شاپنگ کروائيں یا پیر دبائيں، بیوی ناراض ہو تو کیا کرنا چاہیے؟ سوشل میڈيا پر پوچھے جانے والے سوالات کے مزیدار جوابات

image
 
جس گھر میں برتن ہوتے ہیں ان کا آپس میں ٹکراؤ ہونا لازمی ہوتا ہے۔ اسی طرح میاں بیوی بھی گھر کے برتنوں جیسے ہی ہوتے ہیں جن کا آپس میں ایک ساتھ رہتے ہوئے ٹکراؤ ہونا لازمی ہوتا ہے۔ مگر یہ خواتین کی فطرت ہوتی ہے کہ وہ چھوٹی چھوٹی باتوں پر روٹھ کر بیٹھ جاتی ہیں اور گھر کی راجدھانی میں جب وزیر اعظم روٹھ جائے تو گھر کی حکومت کا مکمل نظام درہم برہم ہو جاتا ہے۔
 
بیوی روٹھ جائے تو کیسے منائيں
عام طور پر اس بات سے قطع نظر کے غلطی کسی کی بھی ہو مگر میاں بیوی کے جھگڑے میں اکثر خواتین منہ پھلا کر بیٹھ جاتی ہیں اور ان کی ناراضگی سے مردوں کو نہ تو وقت پر کھانا ملتا ہے اور نہ ہی کام پر جانے کے لیے کپڑے استری ہوتے ہیں۔ ان مسائل کے ساتھ ساتھ گھر کے ماحول کے اندر ہونے والا تناؤ مردوں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیتا ہے اور وہ بیوی کو منانے کے لیے ہر حربہ استعمال کرنے کے لیے تیار ہو جاتے ہیں- اس حوالے سے جب مردوں سے سروے کیا گیا کہ وہ اپنی بیوی کو منانے کے لیے کیا کرتے ہیں تو ان کے جوابات انتہائی دلچسپ تھے-
 
ان جوابات میں سے کچھ آج ہم آپ کو بتائيں گے جس سے آپ کو اندازہ ہوگا کہ بیوی کی ناراضگی مردوں کو کتنی مہنگی پڑ سکتی ہے؟
 
1: شاپنگ کے لیے لے کر جاتے ہیں
شاپنگ عورتوں کی کمزوری ہوتی ہے جس کو مرد بہت اچھی طرح جانتے ہیں اس وجہ سے عورتوں کی ناراضگی ختم کرنے کا سب سے آسان حل ان کو یہی نظر آتا ہے کہ اس کو شاپنگ کے لیے لے کر جاتے ہیں اور اس کو اس کی پسند کی چیزوں کی شاپنگ کرواتے ہیں- اکثر خواتین اس حربے سے فوراً راضی ہو جاتی ہیں اور اپنی ناراضگی ختم کر کے سب کچھ بھول جاتی ہیں-
 
image
 
2: باہر لے جا کر ڈنر کرواتے ہیں
کھانا بنانا ہمارے معاشرے میں عورتوں کی ہی ذمہ داری ہوتی ہے لیکن کسی ایک دن جب بیوی کو اس ذمہ داری سے آزادی مل جائے تو اس سے اس کو سکون ملتا ہے- اس وجہ سے اکثر مرد بیوی کو راضی کرنے کے لیے اس کو گھر سے باہر کھانا کھلانے لے جاتے ہیں اور کوشش کرتے ہیں کہ اس موقع پر بیوی ان کے اس عمل کو معزرت سمجھتے ہوئے موڈ ٹھیک کر لے اور اکثر ایسا ہو بھی جاتا ہے-
 
3: میکے لے کر جاتے ہیں
اکثر مرد حضرات سسرال جانے کو ایک بوجھ سمجھتے ہیں اور بیوی کو بھی میکے بھیجنا ان کے موڈ کو آف کرنے کا باعث بنتا ہے مگر بیوی کے آف موڈ کو آن کرنے کا یہ ایک بہترین نسخہ ہوتا ہے- اکثر مرد حضرات بیوی کے موڈ کو ٹھیک کرنے کے لیے اس کو میکے لے کر جاتے ہیں اور وہان جاتے ہی بیوی نہ صرف مرد کی شکر گزار ہو جاتی ہے بلکہ جھگڑا بھول کر شوہر کی شکر گزار بھی ہو جاتی ہے-
 
4: گھر کے کام خود کرنے کی کوشش کرتے ہیں
بیوی جو گھر کی وزير اعظم ہوتی ہے اس کے لیۓ یہ بات برداشت کرنا بہت دشوار ہوتا ہے کہ ان کی راجدھانی میں کسی اور کی شرکت ہو اس وجہ سے اگر بیوی کو ناراض دیکھ کر مرد باورچی خانے میں کوئی کام کرنے کی کوشش کرے تو اس کے اناڑی پن پر بیوی خود کو روکے بغیر نہیں رہ سکتی ہے- ایسے حالات میں وہ خود بخود اس کا ہاتھ بٹانے یا دوسرے لفظوں میں اپنے باورچی خانے کو بچانے کے لیے خود ہی کچن میں آجاتی ہے اور ایک ساتھ کام کرنے سے خود بخود دلوں کی کدورت صاف ہو جاتی ہے-
 
image
 
5: بچوں کا استعمال کرتے ہیں
میاں بیوی کے تعلق میں بچے ایک زنجیر کی طرح ہوتے ہیں اور یہ زنجیر اس وقت بہت کام آتی ہے جب ان دونوں میں سے کوئی ایک ناراض ہوجاتا ہے- اس وقت میں بچوں کا استعمال کرتے ہوئے اکثر مرد حضرات بچوں کا سہارا لیتے ہیں اور ان کی سفارش کی مدد سے سب کچھ ٹھیک ہو جاتا ہے-
 
میاں بیوی کے تعلق میں کسی ایک فرد کے جھکنے سے عزت یا انا میں کمی واقع نہیں ہوتی ہے۔ ایک دوسرے کے ساتھ جڑے رہنے کے لیے ایک دوسرے کی خوشی کے لیے کسی ایک فرد کے بعض اوقات جھک جانے سے دوسرے فرد کی نظر میں اس کی قدر اور بھی بڑھ جاتی ہے۔
YOU MAY ALSO LIKE: