزار میگاواٹ اضافی اور سستی بجلی بھی ملے گی جس سے روشن ہو گا پاکستان۔ ریسرچ کے مطابق فرنس آئل سے پیدا ہونے والی بجلی کی لاگت 12 روپے 50 پسے فی یونٹ ہے مگر پانی سے بجلی کا فی یونٹ صرف 1 روپے 50 پیسے میں پڑتا ہے، بات صرف یہی ختم نہیں ہوجاتی بھاشا ڈیم کی تعمیر سے سٹیل اور سیمنٹ کی صنعت کو چار چاند لگ جائیں گے۔آئندہ دس سال میں لگ بھگ 50 لاکھ ٹن سیمنٹ اور14 لاکھ ٹن سریا درکار ہوگا جس سے ہزاروں افراد کو روزگار ملے گا اور بھاشہ ڈیم کی تعمیر کی تخمینہ 15 ارب ڈالر لگایا گیا ہے جس کے لئے دوست ملک چین سے بھی بات چیت کا عمل جاری تو دوسری جانب زمین کی خریداری کے لئے حکومت 24 ارب روپے بھی مختص کرچکی ہے۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار اور وزیر اعظم کی جانب سے ڈیم کی اپیل پر پاک فوج کے جوانوں نے ڈیم میں رقم دینے کا اعلان کیا تھا اس ضمن میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار سے ملاقات کے دوران سپریم کورٹ ڈیم فنڈ میں ایک ارب 59لاکھ 90ہزار روپے کا چیک دیا ہے،چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار سے سپریم کورٹ بلڈنگ میں ان کے دفتر آکر ملاقات کی ، آرمی چیف نے ملاقات کے دوران دیامر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم کی تعمیر کیلئے عدالت عظمیٰ کے ڈیم فنڈ میں 1ارب سے زائد کی رقم عطیہ کی ہے، واضح رہے کہ رواں سال جولائی کے مہینے میں افواج پاکستان کی جانب سے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کیلئے رقم عطیہ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، پاک فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ آرمی، نیوی اور ایئر فورس کی جانب سے 2روز کی تنخواہ جبکہ سپاہیوں کی جانب سے ایک روز کی تنخواہ عطیہ کی جائیں گی، ملاقات کے دوران آرمی چیف نے چیف جسٹس کو ایک خط بھی دیا جس میں پاک فوج کی جانب سے ڈیمز فنڈ کیلئے جمع کی گئی رقم کی تفصیلات شامل ہیں، خط کے متن میں کہا گیا کہ مجموعی طور پر ایک ارب 59لاکھ روپے سے زائد کی رقم جمع کرکے سپریم کورٹ ڈیمز فنڈ میں جمع کرائی جارہی ہے، آرمی افسران نے اپنی 2دن کی تنخواہ جب کہ جونیئر کمیشنڈ افسران اور اہلکاروں کی جانب سے ایک دن کی تنخواہ ڈیمز فنڈ میں دی گئی،اس موقع پر آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاک فوج ایک قومی ادارے کی حیثیت سے ملکی تعمیر وترقی میں اپنا کردار ادا کرتی رہے گی، واضح رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے بھی قوم سے خطاب کے دوران دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیم کی فوری تعمیر پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے قائم فنڈ پی ایم اور سی جے اکاؤنٹ ہوگا جس میں عوام سے عطیہ کرنے کی اپیل بھی کی گئی تھی۔پانی بچانے کے لیے ڈیموں کی تعمیر انتہائی ضروری ہے،قوم اچھی طرح جانتی ہے کہ پانی انسانی زندگی کے لئے کتناضروری ہے اور یہ بھی ڈیموں کے بغیر ہم پانی کو ذخیرہ نہیں کرسکتے ہیں،ڈیم کی تعمیر کے لیے عوام کی جانب سے فنڈدینے کاجذبہ لائق تحسین ہے۔ ملک میں خاطرخواہ ڈیم نہ ہونے کی وجہ سے آج عوام پانی جیسی نعمت سے محروم ہوکر سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں،اگر ملک میں ڈیم ہوں گے تو کسی اس طرح احتجاج کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ پاکستان میں ڈیم بنانے کی مخالفت کرنے والے بیرونی قوتوں کے آلہء کارہیں یہ لوگ اگر محب وطن ہوتے تو ہندوستان کی جانب سے ہماراپانی روک کر ڈیم بنانے کی مخالفت کرتے،حیرت کی بات ہے یہ لوگ پاکستان میں ڈیموں کی مخالفت کررہے ہیں دوسری جانب ہندوستان کے جارحانہ اور غاصبانہ رویے کی کبھی مخالفت نہیں کرتے ،قوم ایسے لوگوں کو مسترد کرچکی ہے اور ڈیم کی تعمیر کے لیے اپنی جیب سے مالی تعاون کرنے کے لیے تیارہے۔
 

Mehr Basharat Siddiqui
About the Author: Mehr Basharat Siddiqui Read More Articles by Mehr Basharat Siddiqui: 18 Articles with 9954 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.