کیا آپ جانتے ہیں زمین کا نام کس نے رکھا؟ زمین سے متعلق دلچسپ حقائق جو آپ کی معلومات میں اضافہ کریں گے

image
 
حناء اپنے پانچ سالہ بیٹے کو 14 اگست کی ایک اسٹیج پرفارمنس کے لئے ملی نغمہ " زمین کی گود رنگ سے امنگ سے بھری رہے" کی تیاری کروا رہی تھی کہ اس کے بیٹے نے ایک اچھوتا سوال پوچھا کہ ماما۔۔ زمین کا نام کس نے رکھا؟ اب وہ سوچ میں پڑ گئی کہ کیا جواب دے۔ اس نے پہلے کبھی اس بارے میں سوچا ہی نہیں تھا لیکن بیٹے کو تو مطمئن کرنا تھا اس نے بیٹے کو جواب دیا کہ ابھی ہم تیاری کر لیں کل میں آپکو تفصیل سے جواب دوں گی۔
 
کیا آپ اس بارے میں کچھ جانتے ہیں؟ تو آئیے زمین کے بارے میں کچھ دلچسپ حقائق جانیں۔
 
اردو میں زمین کا لفظ کلاسیکی فارسی زمی اور (زمیگ، "زمین") سے مستعار لیا گیا ہے۔ لفظ 'ارتھ' اصل میں جرمن زبان سے لیا گیا ہے۔ زمین، جسے پرتگالی میں 'ٹیرا'، ترکی میں 'dnya' اور ڈچ میں 'آردے' کہا جاتا ہے۔ اگرچہ اس نام کی مختلف زبانوں میں الگ الگ شکلیں ہیں لیکن معنی یا مطلب کے حساب سے 'زمین' یا 'مٹی' ہی ہے۔ جدید انگریزی لفظ 'Earth' کم از کم ایک ہزار سال پرانا ہے۔ یہ 'اینگلو سیکسن' (انگریزی-جرمن) زبان سے نکلتا ہے جہاں لفظ 'erde' کا مطلب ہے زمین/مٹی۔ پرانی انگریزی میں لفظ 'ertha تھا جو تھوڑی تبدیلی کے ساتھ Earth'' بن گیا۔ اس کے علاوہ نظام شمسی میں زمین واحد سیارہ ہے جس کا نام کسی افسانوی دیوتا کے نام پر نہیں رکھا گیا ہے۔ لیکن یہ بہت بڑی حقیقت ہے کہ آج تک کوئی نہیں جان سکا کہ زمین کا نام کس نے رکھا؟ اگر آپ جانتے ہیں تو ضرور ہمارے قارئین کو بتائیے-
 
سیارے زمین کے بارے میں کچھ اور دلچسپ حقائق جانیے:
 
نظام شمسی میں زمین واحد سیارہ ہے جس کا نام کسی افسانوی دیوتا کے نام پر نہیں رکھا گیا ہے۔ باقی تمام سیاروں عطارد، زہرہ، مشتری وغیرہ کے نام رومی اور یونانی دیوتاؤں کے نام پر رکھے گئے ہیں۔
 
image
 
زمین چپٹی نہیں ہے، لیکن یہ بالکل گول بھی نہیں ہے۔ نارتھ پول اور ساؤتھ پول پر تھوڑی سی فلیٹ ہے۔
 
 زمین پر سب سے اونچا مقام ماؤنٹ ایورسٹ ہے اور زمین پر سب سے گہرا مقام چیلنجر ڈیپ ہے۔ یہ سطح سمندر سے تقریباً 11000 کلومیٹر نیچے ہے۔
 
زمین پر تقریباً 500 آتش فشاں ہیں۔تمام فعال آتش فشاں میں سے ساٹھ فیصد ٹیکٹونک پلیٹوں کے درمیان کی حدود میں واقع ہیں۔ زیادہ تر آتش فشاں ایک پٹی کے ساتھ پائے جاتے ہیں، جسے "رنگ آف فائر" کہا جاتا ہے جو بحر الکاہلPacific Ocean) )کو گھیرے ہوئے ہے۔ انڈونیشیا میں دنیا کے سب سے زیادہ فعال آتش فشاں ہیں۔ یہ سماٹرا، سیلیبس، جاوا، بالی، نوسا ٹینگگارا، مالوکو، کم سنڈا اور سولاویسی جزائر کے ساتھ پھیلے ہوئے ہیں۔ یہ پیسیفک رنگ آف فائر کے اندر واقع ہے۔
 
محققین زمین کی سطح پر موجود قدیم ترین چٹانوں اور خلا سے گرنے والے شہابیوں meteoritesکی جانچ کرکے سیارے کی عمر کا حساب لگاتے ہیں۔
 
انٹارکٹیکا زمین کی 90 فیصد برف پر مشتمل ہے۔
 
image
 
NASA کے مطابق زمین کے دن کی طوالت بڑھ رہی ہے۔ جب زمین 4.6 بلین سال پہلے بنی تھی تو اس کا دن تقریباً چھ گھنٹے کا ہوتا تھا ۔ آج اوسط دن 24 گھنٹے طویل ہے، کیونکہ ہر صدی میں تقریباً 1.7 ملی سیکنڈ کا اضافہ ہوتا رہا ہے۔ وجہ؟ چاند tides کے ذریعے زمین کی گردش کو آہستہ کر رہا ہے.
 
دنیا ہمیشہ سے سات براعظم پر مشتمل نہیں تھی بلکہ تقریباً 800 ملین سال پہلے ٹیکٹونک پلیٹیں جن پر زمین کے لوگ رہتے ہیں براعظموں کو اکٹھا کرکے ایک بڑے براعظم کی صورت میں تھی جسے روڈینیا کے نام سے جانا جاتا ہے لیکن زمین پھر ٹکڑوں میں الگ ہونا شروع ہو گئی۔
 
بعض دفعہ بچے ایسے سوالات کر لیتے ہیں جو ہمارے وہم وگمان میں بھی نہیں ہوتے اس لئے بچوں کو سوالات کرنے سے نہیں روکنا چاہئے بلکہ ان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔ ہمارے یہاں عموماً بچوں کو یہ کہہ کر روک دیا جاتا ہے کہ الٹے سیدھے سوالات نہ کریں جبکہ ہر سوال کا جواب دماغ کی گرہیں کھولتا ہے۔ یہ تجسس کا نتیجہ ہوتا ہے اس کا مطلب ہے وہ چیزوں کا مشاہدہ کرتے ہیں تو سوال جنم لیتے ہیں۔
 
یہ بہت بڑی حقیقت ہے آج تک کوئی نہیں جان سکا کہ زمین کا نام کس نے رکھا؟ اگر آپ جانتے ہیں تو ضرور ہمارے قارئین کو بتائیے-
YOU MAY ALSO LIKE: