دشمن کو ڈھونڈے بھی اور پہچانے بھی… پاکستان آرمی کا حیرت انگیز اور جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ وی ٹی 4 ٹینک

image
 
 12 اکتوبر کے روز چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر باجوہ گوجرانوالہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا ’’ وی ٹی 4 پاکستان اور چائنہ کے درمیان اسٹریٹیجک تعاون کی ایک اور علامت ہے ‘‘ یہ تقریب وی ٹی 4 ٹینکوں کی کمیشننگ کے حوالے سے منعقد کی گئی تھی۔
 
 پاکستان آرمی ایک عرصے سے خود انحصاری کی پالیسی پر گامزن ہے، جس کی وجہ سے میدان جنگ میں استعمال ہونے والے فوجی ٹینکوں بکتر بند گاڑیوں اور دیگر فوجی گاڑیوں کو بیرون ملک سے بر آمد کرنے کے بجائے ملکی سطح پر تیار کیا جاتا ہے-
 
ٹی 80 یو ڈی (T-80UD) یوکرائین سے حاصل کرنے کے بعد ایک عرصے تک پاکستان آرمی کے لئے باہر سے کوئی ٹینک نہیں منگوایا گیا، لیکن تیزی بدلتی صورتحال اور نت نئے ٹیکنالوجیکل عوامل کی وجہ سے اب پاکستان آرمی نے چین سے نئے ٹینکوں کے حصول کے لئے اقدامات اٹھائے ہیں اور وی ٹی چار (VT-4 ) نامی ٹینکوں کا انتخواب کیا گیا ہے ۔
 
image
 
 2018 ء میں آخری آئیڈیاز (انٹرنیشنل ڈیفنس ایکسپو اینڈ سیمینار) پہلی بار یہ جاننے کا اتفاق ہوا، جب نظر ایک اسٹال پر واقعہ ٹینک کے ایک ماڈل پر پڑی، جس کے ساتھ VT-4 کی نیم پلیٹ آویزاں تھی- پھر کرونا کی وباء کی وجہ سے دوبارہ اس طرح کی کسی نمائش کے انعقاد کا اتفاق نہ ہوا ، پھر جس کی تصویر اپنے موبائل پر محفوظ کرلی تھی، آج سوچا قارئین سے اسی حوالے سے بات کی جائے ۔
 
اسی طرح 22 ستمبر 2020 کو ایک ٹوئٹ میں آئی ایس پی آر کے ترجمان میں یہ ذکر کیا گیا’’ ٹینک وی ٹی 4- ، ملک میں تیار کردہ الخالدون ٹینک کی حالیہ شمولیت کے بعد آرمرڈ کور کی انونتری میں ایک اور اضافہ۔ اس سے پاکستان کی مجموعی دفاعی صلاحیت کو مزید مضبوط کیا ہے تاکہ دشمن کے منصوبوں کو ناکام بنایا جاسکتا ہے ۔
 
اسی طرح ڈان اور ٹریبیون کی یکم جولائی 2021 کی اشاعت میں اس وقت کے منگلہ کور میں وی ٹی 4 کی شمولیت کے حوالے سے بتایا گیا یہ ایک ’’ اسٹیٹ آف دی آرٹ ‘‘ ٹینک ہے۔ اس بات کی تصدیق ٹینکوں کی عالمی رینکینگ میں کی جاسکتی ہے، اس وقت دنیا کے 10 بہترین ٹینکوں میں اس کا شمار ہوتا ہے ، ٹینک وار فیئر میں عملے کی حفاظت کی بہت اہمیت ہے اسی ویب سائٹ کے مطابق یہ ٹینک GL-5 ایکٹو پروٹیکشن سسٹم (اے پی ایس ) لگایا گیا ہے۔
 
image
 
ٹینک میں جدید کمپوزٹ ایکسپلوسو ری ایکٹوآرمر نصب ہے ویب سائٹ آرمی ٹیکنا لوجی کے مطابق اس کی ہائی وے پر رفتار 70 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے، جبکہ میدانی علاقوں میں اس کی رفتار 50 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے- ٹینک میں بارہ سو ہارس پاور کا انجن نصب ہے۔ ٹینک کے عملے میں 3 افراد شامل ہیں، یعنی کمانڈر ، ڈرائیور اور گننر۔
 
یہ ٹینک ہر قسم کے گولہ بارود فائر کرنے کے ساتھ ساتھ اینٹی ٹینک میزائل بھی فائر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کی مین گن 125 ملی میٹر اسموتھ بورگن ہے، فضائی دفاع کے لئے 12.7 ملی میٹر کی اینٹی ائیر کرافٹ گن ہے، اور 7.62 ملی میٹر کی ایک اور گن ہے جو سیکنڈری گن کی حیثیت رکھتی ہے ۔کمانڈر اور گنر کو اسٹیبلائذڈ تھرمل ایمیجنگ سائٹ نصب ہے جس سے دشمن کو ڈھونڈنے اور پہچاننے میں آسانی ہوتی ہے ۔
 
یہ ٹینک وی ٹی 4 جو ٹینک 3000 بھی کہلاتا ہے، یہ ایک تھرڈ جنریشن ٹینک ہے، چائنہ کی نورینکو / NORINCO (China North Industries Corporation ) نامی کمپنی بناتی ہے، جو اس میدان میں اپنا مقام رکھتی ہے، پاکستان بھی ایک عرصے سے اس کمپنی کے ٹینک استعمال کر رہی ہے اور اب پاکستان یہ ٹینک بر آمد کرنے والا دوسرا ملک ہے- پاکستان سے پہلے یہ ٹینک رائل تھائی آرمی نے خریدے تھے، نائجیریا نے بھی اپریل 2020 میں یہ ٹینک حاصل کیے-
YOU MAY ALSO LIKE: