معروف مزاحیہ اداکار خالد سلیم موٹا دونوں ٹانگوں سے محروم ہوگئے

شوبز انڈسٹری کے معروف مزاحیہ اداکار خالد سلیم موٹا کی دونوں ٹانگیں شوگر کی زیادتی کی وجہ سے کاٹ دی گئی ہیں۔۔۔گزشتہ کافی عرصہ سے خالد سلیم عوام سے اپنی صحت کے حوالے سے دعاؤں کی اپیل بھی کرتے رہے لیکن پھر اچانک ہی ان کا نام دھندلا ہوگیا اور یاد کرنے والے بھی جیسے کہیں کھو گئے۔۔۔
 

image


خالد سلیم موٹا پاکستان کے کئی اسٹیج ڈراموں، ٹیلی ویژن ڈراموں اور فلمز کا حصہ رہے۔۔ان کے مشہور ڈراموں میں پی ٹی وی سے نشر ہونے والا ڈرامہ نشیمن ہے اس کے علاوہ ’’مہربان ہاؤس‘‘، ’’دامن اور چنگاری ‘‘، ’’عشق عشق ‘‘، ’’انتخاب ‘‘۔۔۔جیسے کئی یادگار ڈرامے ہیں جن میں ان کی اداکاری نے جان ڈالی۔۔۔ان کے حس مزاح سے اسٹیج ڈراموں میں ایک رونق سی لگا جاتی تھی۔۔۔اور یہ ان بہت گنے چنے آرٹسٹس میں سے تھے جو بغیر کسی واحیات مذاق اور ہلکے جملوں کے بھی مذاق کے معیار کو ہمیشہ برقرار رکھتے۔۔۔

انہیں کئی ایوارڈز سے بھی نوازا گیا جن میں نگار ایوارڈز اور بولان ایوارڈز بھی شامل ہیں۔۔

خالد سلیم موٹا کے پانچ بچے ہیں جن میں تین بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔۔۔ان کے بیٹے اپنا بزنس چلارہے ہیں اور کوئی بھی بچہ میڈیا کی طرف نہیں آیا۔۔۔خود انہوں نے بھی کبھی کسی بچے پر کسی بھی قسم کا دباؤ نہیں ڈالا۔۔۔
 

image


خالد سلیم موٹا نے کبھی بھی حکومت سے یا کسی بھی سوشل ورک سے کوئی مدد کی امید نہیں چاہی لیکن انہیں اپنی انڈسٹری میں کام نا ملنے کا گلہ ایک زمانے میں ضرور تھا۔۔۔انہوں نے کہا تھا کہ کامیڈین فرید خان منہ کے کینسر جیسی تکلیف سے گزرا۔۔۔انہوں نے بہت مدد مانگی حکومت سے اور حکومت نے دس لاکھ کی مدد اناؤنس بھی کی ۔۔۔لیکن فرید دنیا سے چلا گیا اور رقم کبھی نہیں ملی۔۔۔

خود انہوں نے اپنے نام کے ساتھ موٹا جیسا لقب لگوا کر زندگی گزاری۔۔۔حالانکہ کوئی غلطی سے بھی یہ لقب قبول نہیں کرسکتا لیکن خالد سلیم موٹا نے ہمیشہ زندہ دلی کا مظاہرہ کیا اور ابھی بھی ٹانگوں سے محروم ہونے کے باجود ان کی آنکھوں میں امید کی ایک خاص چمک نظر آتی ہے۔۔۔

اداکار لہری مرحوم کی جب ٹانگیں کاٹ دی گئیں تو وہ ایک عرصہ تک بستر پر رہے۔۔۔اس وقت اداکار معین اختر نے ان کی خدمت اور مدد کو اپنا فرض بنا لیا تھا۔۔۔معین اختر کے انتقال کے بعد ایک انٹرویو میں لہری صاحب نے کہا کہ مجھے معین کے انتقال کے بعد پتہ چلا کہ میری تو دونوں ٹانگیں کٹی ہوئی ہیں۔۔۔
 

image


لیکن افسوس کہ اب ہماری انڈسٹری میں معین اختر جیسے باکمال اور حساس لوگ آٹے میں نمک کے برابر رہ گئے ہیں۔۔۔خالد سلیم موٹا جیسے لیجنڈز کی زندگی میں روشنی لانے کا ایک ہی طریقہ ہے انہیں شوبز میں یاد رکھا جائے۔۔۔

YOU MAY ALSO LIKE: