|
|
اکثر ماں باپ اپنے بچوں کی چند عادات سے شدید پریشان رہتے ہیں لیکن وہ یہ نہیں جان
پاتے کہ اس کے پیچھے ایسی کون سی وجوہات ہیں جنہوں نے بچوں کو ان عادات کے پیچھے
بھاگنے پر مجبور کیا۔۔۔اگر ہم وہ وجوہات ہی درست کرلیں تو بچہ کچھ دنوں میں نارمل
ہوجاتا ہے۔۔۔ |
|
ناخن دانتوں سے کترنا |
گو کہ اس شادی کو آٹھ سال کا عرصہ گزار چکا ہے لیکن اس شادی کے رنگ ہی
نرالے تھے۔۔۔ایسا لگتا تھا کہ کسی دوسری دنیا کے لوگ ہیں اور طاہرہ سید کی
بیٹی کسی شہزادی سے کم نہیں لگ رہی تھیں۔۔۔یہ شادی لاہور میں ہوئی اور
ولیمہ سان فرانسسکو میں۔۔۔ریسیپشن دیکھ کر ایسا لگتا تھا کہ آپ کسی محل میں
داخل ہورہے ہیں ۔۔۔ان کی بیٹی نے حسن شہریار یاسین کا انتہائی حسین جوڑا
زیب تن کیا تھا۔۔۔اور شادی میں بہترین اور مہنگے ترین کھانے موجود تھے ۔۔۔اس
موقع پر نعیم بخاری اپنی دوسری بیگم اور بچوں کے ساتھ موجود تھے اور انہوں
نے اپنی سب سے بڑی بیٹی کی شادی کو بہت محبت سے اٹینڈ کیا۔۔۔ |
|
|
بات بات پر ضد کرنا یا رونا |
کچھ بچے اس حد تک ضدی ہوتے ہیں کہ ماں باپ انہیں کہیں بھی لے کر جانے سے
کتراتے ہیں کیونکہ یہ بچے اپنے والدین کی کمزوری سے واقف ہوجاتے ہیں اور
اسی وقت شور مچاتے ہیں جب والدین کوئی اہم بات یا کام کر رہے ہوں۔۔۔ان کے
رونے اور چیخنے سے اکثر ان کی بات مان لی جاتی ہے۔۔۔ایسا کیوں ہوتا ہے۔۔۔اس
کی سب سے بڑی وجہ ہے بچے کو کم وقت دینا۔۔۔بچے کو ہر بات پر جلد سے جلد
فارغ کرنا تاکہ کوئی اور کام کرسکیں۔۔۔ایسی صورتحال میں بچہ سمجھ جاتا ہے
کہ میں اپنی بات کیسے منواؤں۔۔۔جیسے ہی آپ بچے کو وقت دیں گے ارو اس کی بات
سنیں گے تو یہ معاملہ حل ہوجائے گا |
|
|
لوگوں سے گھبرانا، اور محفل میں بار بار
چھپنا |
اکثر بچے اتنا شرماتے ہیں کہ کوئی اگر بات بھی کرے تو ماں کے دوپٹے میں منہ
چھپاتے ہیں یا خوفزدہ ہوجاتے ہیں۔۔۔ایسا کیوں ہوتا ہے۔۔۔بچوں کو کسی کے
سامنے بار بار برا بھلا کہنا، یا س کی اہمیت کو سامنے نا لانا عموما اس کا
سبب ہوتا ہے۔۔۔ہم انجانے میں اپنے بچوں کی برائی کرتے ہیں ۔۔۔ایسا بار بار
کرنا بچے کو اندر سے جھجھک والا بنادیتا ہے۔۔۔اس کی خود اعتمادی کو بڑھانا
بہت ضروری ہے۔۔۔چھوٹے سے چھوٹے کام کو بڑھا چڑھا کر اس کی حوصلہ افزائی
کرنا |
|