اب ہر مہینے کا رونا ختم٬ چند آسان طریقے جو نہ صرف آپ کے اخراجات پورا کرسکتے ہیں بلکہ رقم محفوظ بھی بناسکتے ہیں

image
 
مہنگائی پوری دنیا میں ہے لیکن پاکستان میں حالات بدتر صورتحال اختیار کر رہے ہیں کیونکہ یہاں تنخواہیں بڑھتی نہیں اور مہنگائی کو کوئی کنٹرول کرنے کو تیار نہیں۔ حکومتی اہلکاروں کے غیر ملکی دورے ہی ختم نہیں ہوتے اگر ان کے دوروں کا تخمینہ لگایا جائے تو شاید ملک کو قرضے لینے کی ضرورت بھی نہ پڑے لیکن ان کو کون پوچھنے والا ہے۔ غرض عملی طور پر دیکھا جائے تو بڑھتے ہوئے ٹیکسوں، گرتے روپے اور ٹھوکر کھاتی معیشت کے ساتھ مہنگائی بے لگام گھوڑے کی طرح دوڑتی جا رہی ہے۔ جب بھی ہم گروسری لینے جاتے ہیں اور اپنی کاروں اور بائک میں ایندھن بھرتے ہیں تو ہمیں مہنگائی کی حقیقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہم اس کے بارے میں جتنا چاہیں احتجاج کر لیں، لیکن حقیقت میں ہمیں زندگی گزارنے کے لئے اور بڑھتے ہوئے اخراجات سے نمٹنے کے لیے اپنی خرچ کرنے کی عادت میں بھی تبدیلی لانی ہوگی کیونکہ بس یہی ہمارے ہاتھ میں ہے۔
 
آئیے عملی اور قابل عمل طریقوں پر آتے ہیں جس کے ذریعے ہم اپنے بجٹ کو منظم کرنے اور کچھ رقم بچانے کے لیے اپنے اخراجات کو کنٹرول کر سکتے ہیں۔ ہمیں صارفین کے طور پر اپنے ماہانہ اخراجات کو کنٹرول کرنے کے لیے کئی چیزیں کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ بجٹ اور اخراجات کی تجاویز پاکستان میں ہر جگہ لاگو ہوسکتی ہیں۔
 
اپنے اخراجات کا جائزہ لیں اور ہاؤس لون کے لیے جائیں:
ایک اثاثہ بنانا ہاتھ میں نقدی رکھنے جیسا ہی ہے۔ پاکستان کے شہری علاقوں میں جائیداد کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ پراپرٹی کریں، رئیل اسٹیٹ اور ہاؤس بلڈنگ کی حوصلہ افزائی کے لیے موجودہ اقدامات کے ساتھ بہت سے اختیارات تلاش کیے جا سکتے ہیں۔ ہاؤس لون عام طور پر مقررہ نرخوں پر بک کیے جاتے ہیں جس کا مطلب ہے کہ آپ کی ادائیگیاں ایک مقررہ رقم پر بند ہو جائیں گی۔
 
اگر آپ کرائے پر رہ رہے ہیں:
تو یہ یقینی ہے کہ مہنگائی بڑھنے کے ساتھ ہی کرائے بڑھیں گے۔ تو بہتر ہے اپنی جیب کے مطابق جگہ پر کرائے پر رہیں۔ کم قیمتوں کے ساتھ اچھے محلے کا انتخاب کریں۔ برانڈز اور ظاہری شکلوں پر نہ پھنسیں اور عملی طور پر سوچیں۔ براہ کرم ان علاقوں پر توجہ مرکوز کریں جہاں بنیادی سہولیات دستیاب ہیں، جیسے پانی، بجلی، گیس اور سیوریج۔ کرائے کے مقابلے جو کہ ہر سال بڑھائے جا سکتے ہیں، ہاؤس لون بڑھتے رہنے کے اخراجات کو سنبھالنا عملی آپشن ہیں۔ جب لون پر آپ اپنا قرض ادا کرتے ہیں تو وہ آپ کسی اثاثے کی طرف کمانے کا ذریعہ کر رہے ہوتے ہیں۔
 
image
 
بچت اکاؤنٹ میں لگائیں:
بچت کرنے کے لیے اپنی آمدنی کا انتظام کرنے کے لیے، آپ کو میوچل فنڈز، انشورنس، اور سرمایہ کاری کمپنیوں کی طرف سے پیش کردہ بچت کے منصوبوں کو تلاش کرنا چاہیے۔ کسی مالیاتی ادارے کے ذریعے بچت اکاؤنٹ سے بہتر منافع ملنا چاہیے۔ سیونگ سرٹیفکیٹس اور فکسڈ ڈپازٹ اکاؤنٹس میں رکھی گئی رقم پر واپسی بچت کھاتوں سے بہتر ہے۔ اپنے بچوں میں سے ہر ایک کے لیے بچت کے منصوبے میں سرمایہ کاری کرنے کا مطلب ہے مرکوز کی گئی بچت جو آپ کو ضرورت کے مطابق واپسی ملے گی۔ زیادہ تر انشورنس کمپنیاں ایسی پالیسیاں پیش کرتی ہیں جو آپ کو بچوں کی تعلیم اور شادی کے اخراجات کے لیے بچت اسکیم دیتی ہیں۔ بہت سی کمپنیاں طبی اخراجات کو پورا کرنے کے لیے اضافی پالیسی حاصل کرنے کے اختیارات بھی پیش کرتی ہیں۔
 
اپنی خرچ کرنے کی عادت کو بہتر بنائیں:
ہم جب شاپنگ پر جاتے ہیں تو بلاضرورت بھی چیزیں لے لیتے ہیں اس لئے طے شدہ ہدف کے مطابق شاپنگ کریں۔ شاپنگ مال جائیں تو اپنے آپ کو کنٹرول کریں کیونکہ یہ اسی لئے بنائے جاتے ہیں تاکہ آپ چیزوں کی طرف کھنچیں۔ بس ان کا کام ہے بیچنا اور آپ کا کام ہے اپنی جیب کو دیکھنا۔
 
شیئرنگ ٹرانسپورٹ:
سفر کرنے کے لئے کوئی شئیرنگ ٹرانسپورٹ کا انتطام کر لیں۔ ایک گاڑی میں ایک شخص کا سفر کرنا ظاہر ہے لگژری میں آتا ہے۔
 
ٹرینڈز کے پیچھے نہ بھاگیں اپنی جیب دیکھیں:
اپنی جیب دیکھتے ہوئے ہم اپنا اسٹائل کم خرچ میں بھی بنا سکتے ہیں۔ ہر چیز کی کاپی آجاتی ہے ضروری نہیں ہم امراء کی طرح پیسے پھینکیں۔ اب ریپلیکا بھی بالکل اصلی جیسا ہوتا ہے بشرطیکہ اچھی کوالٹی استعمال کی گئی ہو۔
 
سیل کے ساتھ دوستی کریں:
سیل پر اچھی چیزیں مل جاتی ہیں بہتر ہے سیل کا انتظار کیا جائے۔ ایک مڈل کلاس کے لئے سیل نعمت ہوتی ہے۔
 
image
 
معیاری مصنوعات پر خرچ کریں:
کم لیں لیکن معیاری لیں جو دیرپا ہو۔ ہم سستے کے چکر میں بعض اوقات غیر معیاری چیز لے لیتے ہیں جو چلتی نہیں تو بہتر ہے تھوڑا پیسہ اور لگا کر معیاری چیز لے لی جائے جو زیادہ عرصے تک استعمال میں آئے۔
 
بجٹ بنائیں اور اس پر عمل کریں:
سب سے بہترین طریقہ ہے تنخواہ آتے ہی بجٹ بنا لیا جائے۔ صدیوں سے یہ طریقہ رائج ہے لیکن اب دیکھنے میں آرہا ہے ہم جتنا کما رہے ہوتے ہیں بجٹ نہ ہونے کی وجہ سے اس سے زیادہ اڑا رہے ہوتے ہیں۔
 
اس کے علاوہ گھر پر کمائی کے ایڈیشنل طریقے ہیں جیسے ٹیوشن پڑھانا، کوئی ہنر کو استعمال کرتے ہوئے چیزیں بنائیں جیسے سلائی کڑھائی وغیرہ، کھانا اچھا بنانا آتا ہو تو ٹفن تیار کریں اور فیس بک وغیرہ کے زریعے اپنی پبلسٹی کریں۔ ویب سائٹ ڈیزائن کر لیں۔ آن لائن پارٹ ٹائم نوکریاں بہت ساری ہیں ان کی تلاش کریں۔ نیت اگر ہو تو راستے خود بخود کھلتے چلے جاتے ہیں۔
YOU MAY ALSO LIKE: