کمسن تخلیق کاروں کی حیران کن ایجادات

دنیا سائنس و ٹیکنالوجی میں بہت تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ خلا کی تسخیر سے لے کر انسانی زندگی بچانے تک مختلف ایجادات کی جارہی ہیں جن میں ایسی ایجادات بھی شامل ہیں جو روز مرہ کے معمولات کو کم سے کم وقت میں انجام دینے میں مدد دے سکیں۔ ترقی یافتہ ممالک میں سائنس کی تعلیم کو اولین ترجیح دینے سے ایک فائدہ یہ ہوا کہ اب ہر عمر کا شخص اپنی ذہانت کے مطابق سائنس کو اپنے اور اپنے اردگرد کے افراد کے لیے فائدہ مند بنانے کے متعلق سوچتا ہے۔

آج ہم آپ کو اوصاف کے توسط سے 5 ایسے نوجوان سائنسدانوں کی حیران کن ایجادات کے بارے میں بتارہے ہیں جو انہوں نے اپنے روزمرہ کے معمول اور ارد گرد کے ماحول کو بہتر بنانے کے لیے کی اور اس میں خاصے کامیاب رہے۔
 

جراثیم سے پاک ہینڈل
بعض صفائی پسند افراد دروازوں کے ہینڈل کو کسی کپڑے کی مدد سے پکڑتے ہیں۔ ان کے خیال میں اس طرح وہ ہینڈل پر لگے جراثیموں سے محفوظ رہتے ہیں۔ یہ بات سائنسی تحقیق سے بھی ثابت ہوچکی ہے کہ دروازوں کے ہینڈل بھانت بھانت کے لوگوں کے استعمال کے باعث نہایت جراثیم آلود ہوتے ہیں اور بے شمار بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں۔ اسی مسئلے کے حل کے لیے ہانگ کانگ کے 18 سالہ کنگ پو نے ایسا ہینڈل بنایا ہے جو خود اپنے اوپر سے جراثیم کو ختم کرسکتا ہے۔ ایل ای ڈی لائٹ اور ٹائٹینیم آکسائیڈ کے ذریعے کام کرنے والا یہ ہینڈل 99 فیصد جراثیم کو مار ڈالتا ہے۔

image


سائیکل جیسی واشنگ مشین
بھارت کے کئی پسماندہ علاقوں میں آج بھی خواتین کپڑوں کا ڈھیر کمر پر لاد کر قریبی دریا پر لے جا کر دھوتی ہیں۔ اس کام کو آسان بنانے کے لیے بھارت کی ایک 14 سالہ طالبہ نے حیرت انگیز ایجاد کرڈالی۔ بھارت کے ایک چھوٹے سے قصبے سے تعلق رکھنے والی رمیا اپنی والدہ کے ساتھ قریبی دریا پر کپڑے دھونے جاتی تھی۔ ایک بار والدہ کے بیمار ہونے پر اسے اکیلے بھی یہ کام کرنا پڑا۔ تب ہی اسے خیال آیا کہ کیوں نہ وہ کوئی ایسی شے بنائے جس سے اسے اور اس کی ماں کو اس مشقت سے نجات مل جائے، اور تب ہی اسے سائیکل جیسی واشنگ مشین بنانے کا خیال آیا۔ پرانی بائیسکل کے ٹکڑوں کو جوڑ کر بنائی جانے والی یہ مشین بجلی کے استعمال سے بھی آزاد ہے۔اور ان مقامات پر بھی استعمال کی جاسکتی ہے جہاں بجلی نہیں ہے۔

image


زراعت بڑھانے کا طریقہ
شمالی اوقیانوس میں واقع جزیرہ آئر لینڈ سے تعلق رکھنے والی 16 سالہ 3 بہنوں نے ایسا طریقہ کار وضع کر ڈالا جس سے بنیادی غذائی ضروریات پوری کرنے والی فصلوں جیسے گندم میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ انہوں نے مختلف پھلیوں کی فصل میں پائے جانے والے ایک بیکٹریا کی گندم کی فصلوں میں آمیزش کی جس کے بعد اس فصل کی مقدار میں دوگنا اضافہ ہوگیا۔ یاد رہے کہ دنیا کی بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے موجودہ زرعی رقبہ ناکافی ہے اور جیسے جیسے دنیاکی آبادی میں اضافہ ہورہا ہے ویسے ویسے زراعت میں اضافہ کی بھی ضرورت ہے۔

image


نابیناؤں کا ساتھی
امریکی ریاست کیلیفورنیا میں ایک 12 سالہ بھارتی نژاد طالب علم شبھم بنرجی نے لیگو کے کھلونوں کے ٹکڑوں کی مدد سے ایسا آلہ تیار کیا ہے جو جزوی طور پر نابینا افراد کو بہتر طور پر دیکھنے میں مدد دے سکتا ہے۔ یہ طالبعلم ابھی صرف ہائی اسکول میں ہے لیکن وہ اپنی ایجاد سے متعلق اپنی ذاتی کمپنی بھی قائم کرچکا ہے۔

image


پانی کو صاف کرنے اور توانائی پیدا کرنے والا آلہ
آسٹریلیا کی 17 سالہ سنتھیا سن نے ایچ 2 پرو نامی ایک ایسا آلہ بنایا ہے جو بیک وقت پانی کو صاف کرسکتا ہے اور ماحول دوست بجلی بھی پیدا کرسکتا ہے۔

image
YOU MAY ALSO LIKE:

Though most of us would associate teenagers with sleeping in late, taking selfies, generally not cleaning up and playing computer games, some use their time wisely. These teenagers not only excel in school, but their productivity, innovation, and ingenuity have created some interesting inventions that could reshape our lives.