حاملہ بیوی اور درویش کی منت٬ لیکن نتیجہ؟

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ ایک درویش کا قصہ بیان کرتے ہیں کہ اس کی بیوی حاملہ تھی اس نے منت مانگی کہ اگر میرے گھر نرینہ اولاد ہوئی تو میں اپنے پاس موجود گوڈری کے علاوہ جو کچھ ہے سب صدقہ کردوں گا۔ وہ درویش بڑھاپے کو پہنچ چکا تھا اور اس سے قبل اس کے ہاں کوئی اولاد نہ تھی۔

اللہ عزوجل نے اس درویش کو اولاد دنرینہ سے نواز اور اس کے ہاں ایک لڑکے ولاد ہوئی ۔ اس درویش نے اپنی منت پوری کی اور اپنی گوڈری کے علاوہ سب کچھ راہ خدا میں صدقہ کردیا۔

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ میں کچھ عرصہ بعد شام کے سفرسے لوٹ رہا تھا کہ میرا گزر اسی درویش کے محلہ سے ہوا۔ میں نے اس درویش کے متعلق دریافت کیاتو مجھے بتایا گیا کہ وہ درویش جیل میں ہے۔ میں نے لوگوں سے اس کی وجہ دریافت کی تو انہوں نے بتایا کہ اس کے بیٹے نے شراب پی کر دنگا فساد کیااور ایک شخص کو قتل کرکے خود بھاگ گیا ۔ شہر کے کوتوال نے اس درویش کو گرفتار کرلیا اور اس کے گلے میں طوق اور پاؤں میں بھاری بیڑیاں ڈال کراسے قید کردیا۔

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے جب اس درویش کے حالات کے متعلق سنا تو کہا اس مصیبت کو اس نے اللہ عزوجل سے منت مانگ کر لیا۔ پس اے ہوشیار ! اگر حاملہ عورت عقل مندوں کے مطابق سانپ پیدا کر لے تو یہ اس سے بہتر ہے کہ وہ نالائق بچہ پیدا کرے۔

مقصود بیان :
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ ایسے والدین جو اللہ عزوجل سے دعائیں اور منتیں مانگ کراولادلیتے ہیں اگر وہ اولاد بڑی ہونے کے بعد ان کے لئے ذلت کا باعث بنے اور انہیں زمانے میں رسوا کرے تو ایسی اولاد کا انجام نہایت ہی افسوسناک ہے۔ حضورنبی کریم ﷺ نے والدین کے مقام ومرتبہ سے آگاہ کرتے ہوئے صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کو بے شمار مقامت پر نصیحتیں کیں جوروایات میں بیان کی گئی ہیں۔

YOU MAY ALSO LIKE: