پوسٹ مارٹم سے قبل اچانک زندہ ہوگئے۔۔ کچھ افراد جو موت کے بعد بھی زندگی کی طرف لوٹ آئے

image
 
یہ سوال ہر زندہ انسان کے ذہن میں کبھی نہ کبھی ضرور آتا ہوگا کہ مرنے کے بعد کیا ہوتا ہے؟ یا مرنے کے بعد انسان کیا محسوس کرتا ہے- مگر اس کا جواب کسی کے پاس نہیں ہوتا ہے یہاں تک کہ ان انسانوں کے پاس بھی یہ جواب نہیں ہوتا کہ جو کہ دنیا کی نظر میں مر چکے ہوتے ہیں مگر کچھ وقت کے بعد دوبارہ سے زندگی کی طرف لوٹ آتے ہیں-
 
مرنے کے بعد دوبارہ زندہ ہونے والے خوش نصیب لوگ
آج ہم آپ کو کچھ ایسے خوش نصیب لوگوں کے بارے میں بتائيں گے جو کہ میڈیکل سائنس کے مطابق مر چکے تھے اور ان کے مرنے کا اعلان بھی ہو گیا- مگر کچھ دیر بعد وہ دوبارہ سے نہ صرف موت کو شکست دے کر زندگی کی طرف لوٹ آئے بلکہ طویل وقت تک زندہ رہے-
 
پوسٹ مارٹم سے قبل اچانک زندگی
سال 1996 میں برطانیہ سے تعلق رکھنے والی ڈيفن بنک شدید بیماری کے سبب مردہ قرار دی گئيں، ان کی پوسٹ مارٹم کی تیاری شروع کر دی گئی- اس وقت تک ان کی لاش کو سرد خانے منتقل کیا جا رہا تھا
اسی دوران ہسپتال کے عملے میں سے ایک جو ان کی قریبی رشتے دار تھیں انہوں نے ڈیفن بنک کے جسم میں حرکت محسوس کی- جس کے بعد انہوں نے فوری طور پر ڈاکٹر صاحبان کو اس بارے میں بتایا جنہوں نے معائنے کے بعد ڈیفن کو زندہ قرار دیا۔ اگر ڈیفن کو سرد خانے میں منتقل کر دیا جاتا تو شائد وہ زندہ ہی درگور ہو جاتیں تاہم جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے-
image
 
سب ٹھیک ہو جائے گا
زيک جو کہ ایک ایتھلیٹ تھا ایک ریس کے دوران اچانک گرنے کے سبب موت کے منہ تک جا پہنچا- یہاں تک کہ ڈاکٹروں نے اس کے معائنے کے بعد اس کو مردہ قرار دے دیا اور اس کو اٹھا کر جب گراؤنڈ سے باہر لے جایا جا رہا تھا تو اچانک وہ واپس زندگی کی طرف لوٹ آیا- اس موقع پر زیک نے ایک حیرت انگیز بات بتائی اس کا یہ کہنا تھا کہ گرنے کے بعد اس کو ایک ایسے قوی الحبثہ انسان نے اپنی گود میں لے لیا جس کے جسم کو نرم بالوں نے چھپا رکھا تھا اور زيک کو گود میں لینے کے بعد وہ آدمی زيک کو یہی کہتا رہا کہ کچھ نہیں ہوگا تم جلد اچھے ہو جاؤ گے اور ایسا ہی ہوا- اب یہ تو اللہ یہ جانتا ہے کہ وہ شخص کون تھا جس کو زيک نے موت کی حالت میں دیکھا-
image
 
پون گھنٹے تک مردہ رہنے والا
میں نے اپنی 20 سالہ میڈیکل پریکٹس کے دوران ایسا واقعہ نہیں دیکھا- یہ الفاظ ہیں ڈاکٹر راجا ناظر کے جنہوں نے ویسٹ کارلٹن اوہائيو کے ٹونی کا علاج کیا ان کے مطابق ٹونی جب ان کے پاس لایا گیا تو اس کے دل کو رکے 45 منٹ ہو چکے تھے اور میڈیکل سائنس کے مطابق ان کو مرے ہوئے پون گھنٹہ گزر چکا تھا- مگر اس کے بعد اچانک ٹونی کے مردہ دل نے دھڑکنا شروع کر دیا اور وہ واپس زندگی کی طرف لوٹ آئے-
image
 
مرنے کے بعد دوبارہ زندہ ہونے پر عادات میں تبدیلی
یہ کہانی نیویارک کے ایک سرجن ٹونی کیکوریا کی ہے جو کہ ایک سفر کے دوران آسمانی بجلی کا شکار ہو کر مر گیا۔ اس کے مردہ جسم کو جب واپس ہسپتال میں لایا گیا تو اسکے مردہ جسم میں زندگی کے آثار نمودار ہوئے- ٹونی کیکوریا کی کہانی کا سب سے دلچسپ پہلو یہ ہے کہ زندگی کی طرف دوبارہ لوٹنے کے بعد ٹونی کی عادات میں واضح تبدیلی دیکھنے میں آئی اور وہ موسیقی کی جانب راغب ہو گیا جبکہ اس سے قبل کی زندگی میں اس کا رجحان کسی بھی طرح موسیقی کی طرف نہ تھا-
image
 
خود سے ہی ڈر کر دوبارہ موت
روس سے تعلق رکھنے والی 49 سالہ روسی عورت فیجیلیومخما میٹاژينوف کی موت دل کا دورہ پڑنے کے سبب ہوئی۔ اس کے مرنے کے بعد اس کی آخری رسومات کے دوران وہاں موجود تمام افراد اس وقت خوفزدہ ہوئے جب انہوں نے دیکھا کہ تابوت میں موجود فیجیلو یک دم چیخ مار کر اٹھ کر بیٹھ گئیں- تاہم وہاں موجود افراد کے خوف اور شور کے سبب اسی وقت فیجیلو کو ایک اور دل کا دورہ پڑا اور وہ اسی وقت دوبارہ مر گئیں-
image
 
یہ تمام واقعات حقیقت پر مبنی ہیں اور اس بات کا ثبوت ہیں کہ زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے
 
YOU MAY ALSO LIKE: