پیدائش کے 4 گھنٹے بعد ماں کا انتقال ہوگیا اور٬ 82 سال تک زندہ رہنے والا شخص جس نے کبھی کسی عورت کو نہیں دیکھا

image
 
خواتین کے بارے میں شاعر مشرق علامہ اقبال نے فرمایا تھا کہ ''وجودِ زن سے ہے تصویرِ کائنات میں رنگ- اور واقعی ہماری زندگیوں میں اس رنگ کے کئی ایسے روپ بھی ہیں جو نہ ہوں تو کائنات پھیکی معلوم ہو- عورت چاہے ماں کے روپ میں ہو٬ بہن کے روپ میں ہو یا پھر شریک حیات کے اس کا ہر روپ ہی انسان کی زندگی کے لیے اہم ہوتا ہے- لیکن کیا آپ کسی ایسے انسان کا تصور کرسکتے ہیں جس نے عورت کو کسی بھی روپ میں نہ دیکھا ہو اور وہ حقیقی عورت دیکھے بغیر ہی اس دنیا کے کوچ کر گیا ہو؟
 
جی ہاں Mihailo Toloto ایک ایسا ہی یونانی راہب تھا جس نے اپنی پوری 82 سالہ زندگی کوہ ایتھوس پر کسی حقیقی عورت کو دیکھے بغیر گزار دی-
 
سال 1856 میں جب اس راہب کی پیدائش ہوئی تو اس وقت سے ہی اس کے لیے مشکلات کا آغاز ہوگیا- پیدائش کے صرف 4 گھنٹے بعد ہی Mihailo کی والدہ کا انتقال ہوگیا جبکہ اسے قبولنے والا بھی اس موقع پر کوئی موجود نہیں تھا-
 
image
 
جس کے بعد اس بچے کو آرتھوڈوکس رہبانیت کے مرکز ماؤنٹ ایتھوس پر واقع ایک خانقاہ کی سیڑھیوں پر چھوڑ دیا گیا تھا۔ وہاں کا راہب اسے اندر لے گیا اور یوں یہ خانقاہ ہی اس کا مستقل ٹھکانہ بن گئی۔
 
بلند و بالا دیواروں والی خانقاہ میں اس پرورش اور تعلیم کا انتظام کیا گیا، اور یوں یہ بچہ بڑا ہو کر ایک راہب بن گیا- کہا جاتا ہے کہ اس راہب نے 1938 میں اپنی موت کبھی بھی پہاڑ سے نکلنے کا سفر نہیں کیا تھا۔ اور چونکہ خواتین کو ماؤنٹ ایتھوس پر قدم رکھنے کی اجازت نہیں ہے، تو یوں یہ راہب کسی حقیقی عورت کو دیکھے بغیر ہی انتقال کر گئے۔
 
ظاہر ہے، Mihailo Toloto، وہ واحد شخص نہیں ہے جس نے اپنی پوری زندگی میں کبھی کسی عورت کو نہیں دیکھا۔ نابینا پیدا ہونے والے لوگ بھی کبھی کچھ نہیں دیکھتے، لیکن اس راہب کی کہانی کی ایک خاص بات یہ ہے کہ اس نے کبھی کسی عورت سے رابطہ بھی نہیں کیا، اس نے اپنی پوری زندگی ساتھی راہبوں اور کبھی کبھار مرد ملاقاتیوں کے درمیان گزاری۔
 
راہب کی موت کے بعد ساتھی راہبوں نے ان کے لیے ایک خصوصی جنازے کا اہتمام کیا، یہ اہتمام اس وجہ سے کیا گیا کہ ان کا ماننا تھا کہ Mihailo دنیا کا واحد مرد ہے جو کبھی کسی عورت کو دیکھے، چھوئے یا کسی اور طرح سے بات چیت کیے بغیر مر گیا۔ ایک پرانے اخباری آرٹیکل کے مطابق، یونانی راہب نے کبھی گاڑی یا ہوائی جہاز بھی نہیں دیکھا تھا، حالانکہ اس کی عمر اور جگہ کے لحاظ سے یہ اتنا عجیب بات نہیں ہے۔
 
image
 
دلچسپ بات یہ ہے کہ Mihailo Toloto واقعی دو الگ الگ مواقع پر ایک عورت سے رابطے میں آیا ہو گا، حالانکہ وہ انہیں نہیں جانتا تھا۔ 1920 کی دہائی میں، فرانسیسی فلسفی اور مصنف میریس چوائسی نے ماؤنٹ ایتھوس تک رسائی حاصل کرنے کے لیے خود کو ایک ملاح کا بھیس ڈھال لیا تھا، اور 1930 کی دہائی میں، مس یورپ کا تاج پہننے والی پہلی یونانی خاتون ایلیکی ڈیپلارکو نے بھی مقدس مقامات میں داخلے کے لیے بھیس بدلا تھا۔ آرتھوڈوکس پہاڑ ان راہبوں کے مذہب میں عورتوں کے لیے حرام ہے۔
 
ممکنہ طور پر یہ راہب ایک یا دونوں خواتین کے ساتھ رابطے میں آیا ہو، جبکہ اسے ان خواتین کے بھیس کی وجہ سے اس بات کا احساس نہیں ہوا۔ یا پھر، یہ بھی ممکن ہے کہ اس کا سامنا ان خواتین سے ہوا ہی نہ ہو اور وہ واقعی کسی حقیقی عورت کو دیکھے بغیر مر گیا ہو۔
YOU MAY ALSO LIKE: