قومی یکجہتی

جب اینٹوں میں ربط نہ ہو ۔تو دیوار کے گرنے کیلئے آندھی تو کیا، اس کا اپنابوجھ ہی کافی ہوتا ہے ۔ طاقت کبھی حق نہیں ہوتی ۔ حق ہمیشہ کیلئے طاقت ہے ،ملک دشمن عناصر ملک پاکستان کو پریشان و تباہ حال اور صفحہ ہستی سے مٹا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں ۔ اسی سلسلے میں بھارت کئی کھرب روپے اپنی خفیہ ایجنسیوں کے ذریعے خرچ کر چکا ہے اور مزید کروارہا ہے ۔ اسی طرح پاکستان کے دیگر دشمن ممالک جن کی برائے نام سربراہی بھارت کے پاس ہے ۔ وہ بھی پاکستان کے خلاف برسر پیکار ہیں ۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ دشمن تو دشمن ہے ۔ مگر یہاں کچھ دوست بھی دشمن کے جھوٹ و فریب میں پھنس کر دشمن کی زبان بولنے لگتے ہیں ۔ خاص طور پر افغانستان جسکے ہر باسی پر اور جس کی ایک ایک انچ زمین پر پاکستان کے احسانات کی کہانی رقم ہے اورپاکستان نے اپنے خون سے اس سرزمین کی آبیاری کی ، وہ بھی آج بھارت کی صف میں کھڑا ہے ۔ پاکستان کو نقصان پہنچانے کی بات کرتا ہے ۔ تو کلیجہ غم سے چھلنی ہو جاتاہے ۔ اسی طرح پاکستان کا کھانے والے ، ملک پاکستان کا پینے والے ، پاکستان کا پہننے والے جب گریٹر بلوچستان سرائیکستان ،سندھ دیش یاسرائیکی ، مہاجر ،پنجابی ،بلوچی اور پختون کے نام پردشمن ایجنسیوں کے ہاتھوں کھیل کر خود غرضی ،لالچ ،فساد ،نااتفاقی ،بے عقلی اورجلد بازی کا مظاہرہ کرنے لگتے ہیں تو یقینا اہل دل گھبرا اُٹھتے ہیں ۔ پاکستان سے عشق کرنے والے نفوس میں دکھ کی لہریں سرائیت کر جاتی ہیں۔ جب سے سی پیک منصوبہ پاکستانی معیشت کی انقلابی تبدیلی کے حوالیس ے سامنے آیا ہے ۔ دشمنوں کے اذہان و قلوب میں پاکستان دشمن کے جذبات و احساسات مزید بڑھ گئے ہیں۔ انشاء اﷲ تعالی پاکستان کے دشمن اپنا ہی منہ پیٹ کر رہ جائیں گے اور پاکستان اپنی خوشحالی کی منزل پر ضرورپہنچ کردم لے گا۔ اس ضمن میں ہر پاکستانی کی ایک اہم فریضہ یہ ہے کہ دشمن کے پروپیگنڈہ کو جو دشمن الیکٹرانکس و پرنٹ میڈیا کے ذریعے بڑے منظم اور گھناؤنے انداز میں پیش کررہا ہے ۔ اس سے خبردار رہیں ۔اسی طرح جو شخص بھی اتفاق و اتحاد ، محبت و یگا نگت ،ایثار و قربانی اور خاص پر نظریہ پاکستان کے خلاف اپنی گفتگو ،حرکات و سکنات اور کسی بھی انداز میں اظہار کرے ۔ اس پر خاص نظر رکھیں ۔ وہ دشمن ہے اور وہ دشمن نہیں تو دشمن کا ایجنٹ ضرور ہے ۔ آخر انڈین خفیہ ایجنسیاں پاکستان میں بدامنی ، فساد ، دہشت گردی ،خود غرض اور ہمہ جہت فرایبان پیدا کرنے کیلئے جو کھربوں روپے خرچ کر رہی ہیں ۔ وہ کسی نہ کسی کے پاس تو ضرور جارہے ہیں ۔ ملک پاکستان اﷲ تعالیٰ کی خاص نعمت ہے ۔ اس کی حفاظت ،استحکام اور ترقی کا راز نظریہ پاکستان میں ہے ،۔ اس لیے نظریہ پاکستابن کواپنے ہر عمل ، ہر سوچ اور اپنی ہر سرگرمی کا عنوان بنائے رکھے ۔پاکستان کو اتحاد ،یگانیت اور قومی یکجہتی کی ضرورت ہے ۔ آپ چاہیں کسی بھی مقام پر ہوں پاکستانی ہونے کی حیثیت سے آپ پر یہ فرض ہے کہ پاکستان کو اتحاد و اتفاق کی دولت سے مالا امال کرنے کیلئے شعوری پر کوشاں ہوں۔ خاص طور پر وہ لوگ جو عوامی رابطے میں مسلسل ہیں ۔ جیسے خطیب حضرات ، اساتذہ اکرام ،بزرگ حضرات ، ڈاکٹرز ،سرکاری اہلکاران اورہر پاکستانی آپس کے اتحاد و اتفاق کوفروغ دینے میں اپنا خصوصی کردار اداکر سکتے ہیں ۔ْ اگر آپ اس خطے سے وفا نہیں کر سکرتے تو ذرا سوچئے کہ اﷲ تعالیٰ نے اس ارض پاک وطن اوراس روئے زمین پر آپکو کونسی نعمت سے نہیں نوازہ ؟فرض کریں ۔ اگر زمین سے پانچ سیکنڈ تک محض 5سیکنڈ ز تک کیلئے آسکیجن غائب ہو جائے تو ؟ ہم سب ایک منٹ تک سانس تو روک ہی سکتے ہیں لیکن یہاں بات ہماری نہیں پوری زمین کی ہے ۔ پوری زمین سے محض پانچ سیکنڈ کیلئے آکسیجن غائب ہو جائے تو ؟

ساحل سمندرپر لئے ہوئے لوگوں کو جلد فوراً جل جائے گی ۔ کیونکہ ہوا میں موجود مالیکیولز آکسیجن ہی ہمیں الڑا وائلٹ روشنی سے بچاتی ہے ۔ دن کے وقت آسمان کالا سیاہ ہو جائے گا ۔ اندھیراپھیل جائے گا۔ کچھ دکھائی نہیں دے گا ۔ دھات سے بنی تمام وہ چیزیں جو الگ الگ ہیں ۔فوراً سے پہلے ایک دوسرے کے ساتھ ویلڈہو جائیں گتی یعنی جڑ جائیں گی ۔کیونکہ ہوا میں موجود آکسیجن سے بنا ہے ۔ جیسے ہی آکسیجن غائب ہو ئی ۔ ساری زمین کھردری ہو جائے گی ۔ اُتھل پتھل ہو جائے گی ۔ اس پر قدم رکھنا مشکل ہو جائے گا۔ ہم ہوا کا 21فیصد دباؤ کھو دیں گے ۔ لہذا ہمارے کانوں کے پر دے فوراً پھٹ جائیں گے ۔

کنکریٹ کو زمین پر جمے رہنے میں آکسیجن مدد دیتی ہے ۔ آکسیجن کے غائب ہو تے ہی کنکریٹ سے بنی تمام عمارتیں سیکنڈ ز میں ہی زمین بوس ہو جائیں گی ۔ آکسیجن پانی کا ایک تہائی حصہ ہے ۔جیسے ہی آکسیجن غائب ہوئی دنیا کے تمام سمندروں کا پانی ہائیڈروجن گیس بن جائے گا ۔ اسکا والیم بڑھ جائے گا یہ تمام گیس اُڑ کر فضا ء میں چلی جائے گی ۔

چلیں اب سوچتے ہیں کہ اگر آکسیجن گیس اپنی مقدار سے دوگنی ہو جائے ۔ یعنی جتنی ہم اب حاصل کر رہے ہیں ۔ اس کا دوگنا ہو جائے ۔ محض 5سیکنڈ ز کو تو …………ہماری کاغذ کے جہاز زیادہ اُڑیں گے ۔ گاڑیوں میں موجود پیٹرول زیادہ لیٹر تک چلے گا۔ ہم زیادہ خوش اور زیادہ چالاک ہوں گے ۔ زیادہ آکسیجن سے ہمارے جسم کے پٹھے مضبوط ہو جائیں گے اور ہم بہترین جمناسٹک کا مظاہرہ کر سکیں گے ۔ ہماری جسمانی کارکر دگی میں اضافہ ہو گا ۔ لیکن زمین پر دیو قامت حشرات الارض گھو میں گے ۔ جی ہاں ! یہ کا کڑوچ ،لال بیگ ، بچھو ، چھپکیاں سب کی جسامت اتنی زیادہ ہو جائے گی کہ آپ کو خوف آنا شروع ہو جائے گا ۔

کیونکہ حشرات الارض کی جسامت کا سائز فضا میں موجود آکسیجن کی مقدار پر منعصر ہو تا ہے ۔ تو دیکھ لیں کیسے ہمارے رب نے ہر چیز کو مناسب رکھا ہے ۔ یہ خطہ ملیک پاکستان بھی اﷲ پاک کی ہی نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے ۔ آج ہم اس کی فضاء میں ہی سانس لے رہے ہیں ۔ اس پاک دھرتی پر ہی قدم جمائے ہوئے ہیں اور اسی کی ہی بانہوں میں ہیں ۔ اسکی سلامتی اور خوشحالی کیلئے ہمیں سخت اتحاد و یگاینت کی ضرورت ہے ۔ نظریہ پاکستان ہی ہمارا بقائے پاکستان ہے ۔ کسی بھی قوم کیلئے آزادی ایک گراں قدر نعمت ہے اورآزادی کا حصول ہمیشہ ایک مضبوط نظریے سے ہی ممکن ہوتا ہے ۔پھر وہی نظریہ اس قوم کی تعمیر و ترقی میں معاون ثابت ہوتا ہے اور قوم کو ایک نہی جہت عطاء کرتا ہے ۔ اپنے نظریے سے جڑے رہنے میں ہی قوم کی فلاح و بہبود پنہاں ہوتی ہے ۔ الحمد اﷲ ہم بحیثیت پاکستانی ایک نظریاتی قوم ہیں ۔ نظریہ پاکستان ہماری بنیاد ہی نہیں ۔ ہماری فلاح کا بھی ضامن ہے ۔ آج ہمیں اپنے نظریے سے جڑے ہوئے اپنے وطن کی تعمیر و ترقی میں حصہ لینا ہے ۔ سب سے پہلے ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہے ۔قومیت اور مسلک کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایک مسلمان ،ایک پاکستانی بننا ہے ۔ہماری یگانیت ہی ہماری طاقت ہے ۔تمام تر سیاسی وابستگیوں کوپسِ پشت ڈال کر صرف اورصرف ایک پاکستانی ہونا چاہیے ۔ ہمیں یہ بات اچھے سے ذہن نشیں کرلینی چاہیے کہ پاکستان ہے تو ہم ہیں ۔ پاکستان ہماری زندگی ہے ، ہمارا چین اور سکون اسی سے وابستہ ہے ۔ بشکریہ،سی سی پی۔
اﷲ پاک ہم سب کو ،ملک پاکستان کا اور افواج پاکستان کا حامی و ناصرہو ۔آمین
 

Mehr Ishtiaq
About the Author: Mehr Ishtiaq Read More Articles by Mehr Ishtiaq: 31 Articles with 21389 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.