والد نے پیسے نہ ہونے پر اسکول جانے سے منع کردیا لیکن کومل نے ہار نہ مانی ۔۔ 19سالہ لڑکی کومل کی ایسی کہانی ، جو لوگوں کو محنت کرنے پر مجبور کردے!

image
 
اکثر لوگ مشکل حالات سے جلدی گھبرا جاتے ہیں اور گھبرا کر فوراً ہی پیچھے ہٹ جاتے ہیں ، یوں ایک شاندار مستقبل جو ان کے سامنے موجود ہوتا ہے، وہ اسے حاصل ہی نہیں کرپاتے۔ خاص طور پر لڑکیاں خود کو صنف نازک ہی سمجھتی ہیں ، وہ یہی سوچ کر اپنے مستقبل کیلئے قدم نہیں اُٹھاتیں کہ ”وہ یہ کام نہیں کرسکتیں “ یوں زندگی میں وہ کامیاب بھی نہیں ہوپاتیں ۔ پاکستان میں اسی ہمت ہارنے کی وجہ سے لاکھوں لڑکیاں اپنی تعلیم مکمل نہیں کرپاتیں اور ان کے خواب ادھورے رہ جاتے ہیں ۔ ایسی لڑکیاں جو یہ سمجھتی ہیں کہ ان کی زندگی مشکل ہے ، ان کے والدین تعلیم کا خرچہ نہیں اٹھاسکتے ، اس لئے وہ آگے نہیں پڑھ سکتیں اور پھر اپنی قسمت کو روتی ہیں، انہیں 19سالہ کومل کی زندگی سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے ۔
 
سوشل میڈیا پر مشہور ہونے والی ”کومل“ کی کہانی کچھ یوں ہے ۔ 19سالہ کومل نے اپنی پڑھائی کا خرچہ خود اٹھانے کیلئے ڈرائیونگ سیٹ سنبھال لی ۔ انہوں نے اوبر ڈرائیور بن کر خود ہی محنت کر کے پیسے کمانے کا فیصلہ کیا ، تاکہ وہ کالج کی پڑھائی کرسکیں اور اپنا خرچہ خود ہی اٹھاسکیں ۔ کومل کو پڑھنے کا بہت شوق تھا لیکن اس کے والد کی جانب سے اسے اسکول جاری نہ رکھنے کا بتایا گیا ، کیونکہ وہ اس کی پڑھائی کا خرچہ نہیں اٹھا سکتے تھے ۔ ان کی جانب سے اسکول جانے سے منع کرنے کے بعد بھی کومل نے ہمت نہ ہاری اور اپنی پڑھائی کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا اور کہا ” ابھی تو کالج جانا ہے اور لائف میں بہت کچھ کرنا ہے ۔“
 
image
 
پیسے کمانے کی غرض سے کومل اوبر کی ڈرائیور بن گئیں اور لوگوں کو ان کے مطلوبہ مقامات تک پہنچاکر اپنے لئے پیسے جمع کرنے لگ گئیں تاکہ وہ اپنا تعلیمی عمل جاری رکھ سکیں ۔ ان کی کہانی سامنے آئی تو لوگوں نے کومل کی اس محنت کو سراہنے کا سلسلہ شروع کیا ۔ کسی نے یہ لکھا کہ ’’اس طرح کے لوگ ہی ترقی کرتے ہیں اور ایک دن کسی عالمی ادارے کے سی ای او کے عہدے پر پہنچ جاتے ہیں ۔ اکثر لوگ اپنے نصیب کو روتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ان کیلئے آگے بڑھنے کیلئے مواقع ہی موجود نہیں ۔ ایسے لوگوں کو کومل کی زندگی سے سبق لینا چاہئے ۔‘‘ کئی لوگوں نے کومل کو دعاؤں سے نوازا کہ ’’اللہ تعالیٰ اسے مزید ہمت عطا کرے تاکہ اس کے خواب سچ ہوسکیں۔‘‘ کسی نے ان کی پوسٹ کو دیکھ کر ان کا نمبر لینے اور ان کی مدد کرنے کا کہا۔
 
کومل کہاں سے تعلق رکھتی ہیں؟
کومل کی کہانی پاکستان میں حال ہی میں وائرل ہوئی ہے ، ان کی کہانی سامنے آنے پر اداکارہ مایا علی نے بھی انہیں سراہا اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔
 
image
 
کومل کا تعلق دراصل دہلی سے ہے۔ ان کی کہانی ایک خاتون اولیویا ڈیکا سامنے لے کر آئیں، انہوں نے گرگاؤں تک جانا تھا تو انہوں نے اوبر بُک کی، جس کی ڈرائیور کومل تھیں ۔ اولیویا نے ہی لوگوں کو اپنی پوسٹ کے ذریعے بتایا کہ کومل اپنی بارہویں کلاس کی تعلیم کا خرچہ اٹھانے کیلئے محنت کر رہی ہیں ۔ ان کے والد انہیں اسکول سے نکالنا چاہتے تھے لیکن وہ اپنی پڑھائی جاری رکھنے کی خواہشمند تھیں، اس لئے انہوں نے کالج کا خرچہ اٹھانے کیلئے خود ہی پیسے کمانے کا فیصلہ کیا اور اوبر ڈرائیور بن گئیں ۔ اب وہ محنت کرکے پیسے کمارہی ہیں اور اپنا خرچہ خود اٹھا رہی ہیں ۔ کومل کی کہانی لوگوں کیلئے ایک مثال ہے ، جو یقینا لوگوں کو ہمت دلانے اور آگے بڑھنے کا حوصلہ فراہم کرنے کا باعث ضرور بن ر ہی ہوگی ۔ اگر خود پہ یقین ہو ااور محنت کرنے کا جذبہ ہو تو انسان اپنے حالات بدلنے اور اپنے خوابوں کو پانے میں کامیاب ہو ہی جاتا ہے ۔
 
image
YOU MAY ALSO LIKE: