|
|
دنیا میں ایسے لاتعداد حیران کن، پراسرار حقائق اور
واقعات موجود ہیں جن پر یقین کرنا کچھ لوگوں کو مشکل ہو سکتا ہے۔ نامعلوم
اور انوکھے نظارے اور گمشدہ تاریخ کے ٹکڑے تقریباً ہر روز ہمارے سامنے آتے
ہیں لیکن ہم ان کی اصل حقیقت نہیں جان پاتے۔ ہم آپ کو آج کچھ ایسے ہی
پراسرار واقعات کے بارے میں بتاتے ہیں جن کی حقیقت سے پردہ اب تک نہیں اٹھ
سکا ۔ |
|
دنیا کی سب سے زیادہ
محفوظ قدیم انسانی باقیات |
چین سے تعلق رکھنے والی لیڈی ڈائس نامی خاتون کو مرنے کے
بعد ممی کی شکل میں دفنایا گیا اور اس ممی کی دریافت خاتون کے مرنے کے 2
ہزار سال بعد ہوئی- دلچسپ بات یہ ہے کہ اس خاتون کی جلد اب بھی نرم ہے جبکہ
اس کے بازو٬ ٹانگیں جوڑ بھی لچکدار ہیں- اور یہ دنیا کی سب سے محفوظ حالت
میں ملنے والی انسانی باقیات ہیں- سائنسدان آج بھی یہ نہیں جان سکے کہ اس
خاتون کی لاش کو کونسے خاص اور پراسرار مادے میں دفن کیا گیا تھا جو آج تک
یہ لاش تازہ ہے- |
|
|
انسانی خون کی مختلف
اقسام کیوں |
آج کے جدید دور کے باوجود سائنس دان اب تک حیران ہیں کہ
انسانوں کے خون کی اقسام مختلف کیوں ہوتی ہیں۔ کارل لینڈسٹائنر نے 1900 کی
دہائی کے اوائل میں خون کی اقسام دریافت کیں، اور یہ کہ بعض اقسام آپس میں
نہیں مل سکتیں۔ اس بارے میں بہت سے نظریات موجود ہیں کہ ہمارے پاس یہ اقسام
کیسے آئیں، لیکن یہ سوال کہ انسانوں کے خون کی اقسام بالکل مختلف کیوں ہیں،
اب بھی جواب طلب ہے۔ |
|
|
گرج چمک پر مشتمل بادل |
آسٹریلیا میں ایک گرج چمک پر مشتمل بادل ہے جو ہر سال
ستمبر سے مارچ تک تقریباً ہر سہ پہر بنتا ہے۔ یہ دنیا بھر کے ماہرین
موسمیات کے متعدد مطالعات کا موضوع بن چکا ہے۔ ہیکٹر دی کنویکٹر کے نام سے
مشہور یہ بادل، آسٹریلیا میں تیوی جزیرے پر تقریباً ہر دوپہر بنتا ہے۔ عام
طور پر، ہر سال ستمبر سے مارچ تک، یہ تقریباً 20 کلومیٹر کی بلندی تک پہنچ
جاتا ہے۔ ماہرین اس کی وجہ قریبی سمندری ہواؤں کو قرار دیتے ہیں۔ |
|
|
صرف 6 سے 8 انچ کا مختصر ڈھانچہ |
سخت دانت، ابھرتا ہوا سر، اور عجیب جلد نے زیادہ تر لوگوں کو یہ سوچنے پر
مجبور کیا کہ یہ کوئی عجیب و غریب مخلوق ہے جس کا تعلق ہماری دنیا سے نہیں۔
لیکن اس مختصر ڈھانچے کو انسان کا ڈھانچہ قرار دینے کے بعد ہی اس کے سائز،
اور حقیقت کی وضاحت کے لیے سوال پیدا ہوا۔ تاہم ان میں سے اب تک کوئی بھی
جواب کبھی نہیں ملا۔ |
|
|
90 مختلف کمرشل ہوائی جہاز لاپتہ |
گزشتہ سات دہائیوں کے دوران تقریباً 90 مختلف کمرشل ہوائی جہاز لاپتہ ہو
چکے ہیں۔ ملبے کا کوئی ایک ٹکڑا بھی دریافت ہوئے بغیر تقریباً ایک سو مختلف
طیاروں کے ساتھ کیا ہوا، یہ پراسرار راز آج تک لوگوں کو چکرا رہا ہے۔ کوئی
نہیں جانتا کہ وہ کہاں گئے، یا غائب ہونے والے طیاروں کا کیا ہوا۔ |
|
|
خلائی مخلوق نے اغواﺀ کر لیا |
1973 میں، دو آدمی شیرف کے دفتر پہنچے جنہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں لابسٹر
پنجوں والے ہاتھوں کی مالک خلائی مخلوق نے اغوا کر لیا تھا۔ چارلس ہکسن اور
کیلون پارکر کہنا تھا کہ انہیں خلائی مخلوق نے اس وقت اغواﺀ کیا جب وہ
دونوں مچھلی پکڑ رہے تھے۔ انہوں نے اپنے اغوا کے بارے میں پریشان آوازوں
میں بات کی، اور دونوں نے ایک ہی کہانی سنائی حالانکہ دونوں ہی الگ الگ
کمروں میں تھے، جبکہ ہکسن نے تو پولی گراف کا امتحان بھی پاس کیا۔ |
|