شوہر کی آمدنی سے مہینہ بھر گھر چلانے کے آسان نسخے

میاں بیوی گاڑی کے دو پہیے ہوتے ہیں مرد کا کام اگر کمانا ہوتا ہے تو بیوی کا کام اس آمدنی سے مناسب طریقے سے گھر چلانا ہوتا ہے۔ اگر دونوں پہیے اپنا اپنا کام اچھے طریقے سے کر رہے ہوں تو گھر کی گاڑی ہموار انداز میں چلتی ہے لیکن اگر ان میں سے کوئی بھی فرد اپنی ذمہ داریاں بہتر انداز میں ادا نہ کرے تو پھر زندگی کا سفر کاٹنا مشکل ہو جاتا ہے-

بیوی کی حیثیت گھر کے وزیراعظم ، وزیر خزانہ کی ہوتی ہے اس کا کام مہینے بھر کے بجٹ کو بنانا ہوتا ہے اور یہ بات ثابت شدہ ہے کہ وہی گھرانے کامیاب ہوتے ہیں جن کی خواتین اپنی ذمہ داریاں
مناسب انداز میں انجام دیتی ہیں آج ہم آپ کو کچھ ایسے طریقے بتائيں گے جن پر چل کر ایک اچھا گھر چلایا جا سکتا ہے-
 

image


1: بجٹ بنائيں
بجٹ سے مراد مہینے بھر کے تمام اخراجات اور آمدنی کا توازن کے ساتھ استعمال ہے۔ہر گھر کے اندر مہینے بھر میں ایک رقم تنخواہ یا کاروبار کے سبب آتی ہے جس کے بارے میں خاتون خانہ کو اندازہ ہوتا ہے اسی طرح ہر مہینے لازمی ہونے والے اخراجات بھی ان کے علم میں ہوتے ہیں لہٰذا خاتون خانہ کی سب سے اہم ذمہ داری ہے کہ وہ ایسا بجٹ بنائيں جس میں اخراجات ہمیشہ آمدنی سے کم ہوں تاکہ وہ ہر مہینے کچھ نہ کچھ بچت ضرور کر سکیں-

2: اخراجات کی فہرست مرتب کریں
ویسے تو ہر چیز ہی گھر میں ضروری ہوتی ہے مگر اس کے باوجود کچھ خرچے ایسے ہوتے ہیں جن کو ترجیحی بنیادوں پر کرنا انتہائی ضروری ہوتا ہے اس وجہ سے اس فہرست کی مدد سے یہ فیصلہ کرنا آسان ہو جاتا ہے کہ کن اخراجات کو ترجیح دی جائے-
 

image


3: ماہانہ بلوں کی ادائیگی
اس بات کو ممکن بنائیں کہ جو اخراجات ہر مہینے دینے ہوتے ہیں ان کی ادائیگی ماہانہ بنیادوں پر لازمی کر لی جائے کیوں کہ اگر کسی بھی مہینے کا بل اگر ایک مہینے ادا نہ کیا جائے گا تو اگلے مہینے وہ ڈبل ہو جائے گا اور اس کی ادائیگی مشکل ہو جائے گی-

4: فالتو اخراجات کرنے سے پرہیز کریں
عام طور پر بجٹ کے متاثر ہونے کا سبب غیر ضروری اخراجات ہی ہوتے ہیں جن کا ترجیحی بنیاد پر شامل فہرست میں ذکر تک نہیں ہوتا ہے مگر ان کے سبب بجٹ متاثر ضرور ہو سکتا ہے جیسے ہوٹلنگ یا پھر اچانک کسی لباس کے پسند آنے پر اس کی خریداری وغیرہ-
 

image


5: سادگی کی عادت اپنائيں
سادگی کی عادت انسان کو بہت سارے مسائل سے بچا سکتی ہے یہ سادگی صرف لباس کی حد تک نہیں ہونی چاہیے بلکہ اس کا اطلاق زندگی کے ہر شعبے میں ہونا چاہیے رہن سہن میں سادگی کے سبب اپنی آمدنی کے مطابق گزارا کرنا آسان ہو سکتا ہے ورنہ خرچ کرنے کے لیے تو قارون کا خزانہ بھی کم پڑ سکتا ہے-

YOU MAY ALSO LIKE: