پولیو مہم اورافواج پاکستان کی لازوال خدمات

پاک فوج پر پوری قوم کو فخر اور ناز ہے اور کیوں نہ ہو،پاک فوج نے وطن عزیزپاکستان کے لئے لازوال قربانیاں دی ہیں۔جب بھی ملک میں کوئی بھی مشکل وقت آیا افواج پاکستان کے جانباز نوجوانوں نے میدان عمل میں نکل کر قربانیاں دیں،مشرقی و مغربی بارڈر پر فوج کے نوجوان موجود ہیں انڈیا پاکستان کا ازلی و ابدی دشمن ہے آئے روز بارڈر پر بھارتی فوج کی طرف سے فائرنگ کے واقعات ہوتے ہیں اور پاک فوج کے شیر انڈین توپوں کو خاموش کروا دیتے ہیں۔پاکستان میں اکتوبر2008میں آنے والے قیامت خیز زلزلہ میں افواج پاکستان نے امدادی کاموں میں سب سے زیادہ و اہم کردار ادا کیا ،فیلڈ ہسپتال بنائے ،جہاں دیگر رفاہی و فلاہی ادارے تھے وہیں افواج پاکستان بھی موجود تھیں ،خیبر پختونخواہ،سندھ،بلوچستان میں آنے والے سیلاب کے موقع پر بھی پاک فوج کے جوان امدادی و ریلیف کے کاموں کے لئے سب سے پہلے میدان میں نکلے،گزشتہ برس بلوچستان آواران میں زلزلہ آیا تو وہاں بھی مشکلات کے باوجود پاک فوج کے دستے پہنچے ،سندھ تھر میں حکومت سندھ کی نااہلی کی وجہ سے قحط کی صورتحال پیدا ہوئی تو فوج کے جوان راشن و دوائیاں لے کر وہاں بھی پہنچ گئے اور متاثرین کی داد رسی کی،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھی پاک فوج نوجوانوں کی قربانیاں دے چکی ہے ،نام نہاد جنگ میں اتحادی امریکہ نے بھی دوستی کے نام پر پاک فوج کے نوجوانوں کو سلالہ چیک پوسٹ پر نشانہ بنایا غرضیکہ پاک فوج کی اس ملک کے لئے قربانیاں لازوال و بے مثال ہیں انکی قربانیوں کا کوئی ثانی نہیں ،ملک میں الیکشن آئیں تو فوج کو تعینات کیا جاتا ہے،محرم الحرام میں امن و امان کے قیام کے لئے بھی فوج کے نوجوان حساس اضلاع میں تعینات کئے جاتے ہیں ۔مردم شماری کا موقع آئے تو پاک فوج کے دستے گھر گھر جا کر کام کرتے ہیں ،اب پاکستان ایک بار پھر دشمنوں کی سازشوں کی وجہ سے مسائل میں گھرا ہوا ہے تو دوسری طرف پاکستان کو پولیو زدہ قرار دے کر دوسرے ملک کے لئے پولیو فری سرٹیفکیٹ لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔پاکستان کے کچھ علاقوں میں پولیو کی نشاندہی کی گئی ہے ،حکومت نے پاکستان کو پولیو فری بنانے کے لئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسلام آباد میں وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وزارت صحت کی جانب سے پولیو کے معاملے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف نے وزارت صحت کے حکام کو پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لئے جنگی بنادوں پر کام کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو جلد پولیو فری بنایا جائے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پولیو کے خلاف بھرپور میڈیا مہم اور آگاہی تحریک چلائی جائے جب کہ اس حوالے سے حکومت کی جانب سے کئے جانے والے تمام اقدامات کی خود نگرانی کروں گا۔وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ملک سے پولیو کے خاتمے کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے ورکرز کی قربانیاں قابل ستائش ہیں۔ حکومت پولیو کے خاتمے کے لئے کام کرنے والے رضا کاروں کو بھرپور سیکیورٹی فراہم کرے گی۔وفاقی کابنیہ نے قبائلی علاقوں اور صوبہ خیبر پختونخوا کے بندوبستی علاقوں میں فوج کی نگرانی میں پولیومہم کی منظوری دے دی گئی ہے۔ پولیو ٹیموں کی فاٹا کے تمام علاقوں تک رسائی ممکن بنانے کے لئے وزیراعظم نے چیف آف آرمی سٹاف سے رابطہ کرلیا ہے۔ وزیراعظم نے اس بارے میں متعلقہ اداروں کو فوریطور احکامات جاری کردیے ہیں قومی ٹاسک فورس میں اس بارے میں صوبوں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔وفاقی کابنہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ انسداد پولیو مہم کے خلاف پراپیگنڈا زائل کرنے کے لئے موثر میڈیا مہم چلائی جائے گی۔ قبائلی و صوبے کے بندو بستی علاقوں میں مہم کی نگرانی فوج کرے گی۔ وزیر اعظم نے کابینہ کے اجلاس میں پولیو مہم کے خلاف پروپیگنڈا مہم دور کرنے کی ہدایت کی وائرس کے خاتمے کے لئے اقدامات سے آگاہ کیا اور ذاتی طور پر نگرانی کا بھی اعلان کیا وزیراعظم نے پولیو ورکرز کی سیکورٹی اور تحفظ پرصورت یقنی بنانے کی ہدایت کی۔ مہم کے حوالے سے غلط فہمیوں اور افواہوں کو دور کرنے کے لئے کئی اقدامات کی منظوری دے دی گئی ہے۔ حکومتی فیصلے کے تحت فاٹا اور خیبرپختونخوا کے بندوبستی علاقوں میں فوج کی خدمات حاصل ہونگی فاٹا کے علاقوں سے باہر جانے والوں کو اب ہر صورت پولیو کے بچاؤ کے قطرے پینا ہوں گے کابینہ کے اجلاس میں قومی ٹاسک فورس برائے پولیو کا اجلاس بلانے کا بھی فیصلہ کیاگیا صوبوں کی مشاورت سے مزید اقدامات پر غور کیا جائے گا قومی ٹاسک فورس میں چاروں وزراء اعلی کی شرکت متوقع ہے۔وزیراعظم نے ہدایت جاری کی کہ فاٹا اور ملحقہ بندو بستی علاقوں سے صرف ان لوگوں کو صرف دوسرے شہروں میں جانے دیا جائے جو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پی لیں۔پولیو حکام کوفوج کی مدد سے قبائلی علاقوں کے ہر حصے میں پولیو رضا کاروں کی رسائی ممکن بنانے کے لئے اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو جلد پولیو سے پاک کریں گے پاکستان کو پولیو سے پاک کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ آرمی چیف سے پولیو ورکرز کی رسائی فاٹا کے میں ہر جگہ ممکن بنانے کے لئے کہا ہے۔خیبر پختونخوا اور وزیرستان میں فوج پولیو ورکرز کی حفاظت کرے گی۔پولیو ویکسین کی تقسیم میں ہر قسم کی رکاوٹ ختم کریں گے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں پولیو ورکرز کی حفاظت یقینی بنائیں گی پولیو مہم کے بارے میں شکوک و شبہات ختم کرنے کے لئے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔ پولیو ویکسین کے بارے میں غلط اطلاعات کی روک تھام کی جائے اور پولیو مہم کی افادیت کے بارے میں آگاہی مہم چلائی جائے وزیر اعظم نے کہاکہ انسداد مہم کی خود براہ راست نگرانی کروں گا ۔اب افواج پاکستان ملک کو پولیو فری بنانے کے لئے بھی گھر گھر جائیں گی ،حا مد میر پر حملے کے بعد جیو ٹی وی پر آئی ایس آئی چیف اور افواج پاکستان کے خلاف جو پروپیگنڈہ کیا گیا اور پہلے بھی کیا جاتا رہا وزیراعظم صاحب کو چاہئے کی افواج پاکستان کو یقین دہانی کروائیں کہ آئین و قانون کے مطابق جیو کے خلاف کاروائی ہو گی ،فوج ہر میدان میں آئی اور ہر مشکل وقت میں حکومت کا ساتھ دیا ،فوج تو سرحدوں کے دفاع کے لئے ہوتی ہے لیکن افواج پاکستان نے ملک کے تمام مسائل و مشکلات کے خاتمے کے لئے کردار ادا کرنے کا فیصلہ کر رکھا ہے جو یقینا قابل تحسین ہے حکومت کو افواج پاکستان کے خلاف ہونے والی تنقید پر نوٹس لیتے ہوئے ان زبانوں کو بھی بند کروانا چاہئے جو پاک فوج کے خلاف زہر اگلتی ہیں یا اگل رہی ہیں ۔فوج تو ہر میدان میں نکلنے کے لئے تیار ہے ۔قربانیوں پر قربانیوں،شہادتوں پر شہادتیں دینے کے باوجود پاک فوج کے جری جوان تھکے یا ہارے نہیں بلکہ انکے حوصلے،عزم میں مزید پختگی آئی ہے اور اسکی وجہ فوج کا ماٹو ،ایمان،تقویٰ ،جہاد فی سبیل اﷲ ہے۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Mumtaz Awan
About the Author: Mumtaz Awan Read More Articles by Mumtaz Awan: 267 Articles with 174627 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.