”عالمی یوم قلب“ کے دن جانئے ، گھر پر رہتے ہوئے دل کا خیال کیسے رکھنا ہے ؟

image
 
آج دنیا بھر میں یوم امراض قلب منا یا جا رہا ہے ۔ اس دن ماہرین قلب کی جانب سے خصوصی تقاریب کا اہتمام کیا جاتا ہے ، تاکہ لوگوں کو دل کے مختلف امراض کے بارے میں آگاہی دی جاسکے ۔ ساتھ ہی ان تقاریب میں دل کے امراض سے بچاؤ کا شعور پھیلانے کے بارے میں آگاہی فراہم کی جاتی ہے ۔
 

اس دن منعقدہ خصوصی تقاریب میں لوگوں کو دل کے امراض کی وجوہات، اس کی تشخیص کے طریقے ، علاج ، علامات اور احتیاطی تدابیر سے آگاہ کیا جاتا ہے ۔ آج کے دن کو دنیا بھر میں امراض ِقلب اور کرونا وائرس کے تعلق سے منایا جانے کا اعلان پہلے سے ہی کردیا گیا تھا ۔ کیونکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ دل کے امراض میں مبتلا افراد کورونا وائرس کا آسان شکار بن سکتے ہیں ۔ لہذا اس سال خصوصی طور پر کورونا اور دل کے امراض کو ایک دوسرے سے جوڑکر اس کے بارے میں احتیاطی تدابیر اور ریسرچز بتائی جارہی ہیں ۔ آئیے جانئے کہ روزمرہ زندگی کے دوران دل کا خیال کیسے رکھنا ہے ۔

 
گھر کا کھانا ، صحت کا خزانہ
ایک مشہور کارڈیولوجسٹ نکول سنگھ کے مطابق آج کل لوگ باہر کا کھانا زیادہ کھارہے ہیں ، باہر کی غذائیں بھی انسانی صحت کو خراب کررہی ہیں ، دل کے امراض میں مبتلا لوگوں کو میدے سے بنی اشیا کا کم استعمال کرنا چاہئے ، انہیں چکی کا آٹا اور چھلکے والی دالیں زیادہ استعمال کرنی چاہئیں ۔ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ ”گھر کا کھانا، صحت کا خزانہ“ ہوتے ہیں اسلئے گھرکا ہی کھانا کھائیں اور دل کو امراض سے بچائے رکھیں ۔
 
نمک کا کم استعمال:
 ڈاکٹرز کا کہناہے کہ دل کے امراض میں مبتلا لوگوں کو چاہئے کہ اپنے لئے جب کھانا پکوائیں تو کہیں کہ سبزیوں کو زیادہ نہ تلا جائے ، فیٹ اور چکنائی والی غذائیں کم سے کم کھائیں ۔ کم نمک کے ساتھ غذا کا استعمال کریں ، گھر میں تیار کردہ چٹنی کھائیں لیکن اس میں بھی نمک کم رکھیں۔
 
image
 
پھل، سبزیوں کا استعمال:
 سلاد کھائیں،موسم کے پھل کھائیں ۔ دن میں کم سے کم پانچ حصہ کھانے کا پھل اور سبزیوں پر مشتمل رکھیں ۔ پوٹاشیم والی غذائیں کھائیں ، کیونکہ یہ بلڈ پریشر کو کم کرتا ہے ۔ سبزیوں اور پھلوں کا استعمال کرنے سے جسم کو وٹامنز، منرلز اور فائبرز حاصل ہوں گے ۔ یہ غذائیں دل کو صحت مند رکھنے اور جسم کے کولیسٹرول کو کم رکھنے میں مددگار ہوں گی۔
 
 
image
 
چینی کا استعمال کم کریں:
زیادہ میٹھی غذائیں نہ کھائیں ۔ چینی کا کم استعمال کریں ۔ اگر کچھ میٹھا کھانے کا موڈ ہو تو چینی کے بجائے اس میں شہد ڈالیں ۔خشک میوے، بیریز اور ایواکاڈو کھانے پر زیادہ زورد یں۔
 
image
 
مچھلی کھائیں:
مچھلی میں اومیگا تھری اور فیٹی ایسڈ موجود ہوتے ہیں ، جوکہ کولیسٹرو ل لیول کو ٹھیک رکھتے ہیں ۔ جو مچھلی نہیں کھانا چاہتے وہ پھر خشک میوے جیسے اخروٹ وغیرہ کا استعمال زیادہ کریں۔
 
image
 
ذہن کو پرسکون رکھیں ، مراقبہ کریں :
دل کے امراض سے بچنے کیلئے ضروری ہے کہ بلڈ پریشر کے مسائل پیدا نہ ہوں ، آج کے جدید دور میں سب کے سر پر ٹینشن سوار رہتی ہے ۔ اس لئے دماغ کو پُرسکون رکھنے کیلئے مراقبہ کریں ۔ جب ذہن سکون میں ہوگا تو آپ کا بلڈ پریشر بڑھنے اور دل کے امراض میں مبتلا ہونے کے خدشات کم رہیں گے۔
 
image
 
سگریٹ، شراب اور تمباکو نوشی نہ کریں:
جو سگریٹ نوشی اور شراب پیتے ہیں ، ان میں دل کے امراض ہوجانے کا خدشہ بڑھ جاتاہے ، لہذا سگریٹ نوشی اور تمباکو نوشی کرنے سے پرہیز کریں ۔ کیونکہ سگریٹ پینے سے خون کی شریانوں کو نقصان پہنچتا ہے ۔ یہ خون میں آکسیجن کے لیول کو کم کرتی ہے ، جس سے دل کی کارکردگی پر منفی اثر پڑتا ہے اور بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے ۔
 
ورزش کریں:
خود کو متحرک رکھیں ، ورزش کریں ۔ ہفتے میں کم سے کم 150 منٹ ورزش ضرور کریں ۔ ابتدا میں دن میں 10 منٹ کی ورزش شروع کریں اور پھر آہستہ آہستہ وقت بڑھائیں ۔ پیدل چلیں ، اس طرح دل کے امراض سے بچنے میں مدد ملے گی ۔
 
image
 
وزن نہ بڑھائیں :
زیادہ وزن بڑھ جانے کی وجہ سے بلڈ پریشر بڑھ جاتاہے ، سا تھ ہی کولیسٹرول لیول بھی بڑھنے لگتا ہے ۔ جوکہ دل کیلئے نقصان دہ ہے ، اس لئے وزن کو حد سے زیادہ نہ بڑھنے دیں ۔ کھانے پینے میں احتیا ط کریں۔
 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: