تاریخ کے 10 بدترین مالی نقصانات پر مبنی حادثات

ازلی تاریخ سے ہی انسان کا ہمیشہ حادثات سے واسطہ پڑتا رہا ہے۔ بعض حادثات جلد انسانی ذہن سے محو ہو جاتے ہیں تاہم بعض حادثات کو انسان اپنی انتہائی کوشش کے باوجود ذہن سے کھرچ کر پھینکنے کی کوشش میں ناکام رہتا ہے۔ایسے ہی ٹاپ 10حادثات کی مختصر روداد ذیل میں دی جا رہی ہے جو کہ مالی طور پر اتنے بڑے نقصانات کا باعث بنے جن کی تلافی انتہائی مشکل تھی۔
 

1۔ٹائٹانک کی غرقابی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔150ملین ڈالر کا نقصان
اپنے وقت میں دنیا کے سب سے بڑے مسافر بردار بحری جہاز ٹائٹانک کی غرقابی کو دنیا کے سب سے مشہور حادثہ کی حیثیت سے عالمی ذرائع ابلاغ میں شائع کیا گیا۔ تاہم مالی نقصان کے لحاظ سے یہ ٹاپ10حادثات کی فہرست میں سب سے نیچے ہے۔ 15 اپریل 1912 کو ڈوبنے والے اس بحری جہاز کو بنانے والی کمپنی اس کے ناقابل غرق ہونے پر اتنی پر یقین تھی کہ مسافروں کی گنجائش کے مطابق اس میں ہنگامی حالت میں استعمال ہونے والی لائف بوٹس بھی نہیں رکھی گئی تھیں۔تاہم دنیا کے سب سے پر تعیش اور آرام دہ جہاز سمجھے جانے والے ٹائٹانک کے ایک زیر آب برفانی چٹان سے ٹکرانے کے باعث 1500سے زائد مسافر ڈوب کر جاں بحق ہو گئے جبکہ سینکڑوں مسافروں کی لاشیں بھی نہیں مل سکیں۔ خود یہ قوی الحبثہ بحری جہاز بھی سمندر کی تہہ میں بیٹھ گیا جس کا حال ہی میں جدید ترین آلات کی ایجاد کے نتیجے میں زیر آب موجودگی کا پتہ چلا ہے۔ اسکاٹ لینڈ کے ایک شپ یارڈ میں اس کی تیاری پر اس وقت 7 ملین پونڈز کی لاگت آئی تھی جو کہ آج 15 کروڑ ڈالر سے زیادہ بنتے ہیں۔ اگر مسافروں کی ذاتی قیمتی اشیاء کو بھی شامل کر لیا جائے تو یہ حادثہ زیادہ بڑے جانی نقصان کا باعث بنا۔

image


2۔ ٹینکر ٹرک کا برج پر تصادم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔358 ملین ڈالر نقصان
26اگست 2004 کو 32,000 لیٹرز فیول لے جانے والے ایک ٹینکر ٹرک کے کار سے تصادم کے نتیجے میں ڈرائیور اس کا کنٹرول کھو بیٹھا اور ٹینکر جرمنی میں وہیل ٹال برج کی گارڈریل ( حفاظتی پٹی) سے ٹکرانے کے بعد 90 فٹ کی بلندی سے نیچے جا گرا ۔ تاہم اسی دوران اس تصادم کے نتیجے میں ایک زوردار دھماکے سے آگ لگ گئی جسکے نتیجے میں برج وزن برداشت کرنے کی اہلیت کھو بیٹھا۔ اس برج کی عارضی مرمت پر 40 ملین ڈالر لاگت آئی تاہم برج کی مکمل تبدیلی پر آنے والے اخراجات 318 ملین ڈالر تھے۔ اس طرح ایک معمولی حادثہ جرمن قوم کے لئے358 ملین ڈالر نقصان کا باعث بن گیا۔

image


3۔ میٹرولنک اور مال بردار ٹرین تصادم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔500ملین ڈالر نقصان
12 ستمبر2008 کو امریکی ریاست کیلی فورنیا کے مرکزی شہر لاس اینجلس میں مسافر بردار لوکل ٹرین ” میٹرولنک“ اور یونین پیسیفک فریٹ ٹرین کے درمیان تصادم کو کیلی فورنیا کی تاریخ کا بدترین ٹرین حادثہ تصور کیا جاتا ہے جس میں 25مسافر ہلاک ہو گئے تھے۔ اس حادثہ کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ میٹرو لنک ٹرین اس وقت سرخ سگنل پار کر کے فریٹ ٹرین کی لائن پر آگئی جب اس کا کنڈیکٹر گارڈ اپنی گرل فرینڈ کو ٹیکسٹ میسج کرنے میں مصروف تھا۔بے قصور افراد کی موت کی ذمہ داری میٹرولنک پر عائد کئے جانے والے ایک لاء سوٹ پر میٹرولنک کو 500ملین ڈالرز کا نقصان ہوا۔

image


4۔ B-2 بمبار کریش۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔1.4ارب ڈالر نقصان
23 فروری 2008 کو امریکی عملداری میں آنے والے مغربی بحر الکاہل میں واقع جزیرہ گوام میں ایک ایئر بیس سے ٹیک آف کرنے کے فوری بعد کریش ہو جانے والے B-2 اسٹیلتھ بمبار طیارہ سے ایک ارب 40کروڑ ڈالر کا نقصان ہوا۔ تحقیقی ماہرین نے الزام عائد کیا کہ فلائٹ کنٹرول کمپیوٹرز میں اعدادوشمار کو مسخ کرنے کے نتیجے میں سسٹم میں نمی آ گئی تھی جس کے باعث طیارہ حادثہ کا شکار ہوا۔ طیارہ ٹیک آف کرنے کے فوری بعد اس طرح زمین سے ٹکرایا کہ اس کا اگلا حصہ ساحلی چٹان میں دھنس گیا۔یہ اس وقت تک بنائے گئے 21 طیاروں میں سے پہلے طیارہ کو پیش آنے والا حادثہ تھا جسے ہوا بازی کی تاریخ کا بہت بڑا حادثہ قرار دیا گیا۔ خوش قسمتی سے طیارے کے دونوں پائلٹوں نے گرتے ہوئے طیارہ سے کود کر اپنی جانیں بچا لیں۔

image


5۔ ایکسون والڈیز سے تیل کا اخراج۔۔۔۔۔۔۔2.5ارب ڈالر نقصان
ایکسون والڈیز سے تیل کا اخراج نہ صرف دنیا میں تیل کا سب سے بڑا اخراج ہونے کے باعث مالی نقصان کا باعث بنا بلکہ جائے حادثہ امریکی ریاست الاسکا کے دور دراز جزیرہ پرنس ولیم ساﺅنڈ میں واقع ہونے کے باعث ہیلی کاپٹرز کے سوا کسی دوسرے طریقے سے ناقابل پہنچ تھی جس کی وجہ سے بھی بھاری مالی نقصان ہوا۔24 مارچ 1989 کے دن اس وقت ایکسون والڈیز سے 10.8ملین گیلن تیل سمندر میں بہہ گیا جب جہاز کا کپتان جوزف ہوزل ووڈ شپ پر اپنا کنٹرول قائم نہ رکھ سکا اور تیل بردار ٹینکر ایک سمندری چٹان سے جا ٹکرایا۔جہاز کی تباہی، تیل کے ضائع ہونے اور صفائی کے عمل میں ایکسون کو 2ارب 50 کروڑ ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔

image


6۔پائپر الفا آئل رگ آتشزدگی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔3.4ارب ڈالر نقصان
پائپر الفا آئل رگ آتشزدگی کو دنیا کی تاریخ میں آف شور تیل کی بد ترین تباہی قرار دیا گیا۔ ایک وقت میں یہ دنیا کا واحد اور سب سے بڑا تیل صاف کرنے والا کارخانہ تھا جس کی یومیہ تیل صاف کرنے کی گنجائش 317,000 بیرل تھی۔ 6 جولائی 1988 کو معمول کی مینٹی ننس کے تحت ٹیکنیشنز سیفٹی والوز کھول کر ان کو چیک کر رہے تھے جو کہ خطرناک گیس بننے کے عمل کو روکنے کے لئے ضروری ہوتا ہے۔وہاں مجموعی طور پر 100سیفٹی والوز تھے جنہیں ورکرز اور ماہرین نے کھولنے کے بعد چیک کیا۔ تاہم بدقسمتی سے ان سے ایک غلطی ہوئی اور وہ ایک والو تبدیل کرنا بھول گئے۔اسی شب 10 بجے ٹیکنیشنز نے لیکوئیڈ گیس پمپ کرنے کے لئے جیسے ہی اسٹارٹ بٹن دبایا ویسے ہی دنیا میں تیل صاف کرنے والا سب سے بڑا پلانٹ حادثہ کا شکار ہو گیا۔صرف دو گھنٹوں میں 300 فٹ لمبا پلیٹ فارم آگ کے شعلوں میں گھر چکا تھا جس پر قابو پانے کی تمام تر کوششیں رائیگاں گئیں۔ اس حادثہ میں 167 ورکرز بشمول ٹیکنیشنز اور ماہرین زندہ جل کر مر گئے اور 3 ارب 40 کروڑ ڈالر کا نقصان ہوا۔

image


7۔ خلائی شٹل چیلنجر حادثہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔5.5 ارب ڈالر نقصان
28 جنوری 1986 کو امریکی خلائی شٹل ” چیلنجر“ کینیڈی اسپیس سینٹر سے اپنی اڑان کے محض ایک منٹ13سیکنڈز بعد ہی گر کر تباہ ہو گئی۔ اس حادثہ میں چیلنجر میں سوار تمام 7خلانورد ہلاک ہو گئے ۔ یہ حادثہ خلائی مشن کو پہلا اور سب سے بڑا دھچکہ تھا۔اس میں خراب ”او“ رنگ کے استعمال کے نتیجے میں جوائنٹس سربمہر نہ ہو سکے اور گیس کو باہر خارج ہونے کا راستہ مل گیا۔خلائی تحقیق کے امریکی ادارہ ناسا نے چیلنجر کی تیاری اور اس کو مشن پر بھیجنے میں 25 سال صرف کئے تھے۔مشن کو ہر طرح سے محفوظ پایا گیا تھا یہی وجہ تھی کہ امریکی خلائی تاریخ میں پہلی بار ایک غیر خلانورد کو بھی اس کے ذریعے خلا میں بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ نیو ہیمپشائر، کنکورڈ کی ایک خاتون ٹیچر کرسٹا میک آﺅلف بھی اس میں سوار تھیں۔ وہ اور دیگر 6 خلانورد محض 73سیکنڈز میں بحر اوقیانوس کے اوپر 9 میل کی اونچائی پر سفید اور نارنجی رنگ کے شعلوں کی نذر ہوگئیں جن کی باقیات بھی نہ مل سکیں۔ 1986 میں اس کی تباہی سے ہونے والا 2 ارب ڈالر کا نقصان موجودہ وقت کے 4 ارب 50 کروڑ ڈالر کے مساوی بتایا گیا ہے۔

image


8۔ پریسٹج آئل ٹینکر حادثہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔12ارب ڈالر نقصان
13 نومبر 2002 کو پریسٹج آئل ٹینکر77,000ٹن ہیوی فیول آئل لے کر جا رہا تھا کہ شمال مغربی اسپین میں گلیشیا کے ساحل سے متصل سمندری طوفان کے باعث اس کے 12 میں سے ایک ٹینک پھٹ گیا جو کہ جہاز کے غرق ہونے کا باعث بنا۔ یہ حادثہ اسپین اور پرتگال کی تاریخ میں سب سے بڑی ماحولیاتی تباہی کے حوالے سے یاد رکھا جائے گا۔ اس حادثہ میں ہزاروں کلومیٹرز ہسپانوی ، پرتگالی اور فرانسیسی ساحلی پٹی اور ایک ہزار سے زیادہ ساحل آلودہ ہوگئے تھے۔اس حادثہ کا سب سے زیادہ افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ کپتان نے سمندری طوفان کی زد میں آکر ٹینکر کے ڈو ب جانے کے خدشہ پر جہاز کو بندرگاہ تک پہنچانے کے لئے ہسپانوی ریسکیو ورکرز سے مدد طلب کی جنہوں نے اپنا ساحل آلودہ ہو جانے کے خدشہ پر اسے ساحل سے دور چلے جانے پر مجبور کر دیا۔کپتان نے فرانسیسی اور پرتگالی حکام سے بھی مدد حاصل کرنے کی کوشش کی مگر انہوں نے بھی جہاز کو اپنے ساحلوں سے دور لے جانے کا حکم دیا۔اس حادثہ میں 20 ملین گیلن تیل سمندر میں بہہ گیا جس نے اسپین، پرتگال اور فرانسیسی ساحلوں کو ماحولیاتی چیلنج سے دوچار کر دیا۔ تیل اور جہاز کی تباہی کے علاوہ ہزاروں کلومیٹر ساحلی علاقے کی صفائی اور آلودگی سے صاف کرنے پر 12ارب ڈالرکے نقصان کا سامنا کرنا پڑا ۔

image

9۔ شٹل کولمبیا حادثہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔13ارب ڈالر نقصان
امریکی خلائی شٹل کولمبیا خلائی مدار میں گردش کے لئے ناسا کے فلیٹ میں مہنگی ترین شٹل تھی۔یہ یکم فروری 2003 کو اپنے خلائی مشن سے واپسی پر زمین کے کرہ میں داخل ہونے کے بعد دوبارہ ٹیکساس کی فضاءمیں داخل ہوتے ہی تباہ ہو گئی جس کے باعث اس میں سوار تمام 7خلانورد ہلاک ہوگئے۔یہ ایس ٹی ایس۔107کولمبیا کا 28واں خلائی مشن تھا ۔ وہ قبل ازیں خلائی سائنس میں اپنے 27 کامیاب مشنز کے ذریعے بنی نوع انسان کی خلائی ترقی میں بھرپور کردار ادا کرچکی تھی۔اپنے آخری مشن کے دوران کولمبیا کے بیرونی ٹینک سے فوم انسولیشن کا ایک ٹکڑا علیحدہ ہو کر اس کے ونگ سے ٹکرا گیا تھا۔قبل ازیں خلا میں بھیجی جانے والی شٹلز میں فوم ٹوٹنے سے بہت معمولی نقصان ہوا تھا۔ ناسا میں اس کی تباہی سے متعلقہ تحقیقات صرف اس لئے بند کر دی گئیں کہ اگر کریو یہ خرابی دیکھ لیتے تو بھی وہ اس کو دور نہیں کر سکتے تھے۔1978میں اس کی تیاری پر اصل لاگت 2ارب ڈالر آئی تھی جو کہ موجودہ وقت میں دوسری شٹل کی تیاری کےلئے 13ارب ڈالر کے مساوی ہے۔ اس کی تباہی پر ہونے والی تحقیقات میں 50 کروڑ ڈالر جبکہ اس کے ملبہ کی تلاش کے کام پر30کروڑ ڈالر خرچ ہوئے۔ یہ ناسا کی خلائی تحقیق کے لئے دوسرا بڑا دھچکہ تھا جس کے بعد امریکی حکومت نے ایک عشرہ تک خلائی مشنز بھیجنے کا حوصلہ نہیں کیا۔

image

10۔سانحہ چرنوبل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ریکارڈ 200 ارب ڈالر نقصان
26اپریل1986 کو دنیا نے انسانی تاریخ کا سب سے تباہ کن حادثہ دیکھا۔سانحہ چرنوبل کو زمانہ امن میں دنیا کی سب سے بڑی سوشیو۔اکنامک تباہی قرار دیا جاتا ہے جب یوکرائن کا 50 فیصد علاقہ کسی نہ کسی شکل میں تابکار آلودگی سے متاثر ہوا۔اس حادثہ میں 17 لاکھ افراد براہ راست متاثر ہوئے جبکہ 200,000افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ اس سانحہ میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد125,000تک پہنچ گئی۔ ان میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو اس حادثہ کے برسوں بعد تابکاری سے متاثر ہوکر کینسر میں مبتلا ہوکر جاں بحق ہوئے۔ بعض ماہرین کے مطابق تمام تر احتیاطی اقدامات کئے جانے کے باوجود اس سے متاثرہ افراد کی ہلاکتیں کئی نسلوں تک جاری رہنے کے خدشات ہیں۔اس حادثہ میں جانی و مالی نقصانات، آلودگی کے خاتمے کے لئے ہونے والے اقدامات ، بے گھر ہونے والوں کی دوبارہ محفوظ مقامات پر آبادکاری اور معاوضوں کی صورت میں حکومت کو 200ارب ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔چرنوبل ایٹمی پلانٹ پر حادثہ کے نتیجے میں خارج ہونے والے تابکار زرات کی شدت کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہ پورے سوویٹ روس اور یورپ تک میں پھیل گئے تھے۔اس کی صرف آلودگی پر قابو پانے کے اقدامات پر18ارب روبل خرچ ہوئے جبکہ500,000ورکرز نے صفائی کے کاموں میں حصہ لیا۔ماہرین بیلاروس کی شمالی سرحد پر واقع یوکرائنی شہر پریبیت کے ایٹمی پلانٹ پر پیش آنے والے سانحہ کو ایک ایسا حادثہ قرار دیتے ہیں جس کے سنگین نتائج کا اب تک خاتمہ نہیں ہوا اور یوکرائن سمیت اس کے پڑوسی ممالک کی کئی نسلوں کو اس کے نقصانات برداشت کرنے پڑے-

image
YOU MAY ALSO LIKE:

Throughout history, humans have always been prone to accidents. Here we list the top 10 most expensive accidents in human history. The greatest cost of accidents is injury and death. Human life is beyond monetary value. But property losses can also be devastating and crippling to a business. What are the 10 most expensive accidents in world history, in terms of property loss and measured in dollars? Take a look.