٭ترتیب ِمضامین٭۔۔۔نوٹ: کچھ مضامین اقساط کی صورت میں ہوں گے۔۔۔:" />

پاکستا ن کے سربراہان ِمملکت ۔۔۔حصہ اول۔۔۔

قاری حضرات سے گزارش ہے کہ اگر یہ مضمون پڑھنے کا موقع ملے تو اس کو تحقیق و تحریر کا ابتدائیہ سمجھتے ہوئے٭ "پاکستان کے سربراہان ِ مملکت(اگست1947 ء تا دسمبر1971ء) ٭" کے حصہ اوّل٭ " محمدعلی جناح تا صدر و وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو"٭ کے مضامین سے استفادہ کرتے ہوئے اپنی رائے کا اظہار کریں تاکہ اگر نئی مصدقہ معلومات ہوں تو اُنھیں دوسرے حصے میں شامل کیا جاسکے۔
٭ترتیب ِمضامین٭۔۔۔نوٹ: کچھ مضامین اقساط کی صورت میں ہوں گے۔۔۔:

پاکستان کے گورنر جنرل، صدر اور وزیرِ اعظم

پاکستا ن کے سربراہان ِمملکت
تحقیق وتحریر:عارف جمیل۔۔ 2 ِجون 2023ء

تحریک ِپاکستان کی جد وجہد کا ثمر قیام ِپاکستان کی صورت میں 14ِاگست1947ء کو ملا۔قائد اعظم محمد علی جناح پاکستان کے پہلے گورنر جنرل بنے اور پہلے وزیر ِاعظم کی حیثیت میں لیاقت علی خان نے حلف اُٹھایا۔ اِن دونوں شخصیات کی رہنمائی میں حکومتی مشینری پر بہت سی ایسی ذمہداریاں عائد ہوچکی تھیں جن کو نبھاتے ہوئے نئی مملکت کو آزادی کی اُن فلاحی راہوں پر ڈالنا تھا جسکے لیئے ہندوستان کے مسلمانوں نے جانیں دینے سے بھی گریز نہیں کیا تھا۔ لہذا پاکستان کی بقاء کیلئے نئی قیادت کے سامنے شاعر ِمشرق ڈاکٹرمحمد علامہ اقبال کا تصور ِپاکستان اور محمد علی جناح کی قیام ِپاکستان کیلئے انتھک محنت تھی۔
ابھی یہ سوال تحقیق و تحریر کا مزید کئی سال حصہ رہے گا کہ کیا قیام ِپاکستان کا بنیادی مقصد جو نظریہ ِپاکستان کا اساس تھا حاصل ہوگیا تھا؟ہو گیا ہے؟ یا ابھی مستقبل میں یہ کوشش جارہی رہے گی؟لیکن اس دوران پاکستان کے سربراہانِ مملکت کی ایک لمبی فہرست سامنے آتی ہے جن میں تحریک ِپاکستان میں حصہ لینے والے بھی شامل ہیں۔قیام پاکستان سے پہلے کے ہندوستان کے مسلمان بیوروکریٹس وفوجی افسران بھی براجمان نظر آتے ہیں۔پھر نئی سیاسی و فوجی قیادت کے اہم نام ہیں۔
قائد ِاعظم محمدعلی جناح اور لیاقت علی خان کے علاوہ جیتنے بھی سربراہان اقتدارِاعلیٰ کی شاہی کُرسی پر بیٹھے اُن میں سے زیادہ تر کا ذاتی و عملی زندگی کارویہ شاہی کُرسی پر بیٹھنے سے پہلے اور بعدمیں یکساں نظر آیا۔چند ہوں گے جو محلاتی سازشوں کا حصہ نہ رہیں ہوں اور پھر وہ سیاست سے کنارہ کش نظرآئے یا اُنھیں اقتدار ِاعلیٰ کے پنڈتوں نے سیاست سے الگ ہو نے کامشورہ دے کر آرام کرنے کو کہا۔
پاکستان کے اِن سربراہان پر گزشتہ کئی سالوں پر محیط ایک تحقیقی کام جاری رکھا۔کُتب،رسائل اور اخبارات کے ساتھ ساتھ جہاں بھی موقع ملا بذات ِخود جاکر جو وفات پا چکے تھے اُنکے قریبی رشتے داروں و رفقاء سے ملاقات کر کے انٹرو یو کیا۔کچھ بیورکرٹس اور صحافیوں سے خط و کتابت کے ذریعے معلومات حاصل کیں۔ پھر کمپیوٹر کا معلوماتی دور آیا اور انٹرنیٹ نے معلومات تک رسائی مزید آسان کردی اور مہینوں پر محیط تحقیق کیلئے مواد منٹوں میں حاصل ہونا شروع ہو گیا گو کہ کچھ سوالات اپنی جگہ سوال ہی رہ گئے۔ اس ساری تحقیق میں کچھ سے ذاتی طور پر ملنے کا موقع بھی ضرور ملا اور خط لکھنے پر اُنکا جواب بھی آیا لیکن اُن سے وہ معلومات نہ مل سکیں جو خواہش رکھتا تھا۔لہذا کہہ سکتے ہیں کہ پھر بھی سوانح عمریوں کی نسبت سے اتنا مواد ضرور اکٹھا کر لیا جو آج تک کسی ایک جگہ اکٹھا کر کے ترتیب دے کر تحریری طور پر کسی نے نہ لکھا ہو۔ویسے اِن سربراہان کی بہت سی سوانح عمریاں کُتب کی صورت میں شائع ہو چکی ہیں۔
پاکستان کے سربرابان کے متعلق تحقیق و تحریر کے اس سفر میں کچھ احباب نے خواہش ظاہر کی کہ اگر تحقیق کو خُوش نُما بنانا چاہتے ہو تو سربراہان کاکردار نگین بناؤ۔ بہرحال کردار سازی کا حصہ تو کچھ بھی ہو سکتا ہے لیکن اگر ثبوت نہیں تو پھر احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیئے اور دوسرا اگر کہیں کچھ مختصر سا تحقیق کے دوران سامنے آجائے تو اُس ذات پاک کے حُکم کے مطابق پردہ داری بہتر ہے۔حکومتی فلاحی کاموں، روئیوں اور سازشوں کا ذکر بنیادی مقصد ہونا چاہیئے تاکہ مُثبت و منفی فیصلوں سے سیکھ کر آنے والوں کیلئے بہتر فیصلے کرنے کے موادمہیا ہو سکے۔
پاکستان کے سربراہان ِمملکت کی اس تحقیق کے میرے(عارف جمیل)بہت سے مضامین اخبارات میں وقتاً فوقتاً شائع ہو تے رہے ہیں۔لہذا میرے پاس تحقیق کا تمام مواد کُتب و اخبارات، خط و کتابت اورذاتی ملاقاتوں کے ریکارڈ کے ساتھ موجود ہے۔
قاری حضرات سے گزارش ہے کہ اگر یہ مضمون پڑھنے کا موقع ملے تو اس کو تحقیق و تحریر کا ابتدائیہ سمجھتے ہوئے٭ "پاکستان کے سربراہان ِ مملکت(اگست1947 ء تا دسمبر1971ء) ٭" کے حصہ اوّل٭ " محمدعلی جناح تا صدر و وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو"٭ کے مضامین سے استفادہ کرتے ہوئے اپنی رائے کا اظہار کریں تاکہ اگر نئی مصدقہ معلومات ہوں تو اُنھیں دوسرے حصے میں شامل کیا جاسکے۔
٭ترتیب ِمضامین٭۔۔۔نوٹ: کچھ مضامین اقساط کی صورت میں ہوں گے۔۔۔:
٭گورنر جنرل قائد ِاعظم محمد علی جناح٭
٭وزیر ِاعظم لیاقت علی خان٭
٭گورنر جنرل و وزیر ِاعظم خواجہ ناظم الدین٭
٭گورنر جنرل ملک غلام محمد٭
٭وزیر ِاعظم محمد علی بوگرہ٭
٭گورنر جنرل و صدر میجر جنرل اسکندر مرزا٭
٭وزیر اعظم چوہدری محمد علی٭
٭وزیر اعظم حسین شہید سہروردی٭
٭وزیراعظم اسماعیل ابراہیم چندریگر٭
٭وزیراعظم ملک فیروز خان نون٭
٭وزیر اعظم و صدر فیلڈ مارشل محمد ایوب خان٭
٭صدر جنرل آغامحمد یحییٰ خان٭
٭نامزد۔وزیر اعظم نور الامین٭
٭صدر و وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو٭
Arif Jameel
About the Author: Arif Jameel Read More Articles by Arif Jameel: 204 Articles with 308675 views Post Graduation in Economics and Islamic St. from University of Punjab. Diploma in American History and Education Training.Job in past on good positio.. View More