گنز اینڈ روزز (٤١)

ڈاکٹر انعم نے اپنی ورسٹ واچ کی ویوز کو آن کر دیا،،،اک ہی جست میں وہ اپنے کوارٹر سے
داخلی رستے کی کھڑکی کے پاس تھی،،،

سوئی نما چھوٹی سی ڈرل نے کھڑکی کی ایلومینیم میں دھاگا گزر جانے کے برابر سوراخ کر
دیا،،،اب مائیکرو چپ کیمرا اندر داخل ہوچکا تھا،،،اس کی فریکونسی سیٹ کرکے،،،ڈاکٹر
انعم نے اسکے کوڈ کو ڈس کنیکٹ کردیا،،،اب وہ آرام سے اپنے کمرے میں بیٹھ کر،،،اندر
کے سارے منظر کو دیکھ رہی تھی،،،!!

داخلی کمرا دفتر نما تھا،،،کچھ صوفے کرسیاں خالی ٹیبل کمرے کی کل کائنات تھی،،،،
انعم کی آنکھیں پتھرانے لگی،،،اسنے خود کو بوریت سے بچانے کےلیے آفندی والے کیمرے
کو آن کرلیا،،،

آفندی استقبالیہ والے کمرے میں امباسڈر کے بہت قریب موجود تھا،،،آفندی کی تمام تر
حرکت ڈاکٹر انعم باآسانی دیکھ سکتی تھی،،،!!

کچرا اٹھانے والا ٹرک ایمبیسی کے سامنے آکر رک گیا،،اندر سے ملازم بیگز بھر کر ٹرک میں
لوڈ کرنے لگے،،،
آفندی نے ٹرک کو دیکھا،،،سیکیورٹی والے لاتعلق کھڑے تھے،،جیسے روز کا معمول ہو انکے
لیے کوئی دردِ سر ہو،،،

ڈرائیور سر کو جھوم جھوم کر رقص کے انداز میں گھمارہا تھا،،،ساتھ ساتھ گنگنا بھی رہا تھا،،،
آفندی اسکے ہونٹوں کو پڑھنے کی کوشش کرنے لگا،،،،آفندی کو حیرت کا جھٹکا لگا،،،وہ،،،،
کوئی گانا نہیں گارہا تھا صرف اداکاری کررہا تھا،،،!!

یہ ایسے کیوں کررہا ہے؟؟؟
اس نے چیونگم نکال کر منہ میں رکھ لی اور بقیہ پیکٹ سیکیورٹی والے کی طرف اچھال دیا،،
سب کچھ ایسے ہورہا تھا جیسے روز کا معمول ہو،،،،اور ہر حرکت بار بار ہوتی ہے،،،!!

آفندی منہ سے وسل بجاتا ہوا ڈرائیور کی طرف بڑھ گیا،،،اس نے ڈرائیور کو اشارہ کیا کہ اسے
بھی چیونگم چاہیے،،ڈرائیور نے حیرت سے آفندی کو دیکھا،،پہلی دفعہ تھی کہ سفیرکا ڈرائیور
اس سے ہمکلام تھا،،،اسکی آنکھوں میں بجلی سی چمک آئی،،،!!

آفندی اس کی ہر حرکت کو دیکھ رہا تھا،،اس نے جیبیں ٹٹولنا شروع کردیں،،پھر اسنےچیونگم
آفندی کی طرف اچھال دی،،،
آفندی کے ذہن میں اک خیال لپکا،،،اس نے ناچاہتے ہوئے بھی چیونگم کو زمین پر گرنے دیا،،

پورا پیکٹ زمین پر پڑا ہوا تھا،،،آفندی نے سستی سے اسے کھولنا شروع کردیا،،،بڑی مشکل اور
الجھانے والے وقفے کے بعد چیونگم اس کے منہ تک سفر کرپائی،،،جب تک ڈرائیور کا دھیان
کسی اور طرف چلاگیا،،،اس نے ہینڈزفری ویسے ہی کانوں میں لگائے ہوئے تھے،،،

آفندی نے بقیہ پیکٹ اچانک سے ڈرائیور کی طرف اچھال دیا،،،اور اس کی حیرت کی انتہا نہ
رہی،،،،(جاری)
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1193818 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.