یہ خُود کش حملے آخر کب تک؟

محترم قارئین السلامُ علیکم
جمعرات اور جمعہ کی شب کچھ شقیُ القلب ازلی بد بَختوں نے داتا کی نگری لاھور میں داتا علی ہِجویری (رحمتہ اللہِ علیہ) المعروف داتا صاحب کے مزارِ پُر انوار کے اِحاطے میں دو خود کَش دھماکے کر کے پاکستان کے کروڑوں مسلمانوں کو رنجیدہ کردیا۔ اِس خُود کش حملے میں جہاں دو لوگ جہنم رسید ہوئے وہیں پنتالیس کے قریب مسلمانوں نے شہادت کا جام نوش کیا اور بیشُمار مسلمان زخمی بھی ہوئے۔

حضرت داتا علی ھجویری (رحمتہ اللہِ علیہ) کا شُمار اُن صوفیاءَ کرام کی فہرست میں سب سے پہلے ہوتا ہے جنہوں نے کُفر و شرک کی وادی میں اپنے کریم آقا علیہ السلام کے دین کی روشنی پھیلانے کی خاطر اپنے وطن کو چھوڑ کر سفر اختیار کیا اور کافروں کی اس بستی میں اسلام کو روشناس کرایا۔

حضرت داتا علی ھجویری (رحمتہ اللہِ علیہ)وہ عظیمُ الشان ہستی ہیں جن کہ دَر کی حاضری کو خواجہ خُواجگان حضرت معینُ الدین چِشتی (رحمتہ اللہِ علیہ) نے سعادت سمجھا یہ وہ شہنشاہِ سلسلہ چشت ہیں جن کے ہاتھ پر نوے لاکھ کُفار (ہندوؤں) نے توبہ کی اور اسلام کی دولت سے مالا مال ہوئے جنکی بدولت آج ہم اور آپ کسی ہندو بنیے کی اولاد کے بجائے مسلمان ہیں ایسی عظیم الشان ہستی بھی حضرت داتا علی ھجویری (رحمتہ اللہِ علیہ) کے آستانے مُبارک کی حاضری سے سرفراز ہونے کے بعد چلتے چلتے اِن اشعار میں خِراجِ تِحسین پیش کرتی ہے۔

گنج بَخشِ فیض عالم مظہر نورِ خُدا
ناقصاں را پیرِ کامل کاملاں را رَہنُما

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب بھی اولیائے کرام کے مزارات اور مساجد پر اس قسم کے خود کش دھماکے ہوتے ہیں تو ایک مخصوص طبقہ کی جانب سے شور مچایا جاتا ہے کہ یہ کُفار کی سازش ہے اور جب حملہ آور کی شناخت ہوتی ہے تو وہ اکثر مسلمانوں کے ایک خاص طبقہ کے تربیت یافتہ دھشتگرد نکلتے ہیں کبھی یہ لوگ ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرلیتے ہیں تو کبھی عوامی ردِ عمل کے پیش نظر اس سے صاف مُکر جاتے ہیں۔

