پاک فوج ۔۔ملکی سلامتی کی ضامن

جب سے پاکستان معرض وجود میں آیا،اس کے خلاف سازشوں کا ایک لامتناہی سلسلہ بھی شروع ہوگیااورآج تک جاری ہے قائد اعظم کی وفات اورلیاقت علی خان کی شہادت کے بعد ملک پر مفادپرست ٹولے نے قبضہ کرلیااورسیاسی کھینچاتانی شروع ہوگئی اقتداراوربالادستی کی اس جنگ کے باعث ملک دوٹکڑے ہوگیالیکن سبق پھربھی کسی نے نہ سیکھااورآج بھی سیاسی ومعاشی عدم استحکام کا سلسلہ اسی طرح جاری وساری ہے دوسری جانب یہ بھی واضح حقیقت ہے کہ اپنوں کی غداری اوراندرونی وبیرونی دشمنوں کی عیاری وسازشوں کے باوجود پاکستان جس کے پاس سوئی بنانے کاکارخانہ نہیں تھا آج مسلم امہ کی پہلی اوردنیاکی ساتویں ایٹمی طاقت ہے اس کے پاس بہترین میزائل پروگرام ہے جس کاسہرابلاشبہ محب وطن پاکستانیوں اورپاکستان کی سلامتی کے ضامن اداروں کو جاتاہے۔ڈاکٹر عبدالقدیرخان کی زیرقیادت ایٹمی ومیزائل پروگرام کی پرداخت کرنے والے سبھی افرادلائق تحسین ہیں الحمدﷲ آج پاکستان کے پاس آبدوزوں اورجنگی سازوسامان سے لیس بحریہ اورجے ایف تھنڈر،میراج طیاروں اورجدید ریڈارز پرمشتمل ائیرفورس موجود ہے جس کا عملی مظاہرہ 27فروری 2019 کوبھارتی مگ 21کوگراکر اوراس کے پائلٹ کوگرفتارکرکے کیاگیاجبکہ الضراراورالخالد ٹینک سمیت جدیدگولہ بارود اورڈرونزسے لیس پیشہ ورانہ امورمیں اپنی مثال آپ ،قوم کا فخربری فوج بھی موجود ہے ،پاکستان کی نمبر ون انٹیلیجنس ایجنسی آئی ایس آئی جس کو پوری دنیا نمبر ون ایجنسی مانتی ہے ملک وقوم کے ماتھے کاجھومر ہے جوکہ اندرونی وبیرونی محاذ پر ڈٹی ہوئی ہے ملکی سلامتی کویقینی بنانے کے لیے پاک فوج بارڈرزپردشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیواربنی ہوئی ہے اوراندرونی طورپر دہشت گردوں کی سرکوبی کے لیے بھی کمربستہ ہے علاوہ ازیں طوفان،زلزلہ، سیلاب ،بم دھماکوں اورکسی بھی ناگہانی صورتحال میں ہمیشہ پاک فوج نے ہراول دستے کاکرداراد اکیا ہے اوراپنے لوگوں کی مددکے لیے ناصرف بروقت پہنچی ہے بلکہ انہیں ریسکیوبھی کیا ہے اس لیے توپاکستانی عوام بھی اپنی مسلح افواج سے بے انتہامحبت کرتی ہے اورانہیں خراج تحسین پیش کرتی رہتی ہے ۔پچھلے کچھ عرصہ سے پاکستان میں سیاسی ومعاشی عدم استحکام کے باعث ملکی حالات دگرگوں ہیں اورعام آدمی کسمپرسی کی زندگی گزارنے پرمجبورہے سیاسی جماعتوں میں اعتمادکافقدان ہے اوروہ کرسی کی جنگ میں برسرپیکارہیں جوسیاسی جماعت اقتدارمیں ہوتی ہے تواسے اسٹیبلشمنٹ اچھی لگنے لگتی ہے اورسب ایک پیج پر ہیں کی گردان الاپی جاتی ہے جونہی وہ سیاسی جماعت اقتدارسے رخصت ہوتی ہے توپھر یہی اسٹیبلشمنٹ اس کے لیے بری بن جاتی ہے اوروہ اس کے خلاف ایک محاذ کھڑاکردیتی ہے نو مئی کو سابق وزیراعظم اورچیئرمین پاکستان تحریک انصا ف عمران خان کو جب گرفتارکیا گیا توان کے حامیوں اورکارکنوں کی جانب سے شدیدردعمل کااظہارکیاگیاحتیٰ کہ فوجی تنصیبات پربھی حملے کیے گئے کورکمانڈرہاؤس،جی ایچ کیو،آئی ایس آئی آفس،ایم ایم عالم کا جہاز،کرنل شیرخان کامجسمہ ،سوات ٹول پلازہ اوریادگارشہداء پر حملے کیے گئے توڑپھوڑ کرکے ان کو نذرآتش کیا گیاحتیٰ کہ ملکیتی جائیدادیں ،ہوٹلز،پٹرول پمپس اورگاڑیوں کوبھی آگ لگادی گئی،ان واقعات کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے پرامن احتجاج ہر سیاسی پارٹی کاحق ہے لیکن جلاؤ گھیراؤ اورقومی اثاثوں کی بیحرمتی کسی طورپربھی قابل قبول نہیں اور نہ ہی یہ مہذب قوموں کا شیوہ ہے ،پی ٹی آئی کے بہت سے رہنماؤں کی جانب سے ان واقعات پرافسوس کااظہارکیا گیا جبکہ محب وطن پاکستانیوں کی جانب سے سانحہ نومئی کے حوالے سے شدیدردعمل آیا ہے اور انھوں نے اس واقعہ کی ناصرف مذمت کی ہے بلکہ اسے قومی اثاثوں اورملکی سلامتی کے اداروں پر حملہ قراردیاہے اورواقعہ میں ملوث افراد کو گرفتارکرکے قرارواقعی سزا دینے کامطالبہ کیاہے یہی وجہ ہے کہ ان محب وطن لوگوں کی جانب سے پاکستان بھر میں فوج سے یکجہتی کے لیے ریلیاں نکالی جارہی ہیں دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے ارکان پارلیمنٹ اپنی پارٹی پالیسیوں سے اختلاف کرتے ہوئے پارٹی چھوڑرہے ہیں جوکہ پارٹی قیادت کے لیے لمحہ فکریہ ہے ۔عوام اورمحب وطن پاکستانی ناصرف اپنی افواج سے محبت کرتے ہیں ان پر اعتمادکرتے ہیں بلکہ انہیں قومی سلامتی کاضامن سمجھتے ہیں اس لیے وہ پاک فوج کے خلاف کی گئی ہرقسمی پراپیگنڈہ مہم کو ملک اورقومی سلامتی کے خلاف سازش قراردیتے ہیں ۔آج پاکستان کاہرمحب وطن شہری پاک فوج اورملکی سلامتی کے ضامن اداروں کے شانہ بشانہ کھڑاہے ۔عوام نے شرپسندانہ سیاست اورمفادپرست ومن پسند سیاسی بیانیے کو ٹھکرادیاہے اوراس عزم کااعادہ کیاہے کہ وہ ملک وقوم اورقومی سلامتی کے اداروں کے خلاف ہرسازش کو ناکام بنادیں گے چاہے اس کاتعلق اندرونی طوپر ہویابیرونی طورپر ۔بلاشبہ پاک فوج ملکی سلامتی کی ضامن اوراس کاہرسپاہی ملک وملت کا قابل فخر سرمایہ ہے ۔

 

Mukhtar Bhatti
About the Author: Mukhtar Bhatti Read More Articles by Mukhtar Bhatti: 5 Articles with 1811 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.