تاریخی رن آؤٹ

تحریر: مریم صدیقی
احمد فراز کے اس شعر’’خلقت شہر تو کہنے کو فسانے مانگے‘‘کاعملی مظاہرہ سوشل میڈیا پر بھر پور انداز میں کیا جارہا ہے۔ جہاں اظہر علی کے مضحکہ خیز طریقے سے رن آوٹ ہونے کی ویڈیو چند ہی گھنٹوں میں وائرل ہوچکی ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مختلف پوسٹس شئیر کی جارہی ہیں۔ مختلف مبصرین اسے عجیب و غریب اور مضحکہ خیز رن آوٹ قرار دے رہے ہیں اور سنجیدہ وطنز و مزح پرمبنی تبصرے سامنے آرہے ہیں۔سوشل میڈیا فورم میں صرف ٹوئٹر صارفین اس ضمن میں کم و بیش 500 ٹوئیٹ کرچکے ہیں۔

پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین ہونے والے تیسرے ٹیسٹ میچ میں اظہر علی دراصل 64 رن بنانے کے بعد پیٹر سڈل کی گیند پر سلپ کی جانب ایک شارٹ کھیلا اور گیند تیزی سے باؤنڈری لائن کے پاس جا کر رک گئی۔ مگر اظہر علی نے اس کو چوکا خیال کیا اور ساتھی کھلاڑی اسد شفیق کے ساتھ کریز کے بیچ میں ہی گفتگو کرنے لگے۔ آسٹریلیا کے فیلڈر نے گیند کو باونڈری کے پاس سے اٹھاکر کیپر کو پھینکا اور پھر کیپر نے وکٹ کی گلیاں اڑادیں لیکن پھر بھی اظہر علی کو رن آؤٹ ہونے کا یقین نہ آیا اور وہ ادھر ادھر دیکھتے رہے۔
اس بارے میں اظہر علی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا مجھ سمیت ڈریسنگ روم میں ہر کوئی حیران تھا۔ جب ان سے یہ سوال پوچھا گیا کہ وہ اسد شفیق سے کیا گفتگو کر رہے تھے؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ میں اسد شفیق سے کہہ رہا تھا کہ گیند ہلکا سا سوئنگ ہوا ہے اور لیٹ سوئنگ ہو رہی ہے، میں ابھی یہ بتا ہی رہا تھا اور اتنی ہی بات ہوپائی تھی کہ رن آؤٹ ہو گیا۔مزید کہا میں جانتا ہوں میرے اس رن آؤٹ کے بارے میں بار بار گفتگو کی جائے گی اور اسے یاد رکھا جائے گا اور بارہا دہرایا بھی جائے گا۔

اظہر علی کے اس عجیب و غریب رن آؤٹ نے نہ صرف کرکٹ کے شائقین کو کو بلکہ سوشل میڈیا صارفین کو بھی ایک چٹ پٹا ٹاپک دے دیا ہے تبصروں کے لیے۔ سارا دن اظہر علی کا رن آوٹ مختلف سوشل میڈیا سائٹس پر زئر بحث رہا۔ ایک ٹوئٹر صارف کا کہنا ہے کہ’’ اظہر علی نے لاپرواہی کی حد کرتے ہوئے اپنی ہی وکٹ گنوا لی ، دیکھیے کیسے شارٹ لگانے کے بعد چوکے کی آس میں اسد شفیق سے گپے لگاتے رہے، جس پر فیلڈر نے انہیں آوٹ کر دیا اور وہ دیکھتے رہ گئے‘‘۔

اسی واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے قومی ٹیم کے سابق کپتان رمیز راجا اسے اظہر علی کی بے وقوفی قرار دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس انداز میں تو اسکول کرکٹ میں بچے آوٹ ہوتے دیکھے ہیں لیکن بین الاقوامی کرکٹ میں شاید ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہوگا۔اسی لیے کہتے ہیں کہ کھیل کی تعلیم ضروری ہے۔

رمیز راجا کا مزید کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ پاکستانی کرکٹرز کے ساتھ عقل استعمال نہ کرنے کا مسئلہ ہے۔اس معاملے میں خود کو صدر سمجھتا ہوں،کیوں کہ میں خود بھی ایسا کر چکا ہوں۔انہوں نے معروف انگریزی فلم ’’ڈمب اینڈ ڈمبر‘‘ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ ایسی فلم بنائیں گے تو اظہر علی اور آسڑیلیا کے مارنس لبو شین کو ضرور رکھیں گے۔

مختلف ٹوئٹس اور پوسٹس کے ذریعے لوگوں میں اظہر علی کا یہ رن آؤٹ زیر بحث رہا، ایک یوزر لکھتے ہیں،’’ کوئی اظہر علی کی طرح رن آؤٹ ہوکر تو دکھائے۔ یہ صرف پاکستانیوں کا ہی کمال ہے‘‘۔بعض صارفین نے اسے اظہر علی کی لاپروائی اور غیر ذمہ داری گردانتے ہوئے غصے کا اظہار کیا، لکھتے ہیں’’ اظہر علی کی یہ غیر ذمہ داری تاریخ میں یاد رکھی جائے گی‘‘۔

اس ضمن میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کہتے ہیں، ’’ اظہر علی تین سینچری مار کر اتنے مشہور نہ ہوئے جتنے اس ایک رن آؤٹ سے ہوگئے‘‘۔ کئی صارفین نے غم و غصے کو اظہار کرتے ہوئے اسے اظہر علی کی بے وقوفی قرار دیا۔ عوام کی کرکٹ سے محبت اور اظہر علی کا رن آوٹ سارا وقت سوشل میڈیا پر مختلف طریقوں سے زیر بحث رہا۔

Maryam Arif
About the Author: Maryam Arif Read More Articles by Maryam Arif: 1317 Articles with 1024530 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.