ان دھماکوں میں ابتک جہاں چند ایک کُفار یا غیر مسلم ہلاک ہوئے ہیں تو دوسری طرف ہزاروں مسلمان شہید ہوئے ہیں اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر کس طرح ایک مسلمان مسلمانوں کی مساجد اور اولیائے کرام کے مزارات پر حملوں کا مرتکب ہوسکتا ہے تو ایسے دھشگرد پہلے تو ایسے لوگوں کو تلاش کرتے ہیں جو زمانے کے ٹھکرائے ہوئے ہوتے ہیں یا جن کی نظر میں زندگی کی اہمیت صفر ہوتی ہے یا پھر شہروں اور دیہات سے بچوں کو اغوا کیا جاتا ہے اور اُنکی برین واشنگ کی جاتی ہے اور اسلام کی اصل تعلیمات جو اخوت اور بھائی چارے کی فضاء کا درس دیتی ہیں سے ھٹ کر اُن کی تربیت کی جاتی ہے اور ایک خاص فرقہ کے علاوہ تمام مسلمانوں کو مشرک ثابت کیا جاتا ہے اور یہ زہر دھیرے دھیرے ان معصوم بچوں اور زمانے کے ٹھکرائے ہوئے لوگوں کی رگوں کے اندر پیوست کردیا جاتا ہے اور پھر اُنہیں یہ تعلیمات دی جاتی ہیں کہ یہ لوگ جو خود کو مسلمان کہتے ہیں درحقیقت مسلمان ہیں ہی نہیں بلکہ مُشرک ہیں اور واجب القتل ہیں اِنکا خون بہانا اللہُ سُبحانہ تعالیٰ کو بے حد پسند ہیں اِنکو صفحہ ہستی سے مِٹانے والا جنت کا حقدار ہے حوروں کا حقدار ہے اس مِشن کیلئے اگر اپنی جان بھی گنوانی پڑے تو گھاٹے کا سودا نہیں کہ اس کے بدلے میں تُمہیں دیدار اِلہی کی عظیم دولت مِلنے والی ہے۔

قارئینِ کرام یہ ہے وہ کڑوا سچ جس کو بیان کرتے ہوئے اور سُنتے ہوئے ایک مسلمان کا دل دھل جاتا ہے روح کانپ جاتی ہے خود کش حملوں کی ابتدا ایران سے حسن بن صباح کے ذریعے ہوئی تھی جو مسلمانوں میں ایسے زہریلے پروپیگنڈے کہ ذریعہ جو ہم نے اوپر بیان کئے ہیں خود کُشی کی بدلے جنت کی نوید دیتا تھا اور اپنے خود ساختہ مجاہدین کو حشیش استعمال کراتا تھا جس کے نشے کے سبب اور حوروں کی طلب میں اُس کے کارندے ہر وقت اپنی جانوں کو ہلاک کرنے کے درپے رہتے تھے۔

یہ ناسور اب بڑی تیزی سے ہمارے معاشرے میں بھی پھیلایا جارہا ہے ورنہ ذرا سوچئے تو سہی جو مسلمان دوسرے مسلمان کی عزت، جان، آبرو، کا مُحافظ تھا کیسے دیکھتے ہی دیکھتے دوسرے مسلمان کی جان لینے پر آمادہ ہوجاتا ہے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام مسالک کے علماء کھل کر خود کش حملوں کی مذمت کریں اور مساجد کے منبر پر بیٹھ کر صرف اصلاحی بیان کے بجائے اُنہیں خود کُشی اور جہاد میں تمیز کرائیں ورنہ وہ دِن دور نہیں جب یہ آگ تمام مُلک کو اپنی لپیٹ میں جلا کر خاکستر کر دے گی پھر صرف ایک خاص طبقہ ہی نہیں ہر طبقہ میں خُود کش بمبار پیدا ہوجائیں گے پھر کسی طبقہ کی مسجد اس سے محفوظ نہ ہوگی ابھی وقت ہے کہ سب مل بیٹھ کر اس عفریت کا مقابلہ میں ایک ہوجائیں کہ وقت نکل گیا تو آج کی خاموشی ایسا دردناک عذاب بن کر سامنے آئے گی جس سے مُقابلہ کا حوصلہ کسی میں بھی نہیں ہوگا کسی میں بھی نہیں !
ishrat iqbal warsi
About the Author: ishrat iqbal warsi Read More Articles by ishrat iqbal warsi: 202 Articles with 1058312 views مجھے لوگوں کی روحانی اُلجھنیں سُلجھا کر قَلبی اِطمینان , رُوحانی خُوشی کیساتھ بے حد سکون محسوس ہوتا ہے۔
http://www.ishratiqbalwarsi.blogspot.com/

.. View More