پاکستان میں یہودی لابیاں سرگرم۔۔

گزشتہ دنوں تحریک انسٓف کی منتخب نمائندہ اور قومی اسمبلی کی ممبر صائمہ حدید نے اسمبلی کے سیشن کے دوران اسپیکر قومی اسمبلی سے خطاب کیا جس کا مدعا یہودیت کو تسلیم کرنا اور کفار و مشرکین کیساتھ دوستیاں نبھانا تھا اس سے قبل کہ میں اپنے قارئین کی خدمت میں ان کی تقریر کا متن پیش کروں ایک بار قرآن و حدیث کی جانب دیکھتا ہوں کہ وہ اس بابت کیا کہتے ہیں۔۔!! اے ایمان والو ! تم یہود ونصاری کو دوست نہ بناؤ یہ توآپس میں ہی ایک دوسرے کے دوست ہیں ، تم میں سے جو بھی ان میں سے کسی ایک کے ساتھ دوستی کرے گا وہ بلاشبہ انہیں میں سے ہے ، ظالموں کو اللہ تعالی ہرگز راہت راست نہیں دکھاتا ۔(سورۃ المائدہ ،آیت ۵۱ ) ۔۔۔!! فرمان باری تعالیٰ ہے:​آج ميں نے تمہارے ليے تمہارےدین كکوکامل کر ديا ہے، اور تم پر اپنی نعمت کو پوراکر ديا ہے، اور تمہارے لیئے اسلام كکے دین ہونے پر راضی ہو گيا ہوں (سورۃالمائدۃ، آیت ۳​)۔۔۔!!اللہ تبارک وتعالی نے یہودیوں کے متعلق فرمایا ہے جس کا ترجمہ کچھ اس طرح ہے : یہ لوگ جب بھی کوئی عہد کرتے ہیں تو ان کی ایک نہ ایک جماعت اسے توڑ دیتی ہے بلکہ ان میں سے اکثر ایمان سے ہی خالی ہیں ۔(سورۃ البقرۃ ،آیت ۱۰۰) ۔۔۔!! ​فرمان باری تعالیٰ ہے:ان ميں سے بہت سے لوگوں كو آپ ديکھيں گے کہ وہ كکافروں سے دوستياںکرتےہیں، جو كکچھ انہوں نے اپنے لیے آگے بھيج رکھا ہے وہ بہت برا ہے، كکہ اللہ تعالیٰ ان سے ناراض ہو اور وہ ہميشہ عذاب ميں رہیں گے، اگر وہ اللہ تعالیٰ اور نبی ﷺ اور جو اس پرنازل كکیا گیا ہے اس پر ايمان رکھتے ہوتے تو یہ کفار سے دوستیاں نہ كکرتے،لیکن ان ميں سے اکثر لوگ فاسق ہیں ۔(سورۃ المائدۃ ، آیت ۸۰۔۸۱) ۔۔۔!!مومنوں كو چاہیے کہ وہ ایمان والوں كکو چھوڑ کرکافروں سے دوستیاں نہ لگاتے پھریں، اور جو كکوئی ى بھی ایساکرے گا وہ اللہ تعالیٰ کی حمایت ميں نہيں، مگریہ کہ ان كکے شر سےکسی طرح بچاؤ مقصود ہو۔ (سورۃآل عمران، آیت ۲۸) ۔۔!!فرمان باری تعالیٰ ہے:( مسلمانو! ) تمہارے لیے ابراہیم علیہ السلام ميں اور ان کے ساتھيوں ميں بہترين نمونہ ہے، جبکہ ان سب نے اپنی قوم سے برملا کہہ ديا كکہ ہم تم سے اورجن جن کی تم اللہ تعالیٰ کے سوا عبادت كکرتے ہو ان سب سے بالکل بيزارہیں، ہم تمہارے ( عقائد كکے ) منکرہیں جب تک تم اللہ تعالیٰ وحدانيت پر ايمان نہ لاؤ ہم ميں اور تم ميں ہميشہ كے ليے بغض و عداوت ظاہر ہو گئی۔(سورۃ الممتحنۃ ، آیت ۴)۔۔۔!! ​اور ايک دوسرے مقام پر ارشاد ربانی ہے: ​آپ اللہ تعالیٰ اور قيامت کے دن پر ايمان رکھنے والوں كکو اور اللہ تعالیٰ اور اس کے رسولﷺ کی مخالفت كکرنے والوں سے محبت رکھتے ہوئے ہر گزنہیںپائیں گے، چاہے وہ ان كکے باپ ہوں يا انکےبیٹے، يا ان كکے بھائی ہوں يا ان کےکنبہ قبیلہ کے عزيز ہی کيوں نہ ہوں، يہی لوگ ہیں جن کے دلوں ميں اللہ تعالیٰ نے ايمان لکھ ديا ہے، اور جن کا تائید اپنی روح کے ساتھ کی ہے۔(سورۃ المجادلۃ، آیت ۲۲)۔!!​ ​فرمان باری تعالیٰ ہے:کہ اے ایمان والو! میرے اور خود اپنے دشمنوں کو اپنا دوست نہ سمجھو، تم تو محبت کی بنیاد ڈالنے کے لیے ان کی طرف پیغام بھیجتے ہو اور وہ اس حق کے ساتھ جو تمہارے پاس آچکا ہے کفر کرتے ہیں، پیغمبر کو اور خود تمہیں بھی محض اس وجہ سے جلا وطن کرتے ہیں کہ تم اپنے پروردگار پر ایمان رکھتے ہو، اگر تم میری راہ کے جہاد میں اور میری رضا مندی کی طلب میں نکلتے ہو (تو ان سے دوستیاں نہ کرو) تم ان کے پاس محبت کا پیغام پوشیدہ بھیجتے ہو اور مجھے خوب معلوم ہے جو تم نے چھپایا اور وہ بھی جو تم نے ظاہر کیا، تم میں سے جو بھی اس کام کو کرے گا وہ یقینا راہ راست سے بہک جائے گا۔( سورۃ الممتحنۃ، آیت ۱)۔۔۔!! ​اگر انہیں تم پر غلبے کا موقع مل جائے تو وہ تمہارے کھلے دشمن ہوجائیں اور برائی کے ساتھ تم پر دست درازی اور زبان درازی کرنے لگیں اور دل سے چاہنے لگیں کہ تم بھی کفر کرنے لگ جاؤ۔( سورۃ الممتحنۃ، آیت۲)۔۔۔!!نہ تو اہل کتاب کے کافر اور نہ ہی مشرکین چاہتے ہیں کہ تم پر تمہارے رب کی کوئی بھلائی نازل ہو (ان کے اس حسد سے کیا ہوا) اللہ تعالیٰ جسے چاہے اپنی رحمت و خصوصیت سے عطا فرمائے، اللہ تعالیٰ بڑے فضل والے ہیں۔( سورۃ البقرہ، آیت ۱۰۵) ۔۔!!ان اہل کتاب کے اکثر لوگ باوجود حق واضح ہوجانے کے محض حسد و بغض کی بناء پر تمہیں بھی ایمان سے ہٹا دینا چاہتے ہیں۔( سورۃ البقرہ، آیت ۱۰۹) ۔۔۔!!مومنوں کو چاہیے کہ ایمان والوں کو چھوڑ کر کافروں کو اپنا دوست نہ بنائیں اور جو ایسا کرے گا وہ اللہ تعالیٰ کی کسی حمایت میں نہیں مگر یہ کہ ان کے شر سے کسی طرح بچاؤ مقصود ہو اور اللہ تعالیٰ خود تمہیں اپنی ذات سے ڈرا رہا ہے اور اللہ ہی کی طرف لوٹ جانا ہے۔ ( سورۃ المعران، آیت ۲۸) ۔۔۔!!اے ایمان والو! ان لوگوں کو دوست نہ بناؤ، جو تمہارے دین کو ہنسی کھیل بنائے ہوئے ہیں، خواہ وہ ان میں سے ہوں جو تم سے پہلے کتاب دیے گئے یا کفار ہوں اگر تم مومن ہو تو اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو اور جب تم نماز کے لیے پکارتے ہو تو وہ اسے ہنسی کھیل ٹھہرا لیتے ہیں یہ اس واسطے کہ وہ بے عقل لوگ ہیں۔سورۃ المائدۃ ، آیت ۵۷۔۵۸) ۔!!معزز قارئین ۔۔۔!! مندرجہ بالاقرآنی آیات کی روشنی میں جو اللہ تبارک و تعالیٰ نے اپنے پیارے حبیب محمد مصطفیٰ ﷺ کے طفیل ہمیں ہدایات دیں ان تمام الہامی آیات میں واضع طور پر کفار و مشرکین کے عادات و خصلیت مسلمانوں کیلئے بیقان کردی ہیں ،اگر پاکستان تحریک انصاف کی ممبر عاصمہ حدید کی بات کو تسلیم کرلیا جائے تو قرآن کی آیات کہاں جائیں گی یقیناً عاصمہ حدیدیہودی ایجنڈے پر کام کررہی ہیں اب تو یہودیوں نے پاکستان میں قادیانیوں کی پشت پناہی اور مالی امداد کے خزانے کھول دیئے ہیں ہماری نئی نسل کے کچے ذہنوں کوگمراہ کرنے ،دین سے دور رہنے کیلئے تمام تر کاوشیں بروئے کار لائیں گئیں ہیں ان میں ہر طبقہ ،شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی ہر شخصیات، ہر گروہ ،ہر تنظیم مین گھس گھس کر اپنے آلہ کار تیار کررہے ہیں اور ریاست پاکستان کو شدید نا تلافی نقسان سے دوچار کرنا چاہتے ہیں۔ معزز قارئین۔۔۔!! اب میں وہ تقریر کا متن پیش کررہا ہو ں جو گزشتہ دنوں ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں تحریک انصاف کی ممبر اسمبلی عاصمہ حدید نے اسپیکر اسمبلی سے مخاطب ہوکر قرآن و سنت و حدیث اور من گھڑت تاریخ پیش کی وہ قابل مذمت اور قابل افسوس ہے، عاصمہ حدید نے گویا اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین و دستور کے منافی وہ کلمات ادا کیئے جو انیس سو سینتالیس سے لیکر آج تک نہ کسی نے سوچا اور نہ ہی کسی نے گمان کرنی کی کوشش کی،عاصمہ حدید کی تقریر بغور بار بار میں نے سنی ہے ، تقریر سے یوں لگتا ہے کہ وہ جیسے یہودیوں کی وکالت کررہی ہوں اور انھوں نے کئی بار کوشش بھی کی کہ یہودیوں سے جھگڑے کے بجائے انہیں تسلیم کرنے کی آمادگی ظاہر کی ، ان کے مطابق کعبہ ہمارہ قبلہ ہے اور بیت المقدس اسرائیل کا قبلہ ہے فلسطین اسرائیل کا ملک ہے ہمیں یہودیوں سے دوستانہ تعلقات بنانےچائیں ، اب وقت آگیا کہ اسرائیل کو تسلیم کیا جائے یہودی مسلمانوں کے دشمن نہیں ہیں، میں اپنے قارئین کو سب سے پہلے ان کی تقریر کا حرف بہ حرف یہاں لکھتا ہوں پھر اپنی بات آگے بڑھاؤں گا تاکہ میرے کالم کے عنوان کو بآسانی سمجھ سکیں، پی ٹی آئی کی قومی اسمبلی ممبر عاصمہ حدید نے اسپیکر قومی اسمبلی سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپ ﷺ نے جب نماز صلوٰۃ شروع کروائی تھی تو سب سے پہلے انھوں نے خانہ کعبہ کی طرف رخ کیا پھر آپ ﷺ نے یہودیوں کو خوش کرنے کیلئے انھوں نے نماز جنوب کی طرف کردی اور جب یہ حکم آگیا کہ آپ آج سے منہ خانہ کعبہ کی طرف کرلیں تو مجھے یہ سمجھ آئی کہ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں اور یہودیوں کے درمیان یہ فیسلہ قرآن کی اسی آیت میں ہوگیا ہے کہ میرا علم تھوڑا ہوگا میں نے ہسٹری پڑھی ہے میں اپنے اللہ سے ڈر کے اوراللہ کی محبت میں یہ کہ رہی ہوں کہ اس نے یہ فیصلہ وہیں مسلمانوں کو آسانی کیلئے کردیا کہ جو یہودی ہیں ان کا کعبہ جو ہوگا وہ یوروشلم ہے مسجد اقصیٰ اور مسلمانوں کا کعبہ جو عرب میں ہے تو یہاں پر تو مسلمانوں اور یہودیوں کو اس بات پر لڑائی ختم ہوجانی چاہیئے اور حضور ﷺ نے بھی کہا تھا ،حضرت علی نے بھی کہا تھا کہ اپنے دشمن کو دوست بنالو اور سب سے بہترین مثال حضور ﷺ نے دی جن کو یہودیوں کو ان کے ساتھ مل کے کام کیا،اور اس کے بعد ہم دوسری بات یہ بھی دیکھتی ہوں کہ ہم اتنا یہودیوں کے نام پے ایک دوسرے کو برا بھلا کہتے ہیں اور اتنا ہم ڈی کریٹ کرتے ہیں جب ہم نماز پڑھتے ہیں مسٹر اسپیکر اس میں ہم درود پڑھتے ہیں اور درود میں ہم ساری آل کو دعائیں دیتے ہیں آل ابراہیم کے، جس میں ابراہیم کے اسحاق، اسحاق علیہ السلام جو ہے اسماعیل ،ایک جو ہیں یہودی کا پلان ہے اور ایک کرسچن کا پلان ہے اس طرح ہم سب ایک ہیں، تو ہم نماز میں بھی ان کو دعائیں دیتے ہیں ، لیکن میں یہ سمجھتی ہوں حضور ﷺنے جو ہمیں سیکھایا تھا ہم اس کی ری پریزینٹیشن بہت غلط طریقے سے کرتے ہیں جس طرح ہمارے مولانا بھائی بول رہے تھے ہم کو یہ تو بہت بڑی ڈیوٹی ہے کہ آپ ایک بائی پین پینتھر اور اس کے بعد بہت داڑھی اور اتنا معجزانہ رکھ کے اور آپ حضور ﷺ کی آ کیا کہتے ہیں راہ پے لوگوں کو لانے کیلئے کریں تو وہ بہت تکلیف دہ بات تھی، میں صرف یہ کہنا چاہتی تھی کہ اگر یہ کہنا چھوڑ دیں ہم اور کچھ اور تسل پر آجائیں اسی پر آجائیں ہم اور آخری بات کہنا ہے کہ حضور ﷺ بھی تو بنی اسرائیل سے تھے سو اگر ہم تھوڑا سا اس پے سب سوچ لیں کہ کوئی ایسا طریقہ ہوسکتاہے کہ ہم سب مسلمان جو دنیا میں کٹ مررہے ہیں برے طریقے سے بچے سیریا میں یمن میں جو حشر ہورہا ہے کوئی ایسا طریقہ کرسکتے ہیں ہمارے بھائی جنھوں نے یہ لے لیا ہے جنھوں نے ذمہ داری لے لی ہے اللہ کی راہ میں لانے کیلئے ،کسی طریقے سے ان مسلمانوں کو اللہ کی کوئی بھی قرآن کی کوئی بھی آیت نکال لیں جس میں مسلمان اور یہ سب جڑ سکتے ہوں خدارا کیلئے وہ کچھ کرلیں تو انسان امن میں آجائیگا، یہ جو پہلا قصہ ہوا ہے مجھے یہ لگتا ہے اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو چنا ہے کہ دنیا میں ،دنیا میں ،امن اور پیس بنانے کیلئے، اب ساری دنیا کی نگاہیں ادھر آگئیں ہیں، سو میں اپنے قلیق اور بہن بھائیوں سے کہنا چاہتی ہوں کہ اس پے سوچیں اور مسلمانوں کو کٹ مرنے جس طرح مسلمانوں کا خون ،بچوں کا خون کیا جارہا ہے کسی پے بھی آجائین جس طرح محمد ﷺ نے بہت ساری چی ٹیس بنائی تھیں یہودی کے ساتھ آپ بھی اس پے سوچیں تاکہ ہمارے مسلمان بچے اور عورتیں جس طرح ماری جارہی ہیں اورظلم ہورہا ہے وہ کسی طریقے سے بچ جائیں ، بہت شکریہ تھینک یو ‘‘ ۔