گھومنا پھرنا، ہوٹلوں میں کھانا کھانا، سڑک پر کرکٹ کھیلنا اور ۔۔۔۔ لاک ڈاؤن کے خاتمے پر سب کیا کریں گے ؟ سروے نے سب بتا دیا

image


کرونا وائرس نے پوری دنیا کو لاک ڈاؤن کے سبب گھروں میں رہنے پر مجبور کر دیا ہے گھروں میں رہنے کے سبب جو چھوٹی چھوٹی باتیں جو انسان کو عام سی بات لگتی تھی اس قید میں ان کی قدر و قیمت کا اندازہ ہو رہا ہے- اس حوالے سے ہماری ویب کی ٹیم نے سوشل میڈیا پر ایک سروے کا اہتمام کیا جس میں شامل لوگوں سے سوال کیا گیا کہ لاک ڈاون کے خاتمے کے بعد وہ کون سے کام ہیں جو وہ کرنا چاہیں گے ؟ اس سروے میں تقریبا پچاس افراد نے حصہ لیا جن کی عمریں بیس سال سے چالیس سال کے درمیان تھیں ان کے ملنے والے جوابات سے اس بلاگ کو ترتیب دیا گیا ہے-

1: رشتے داروں سے ملیں گے
سروے میں جب لوگوں سے ان حوالے سے سوال پوچھا گیا تو بیشتر افراد کا یہ کہنا تھا کہ وہ اپنے قریبی رشتے داروں سے ملنا چاہیں گے جن سے صرف ویڈیو کال کے ذریعے رابطہ تھا- اور سب سے مل کر اس آزمائش کے ختم ہونے کا شکر ادا کریں گے اور سب عزیز و اقارب کے گھروں پر بھی جائیں گے اور ان کو اپنے گھروں پر بھی بلائیں گے-

image


2: پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کریں گے
لاک ڈاؤن کے اعلان کے ساتھ ہی پبلک ٹرانسپورٹ بند کر دی گئی تھی اور وہ پبلک ٹرانسپورٹ جو کہ عام دنوں میں ایک عذاب لگتی تھی- لاک ڈاون کے دنوں میں اس کے مزے اس کے دھکے یاد آتے رہے اور ستر فی صد لوگوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی خواہش ہے کہ وہ لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد پبلک ٹرانسپورٹ پر سفر کریں جب کہ تیس فی صد لوگ دور دراز کی سیاحت کے خواہشمند ہیں- اور ان کا کہنا ہے کہ وہ کرونا وائرس سے محفوظ رہنے کے بعد ان جگہوں پر جانا چاہیں گے جن کو اس سے پہلے نہیں دیکھ سکے -

image


3: کام کریں گے
لاک ڈاون کے طویل عرصے میں لوگ بے روزگاری کی حالت میں رہے تو انہیں روزگار کی اہمیت کا اندازہ ہوا اور اس کام کی قدر و قیمت کا پتہ لگا جس کو رہ ایک عذاب کی صورت میں اس سے پہلے کیا کرتے تھے- اس حوالے سے پچاس فی صد لوگوں کا یہ کہنا تھا وہ اپنے ادھورے کام پورے کرنا چاہیں گے جو کہ اس لاک ڈاؤن کی وجہ سے ادھورے رہ گئے جب کہ کچھ لوگوں کا گروہ ایسا بھی تھا جن کا یہ ماننا تھا کہ اس طویل فرصت نے انہیں کام کی اہمیت بتا دی ہے اور اس وجہ سے وہ پہلے سے زیادہ محنت کرنا چاہیں گے-

image


4: ریسٹورنٹ میں جا کر کھانا کھائیں گے
لاک ڈاؤن کے دنوں میں ہوٹل اور ریسٹورنٹ بند کر دیے گئے ہیں اور سب لوگ گھروں کا کھانا کھانے پر مجبور ہیں اگرچہ بعض ریسٹورنٹ سے ڈلیوری کی سہولت میسر ہے مگر کرونا وائرس کے خوف کے سبب باہر سے کھانا منگوانے سے لوگ احتیاط ہی برت رہے ہیں- اس وجہ سے زیادہ تر لوگ ان تمام چیزوں کو مس کر رہے ہیں اس لیے لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد سب سے پہلے اپنے پسندیدہ ریسٹورنٹ میں جا کر کھانا کھائیں گے اور ان تمام چیزوں کو انجوائے کریں گے جو ان دنوں میں مس کرتے رہے- جن میں گول گپے ، چاٹ ، انڈے والے برگر ، فرنچ فرائز گولا گنڈہ اور ایسی ہی بہت ساری چیزیں شامل ہیں-

image


5: بے خوف بغیر ماسک کے لمبی سانس لیں گے
لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد ماسک لگائے بغیر گھر سے باہر جا کر خوب لمبے اور گہرے سانس لیں گے اور باہر کی ہوا ، باہر گاڑیوں کی دھوئیں بھری ہوا کو اپنے پھپھڑوں میں اتاریں گے اور پٹرول اور دھوئیں کی خوشبو کو محسوس کریں گے-

image


6: سڑک پر کرکٹ کھیلیں گے
نو عمر جوانوں نے لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد سڑک پر اپنے دوستوں کے ساتھ کرکٹ کھیلنے کے بھی منصوبے بنا رکھے ہیں جس نے ان کے بڑوں نے ان دنوں سختی سے منع کیا ہوا ہے-

image


7: ہر گزرتے انسان سے ہاتھ ملائیں گے
لاک ڈاؤن نے انسانوں کو مصافحے سے منع کر دیا ہے انسان چاہتے ہوۓ بھی کسی سے ہاتھ نہیں ملا پا رہا ہے مگر کرونا وائرس کے خطرے سے باہر آنے کے بعد اس پابندی کا خاتمہ ہو جائے گا تو جن جن لوگوں سے ہاتھ نہیں ملا پائے ان سے ہاتھ ملائیں گے اور ان سے بھی ہاتھ ملائیں گے جن سے کبھی پہلے نہیں ملایا تھا-

image


8: شاپنگ کریں گے
ایک طویل لاک ڈاؤن کے سبب اور ضرورت کی تمام دکانوں کے بند ہونے کے سبب ایک لمبی لسٹ جمع ہو گئی ہے جو لوگوں نے خریدنی ہے اس وجہ سے جیسے ہی لاک ڈاون کا خاتمہ ہو گا تو ان تمام اشیا کی خریداری کی جائے گی-

image
YOU MAY ALSO LIKE: