|
|
نازیہ اپنی بیٹی کو شدید الٹی کی وجہ سے اسپتال لے کر
آئی تو بہت رش تھا۔ اسپتال میں موجود زیادہ تر بچے یا تو قے کی شکایت کررہے
تھے یا پھر ان کی مائیں بار بار باتھ روم لے کر بھاگ رہی تھیں۔ سمجھ نہیں
آرہا کہ اچانک اتنے بچوں کو ہیضہ کیسے ہوسکتاہے۔ اسپتال میں صرف بچے ہی
نہیں بلکہ اکثر بڑے بھی اسی مرض کے علاج کی خاطر آئے ہوئے تھے۔ |
|
بارش کے موسم میں ہیضہ
کیوں پھیلتا ہے |
بارش کا موسم آتے ہی پاکستان کے مختلف شہروں میں الٹی
اور اسہال کا مرض یعنی ہیضہ یا ڈائیریا تیزی سے پھیلنے لگتا ہے۔ ہیضہ اگرچہ
عام مرض ہے لیکن یہ خطرناک بھی ہے۔ دنیا میں بچوں کی ہلاکت کی دوسری بڑی
وجہ ہیضے کا مرض ہے اور ہر سال اس مرض سے1.7 ملین بچے موت کے منہ میں چلے
جاتے ہیں۔ عام طور پر اسہال 5 سے 7 دن تک رہتا ہے لیکن زیادہ سے زیادہ 4 دن
میں طبعیت بہتر ہوجانی چاہئیے۔ بارش کے موسم میں ہیضے کا مرض گندگی کی بہتات،
آلودہ پانی اور مکھی، مچھروں اور مختلف جراثیموں کی افزائش کی وجہ سے شدت
اختیار کرلیتا ہے |
|
|
|
ڈائیریا کی وجوہات
|
ڈائیریا مختلف انفیکشنس کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ان تمام
اقسام کے انفیکشنز کو ہم اپنے قارئین کے لئے تفصیلاً بیان کررہے ہیں |
|
1- وائرل انفیکشن |
وائرل ونفیکشن میں نورووائرس اور روٹا وائرس انفیکشن کا
سبب بنتے ہیں۔ وائرل انفیکشن کی صورت میں اسہال کی شدت زیادہ ہوتی ہے |
|
2- بیکٹیریل انفیکشن |
ای کولی، سلمونیلا اور شیگیلا نامی بیکٹیریا، بیکٹیریل
انفیکشن پیدا کرتے ہیں۔ یہ انفیکشن باسی یا باہر کا کھانا اور آلودہ پانی
پینے کی وجہ سے ہوتا ہے |
|
3- پیراسیٹیک انفیکشن |
آلودہ کھانا ہی مختلف پیراسائٹ (ہمارے جسم کو خوراک کے
طور پر استعمال کرنے والے اجسام) کو جسم میں داخل ہونے میں مدد کرتا ہے اور
انفیکشن کر بڑھاوا دیتا ہے۔ |
|
ہیضے کی علامات |
پیٹ میں مروڑ اور درد |
|
متلی کی کیفیت، الٹی اور اسہال |
|
بخار |
|
پیشاب میں خون |
|
رفع حاجت میں تکلیف |
|
پیشاب میں کمی |
|
ہیضے سے بچنے کی حفاظتی
تدابیر |
|
پانی ابال کر پئیں بظاہر
صاف ستھرا پانی بھی اندر سے آلودہ ہوتا ہے اس لئے پانی کو لازمی ابال کر
پئیں یا آر او واٹر پیریفائر لگوائیں۔ گندا پانی پیٹ کے انفیکشنز کی بڑی
وجہ ہے۔ |
|
باہر کی اشیاء: ٹھیلے یا
باہر کی دکانوں سے کھانے پینے سے احتیاط کریں۔ کھلی دکانوں میں بکنے والے
پھل اور سبزیاں بھی آلودہ پانی سے دھوئی جارہی ہوتی ہیں اس لئے ان کو
خریدنے کے بعد اچھی طرح صاف پانی سے دھو کر پکائیں۔ |
|
کھانا اچھی طرح پکائیں:
کھانا پکاتے ہوئے کوشش کریں کہ اچھی طرح پکا ہوا ہو۔ آدھا کچا کھانا بھی
پیٹ میں مروڑ پیدا کرتا ہے۔ |
|
ہیضے میں کارآمد گھریلو
ٹوٹکے |
ہر مرض کے علاج کے لئے زیادہ بہتر یہی ہے کہ ڈاکٹر سے
رجوع کیا جائے۔ البتہ ڈاکٹر کے مشورے سے ان سادہ اور گھریلو ٹوٹکوں سے بھی
فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔ |
|
شہد کا استعمال |
شہد کو ہیضے کے مرض میں مفید سمجھا جاتا ہے۔ تین سے چار
جائے کے چمچ شہد کو ایک کپ نیم گرم پانی میں ملا کر مریض کو وقفے وقفے سے
پلائیں۔ ذیابطیس کے مریض یہ نسخہ نا آزمائیں |
|
یخنی اور جوس کا استعمال |
سیب کا جوس اور یخنی جسم میں نمکیات اور منرلز کی کمی کو
پورا کرتے ہیں۔ البتہ مالٹا، انناس اور ٹماٹر کے جوس کا استعمال نہ کریں
کیونکہ ان میں ایک قسم کا ایسڈ موجود ہوتا ہے جو مرض کی شدت بڑھا سکتا ہے |
|
سادہ غذا اور چاول |
بغیر گھی اور تیل کا سادہ چاول، ایپل ساس، کیلا اور چائے،
ہیضے کے مرض میں محفوظ غذائیں ہیں اور عدے پر بھاری نہیں ہوتیں۔ ہلکی پتلی
کھچڑی بھی مریض کو کھلائی جاسکتی ہے۔ |
|
او آر ایس |
دنیا بھر میں اسہال اور متلی کی صورت میں او آر ایس
پلانا ایک محفوظ اور صحت مند علاج سمجھا جاتا ہے۔ او آر ایس ہیضے کی وجہ سے
ہونے والی جسم میں پانی اور نمکیات کی کمی کو پورا کرتا ہے اور جسم کو
کمزور نہیں ہونے دیتا۔ وقفے وقفے سے مریض کو او آر ایس دیا جاسکتا ہے البتہ
شوگر کے مریض اپنے معالج سے مشورہ کرلیں تو زیادہ بہتر ہے۔ |
|