معزز قارئین ۔۔!! یہ وہ تقریر تھی جو صائمہ حدیدنے اپنی جاہلیت، کم عقلی کا پورا ثبوت دیا انہیں تویہ بھی نہیں معلوم کہ نبی کریم ﷺ کا تعلق بنی اسرائیل سے ہر گز نہیں ہے کہاں کی کہاں پرکھاں مار کر سمجھ رہیں کہ کہ بہت بڑی افلاطون ہیں ، مجھے تو پی ٹی آئی پر بڑی حیرت و تعجب ہورہا ہے کہ وہ ایسا نیا پاکستان لارہے ہیں جہاں یہود و نصارا اور مشرکین ہماری نسلوں کو تباہ و برباد کرنے کیلئے نام نہاد ترقی و کامرانی کے نام پرذہنی پستی کی جانب دکھیلیں گے،آج دنیا بھر میں مسلم ممالک میں جنگ و جدل کا سلسلہ کس نے جاری رکھا ہوا ہے؟؟؟ دنیا بھر میں امن کا دشمن کون ہے؟؟؟ جنسی بہرہ روی کس نے پھیلائی ہے ؟؟؟ پاکستانی سیاستدانوں کو کس نے خریدا ہے ؟؟؟؟ پاکستانی قومی دولت کس کے بینکوں میں موجود ہے ؟؟؟ منی لانڈرنگ کا بازار اور جائے محفوظ کہاں ہیں ؟؟؟ یہ کھلی کتاب کی طرح واضع ہے پھر بھی اسی دلدل میں گرانا چاہتی ہیں جس کا قرآن میںمنع فرمایا ہے، سابقہ نام نہاد جمہوری حکومتوں نے بھی ختم الرسل کی شان میں گستاخیاں کرنی کی کوششیں کیں اور اب پی ٹی آئی دو ہاتھ آگے جانے کی کوشش کررہی ہے ،بھٹو سے لیکر آج تک کسی ماں نے جنا نہیں کہ وہ ریاست پاکستان اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کےآئین، دستور اور نظام کو کفار کے ہاتھوں فروخت کردیں یقیناً سیاستدانوں کی یہ غلطی خود ان کے وجود کیلئے نا مناسب ہوگی ، ان کی سیاسی موت واقع ہوجائیگی، پاکستان اسلام کیلئے بنا ہے اور تا قیامت انشا اللہ اسلامی ریاست ہی رہیگا، عمران خان سمیت تمام پی ٹی آئی کے ذمہداران کو صائمہ حدید کی رکن واپس لینی چاہیئے اور ان کا محاسبہ کرنا چاہیئے کہ انھوں نے یہودیوں، احمدیوں، قادیانیوں اور مشرکین کی سماجی و ذہنی اعانت کی ہے آئین کے تحت ان کی رکنیت ختم ہوچکی ہے پھر بھی موجودہ حکومت اگر ان کا تحفظ کریگی تو خود پی ٹی آئی برابر کی شریک سمجھی جائیگی ، اللہ حق و سچ پر قائم رہنے والوں کی مدد فرمائے ، ہم سب میں اتفاق و اتحاد ، امن سلامتی سے رہنے کی توفیق عطا فرمائے آمین ثما آمین ۔۔پاکستان زندہ باد، پاکستان پائندہ باد۔۔!!
 

جاوید صدیقی‎
About the Author: جاوید صدیقی‎ Read More Articles by جاوید صدیقی‎: 310 Articles with 245468 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.