دنیا بھر کے مسلمان عیدالاضحیٰ روایتی جوش و جذبے سے
مناتے ہیں- اس موقع پر سنتِ ابراہیمی کی پیروی کرتے ہوئے جانوروں کی قربانی
کی جاتی ہے- اگر عیدالفطر کو میٹھے پکوانوں اور عیدی بٹورنے والوں سے منسوب
کیا جاتا ہے تو بلاشبہ بقرعید گوشت کے شوقین افراد کی عید ہے- یہی وجہ ہے
کہ کھانے پینے کے شوقین افراد عیدِ قرباں کے روز تکے٬ بریانی اور کباب سے
اپنے ہاتھ روک نہیں پاتے-
عیدِ قرباں کو جوش و جذبے سے منانے کا ہر ایک کا اپنا انداز ہے- مگر کچھ
لوگوں کا مخصوص انداز ان کو منفرد بنا دیتا ہے- ایسے ہی افراد کا ذکر ہم اس
آرٹیکل میں کر رہے ہیں-
|
قربانی کے جانوروں کے لیے
پرجوش افراد
ایسے بہت سے لوگ ہیں جو عیدِ قرباں سے کئی روز پہلے جانوروں کی خریداری
شروع کردیتے ہیں- جن کو صحت مندر جانور کی اتنی پہچان نہیں ہوتی وہ سب سے
زیادہ معلومات رکھنے والے دوست کے ہمراہ گروپ بنا کر منڈیوں کا رخ کرتے ہیں
اور مختلف جانوروں کو دیکھتے اور قیمتیں معلوم کرتے رہتے ہیں- یہ لوگ عید
سے کئی روز پہلے ہی جانور خرید لیتے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ وقت ان کے
ساتھ گزار سکیں- |
|
علاقے کے تمام جانوروں کے بارے میں آگاہی
رکھنے والے افراد
ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جن کو دوسروں کے جانوروں میں خاصی دلچسپی ہوتی ہے-
یہ اس کیٹیگری میں آتے ہیں جنہیں اپنے علاقے کے تمام گھروں میں لائے گئے
جانوروں کے بارے میں علم ہوتا ہے- نہ صرف یہ تمام قربانی کے جانوروں سے
واقف ہوتے ہیں بلکہ یہ اپنے خریدے گئے جانوروں سے خوبصورتی اور قیمت کی
بنیاد پر موازںہ بھی کرتے ہیں-
|
|
جانوروں کی “ کیٹ واک “
سے محظوظ ہونے والے
افراد
آپ نے عید کے دنوں میں بچوں اور لڑکوں کو اکثر قربانی کے جانوروں کو گلی
محلوں میں گھماتے دیکھا ہوگا- اکثر شامل اور رات کو کئی لوگ اپنے جانوروں
کو گھمانے کی غرض سے لے کر نکلتے ہیں مگر اس میں ان کا مقصد نمائش کے علاوہ
کچھ نہیں ہوتا- افسوس ہم نے قربانی کا اصل مقصد فراموش کر دیا ہے٬ یہی وجہ
ہے کہ آج کل قربانی کا جانور مہنگے دام خریدنا اور ان کی دوسروں کے سامنے
نمائش کرنا معمول بن چکا ہے- کسی کے ہاں مہنگا جانور آیا تو اس کی ہر طرف
دھوم مچ جاتی ہے اور لوگ دور دور سے اس کو دیکھنے آتے ہیں-
|
|
جانوروں کے ساتھ سیلفی بنا کر خوش ہونے
والے افراد
سیلفی لینا اب ایک معمول بن چکا ہے- یہی وجہ ہے کہ قربانی کے جانور خریدنے
کے وقت سے لے کر عید کے دن تک جانوروں کے ساتھ بےتحاشہ سیلفی بنوائی جاتی
ہیں اور ان کو فیس بک اور انسٹا گرام اکاؤنٹس پر شئیر کیا جاتا ہے- ایسے
افراد سوشل میڈیا پر بڑے پرجوش انداز میں سیلفیاں شئیر کر کے اپنی خوشی کا
اظہار کرتے ہیں- اپنی فرینڈ لسٹ پر نظر دوڑائیں ہمیں یقین ہے کہ آپ کو ایسے
کئی لوگ ملیں گے جو ایسا کرتے ہیں-
|
|
ہماری گائے 10 لاکھ کی ہے
ٹائپ کے افراد
یہ خاصے دلچسپ لوگ ہوتے ہیں جو عیدِ قرباں کے زمانے میں آپ کو دیکھنے کو
ملتے ہیں- ان کے لیے جانوروں کا مہنگا ہونا ان کے صحت مند اور بہترین ہونے
کی ضمانت ہوتا ہے- یہ مہنگا جانور اپنی شان برقرار رکھنے کے لیے خریدتے ہیں-
|
|
نہیں میں نہیں دیکھ سکتا بکرے کی قربانی
ایسے جذباتی افراد بھی ہوتے ہیں جن کو اپنے قربانی کے جانوروں سے بےحد پیار
ہوتا ہے اور ان کو قربان ہوتا نہیں دیکھ سکتے- اس کیٹیگری میں ہم بچوں کو
شامل کریں گے جو اپنے پیارے جانوروں کو قربان ہوتے نہیں دیکھ پاتے اور رونا
شروع کردیتے ہیں-
|
|
عید ہے! مگر گوشت نہیں کھانا
آپ سوچ رہے ہوں گے ایسا کہنے والے ضرور سبزی خور ہوں گے٬ مگر ایسی کوئی بات
نہیں- اصل میں یہ لوگ اپنے جانوروں سے اتنی محبت کرتے ہیں کہ عید کے دن ان
کا گوشت کھانے کا سوچ بھی نہیں سکتے-
|
|
وہ جنھیں بکرے سے پیار ہے اتنا
کہ پورا ہی کھا گئے
یہ لوگ اصل میں کھانے پینے کے بےحد شوقین ہوتے ہیں- یہی وجہ ہے کہ ٹیبل پر
موجود تکہ٬ بوٹی اور کڑاہی کو دیکھ کر اپنا ہاتھ نہیں روک پاتے٬ بےشک یہ
اپنے جانوروں سے کتنا ہی پیار کیوں نہ کرتے ہوں- |
|
عید کے دن بھی چکن کھانے والے
افراد
“ امی میں کلیجی نہیں کھا سکتا٬ میرے لیے چکن بنا دیں“٬ بچے اور کچھ خواتین
اس میں شامل ہیں جو چکن کے بےحد شوقین ہوتے ہیں اور گھر میں ہر طرف گوشت
دیکھ کر عاجز آ چکے ہوتے ہیں- لہٰذا ان کو راہِ فرار چکن کی صورت میں نظر
آتی ہے- |
|