جنگوں سے اربوں ڈالر کا منافع کمانے والی کمپنیاں

آج کے دور میں قومی سلامتی اور جنگی عزائم دنیا کا سب سے بڑا کاروبار بن چکے ہیں- عام طور پر جنگ کو صرف نقصان کا باعث سمجھا جاتا ہے لیکن دنیا میں چند ایسی کمپنیاں بھی موجود ہیں جن کے لیے یہ جنگیں اربوں ڈالر کا منافع کمانے کا سبب بن گئیں- ہم یہاں دنیا کی چند سرفہرست ایسی کمپنیوں کا ذکر کر رہے ہیں جنہوں نے مختلف ممالک اور حکومتوں کو اپنا جنگی ساز و سامان فروخت کر کے اربوں ڈالر کا منافع حاصل کیا-


Lockheed Martin Corp
اس کمپنی کو دنیا کے سب سے بڑے دفاعی کنٹریکٹر ( defense contractor ) ہونے کا اعزاز حاصل ہے- سال 2015 میں اس کمپنی کا تیار کردہ 78 فیصد جنگی ساز و سامان امریکی گورنمنٹ کو فروخت کیا گیا- اس کمپنی نے سال 2015 میں 36.44 بلین ڈالر کا جنگی ساز و سامان فروخت کیا اور 3.61 بلین ڈالر منافع کمایا- اس کمپنی کے تیار کردہ فوجی آلات میں ایف 16 ٬ ایف 22 طیارے اور بلیک ہاک ہیلی کاپٹر بھی شامل ہیں- اس کمپنی میں 1 لاکھ 26 ہزار افراد ملازم ہیں-

image


Boeing
شکاگو سے تعلق رکھنے والی اس کمپنی کے منافع کا انحصار دیگر امریکی کنٹریکٹر کی مانند صرف وفاقی اخراجات پر نہیں ہے- سال 2015 میں اس کمپنی نے 27.96 بلین ڈالر کی مالیت کا جنگی ساز و سامان فروخت کیا اور 5.18 بلین ڈالر کا منافع حاصل کیا- اس کمپنی نے 62 فیصد آمدنی امریکی حکومت کو اپنی خدمات مہیا کر کے حاصل کی- یہ کمپنی کمرشل ہوائی جہازوں کے کاروبار کے حوالے سے بھی شہرت رکھتی ہے- اس کمپنی کے ملازمین کی تعداد 1 لاکھ 61 ہزار 400 ہے-

image


BAE Systems
اس کمپنی کو دفاعی کنٹریکٹ کی مد میں سال 2015 میں 27.36 بلین ڈالر کی آمدن ہوئی- یہ کمپنی وسیع پیمانے پر فوجی ساز و سامان تیار کرتی ہے جس میں جنگی بحری جہاز٬ جنگی گاڑیاں اور لڑاکا طیارے شامل ہیں- کمپنی نے سال 2015 کے دوران 25.51 بلین ڈالر کا جنگی ساز و سامان فروخت کیا اور 1.46 بلین ڈالر کا منافع کمایا- یہ کمپنی سائبر سیکورٹی اور انٹیلیجنس سروس بھی مہیا کرتی ہے- اس کمپنی میں 82,500 افراد ملازم ہیں-

image


Raytheon
میساچوٹس سے تعلق رکھنے والی یہ کمپنی اپنے میزائل اور میزائل دفاعی نظام کے حوالے سے دنیا بھر میں شہرت رکھتی ہے- کمپنی کے مطابق دنیا کے 13 ممالک میں اس کے میزائل اور یہ نظام استعمال کیا جاتا ہے- اس کمپنی نے سال 2015 کے دوران 21.78 بلین ڈالر کی مالیت کا جنگی ساز و سامان فروخت کیا اور 2.07 بلین ڈالر کمائے- اس کمپنی میں 61,000 افراد بطور ملازم اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں-

image


Northrop Grumman Corp
اس کمپنی نے سال 2015 کے اکتوبر میں امریکی آرمی کو 100 long-range strike bombers فراہم کرنے کا کنٹریکٹ حاصل کیا جس کی مالیت 80 بلین ڈالر ہے- اور یہ پینٹاگون کا گزشتہ ایک دہائی سے زائد عرصے کا دوران کا سب سے بڑا سودا تھا- سال 2015 کے دوران اس کمپنی نے 20.06 بلین ڈالر کا جنگی ساز و سامان فروخت کیا جبکہ بلین ڈالر کا منافع بھی کمایا- اس کمپنی میں کام کرنے والے افراد کی تعداد 65 ہزار ہے-

image


General Dynamics Corp
یہ کمپنی بھی بڑے پیمانے پر فوجی ساز و سامان تیار کرتی اور فروخت کرتی ہے جن میں گولہ بارود٬ بحری گاڑیاں٬ بکتر بند گاڑیاں اور جنگی ٹینک بھی شامل ہیں- اس کے علاوہ بھی کئی بڑے دفاعی کنٹریکٹ اس کمپنی کو حاصل ہیں- اس کمپنی نے سال 2015 کے دوران 19.24 بلین ڈالر کا جنگی ساز و سامان فروخت کیا اور 2.97 بلین ڈالر کا منافع کمایا- اس نے اپنا زیادہ تر اسلحہ امریکی حکومت کو فروخت کیا اور صرف 13 فیصد اسلحہ غیر ملکی حکومتوں کو فروخت کیا گیا- اس کمپنی کے ملازمین کی تعداد 99,900 ہے-

image

Airbus Group
یہ یورپ کی سب سے بڑی طیارے بنانے والی کمپنی ہے- یہ کمپنی کمرشل٬ دفاعی٬ خلائی طیارے اور ہیلی کاپٹر تیار کرتی ہے- اس کے علاوہ یہ دنیا کی سب سے بڑی ہیلی کاپٹر تیار کرنے والی کمپنی بھی ہے- اس کے زیادہ تر ہیلی کاپٹر فوجی مقاصد کے لیے فروخت ہوتے ہیں- اس کمپنی نے سال 2015 کے دوران 12.86 بلین ڈالر کا جنگی ساز و سامان فروخت کیا اور 3.0 بلین ڈالر منافع کمایا- اس کمپنی کے ملازمین کی تعداد 136,570 ہے-

image

United Technologies Corp
سال 2015 میں اس کمپنی کی کُل آمدن 61.05 بلین ڈالر تھی جبکہ اس میں صرف 16 فیصد حصہ دفاعی کنٹریکٹ کا تھا- اس کمپنی نے سال 2015 کے دوران 9.50 بلین ڈالر کا جنگی ساز و سامان فروخت کیا اور 4.36 بلین ڈالر کا منافع کمایا- یہ کمپنی جدید آبدوزوں سے لے کر لڑاکا طیارے تک کئی قسم کی ٹیکنالوجی کے حامل متعدد ہتھیار تیار کرتی ہے- اس کمپنی کے ملازمین کی تعداد 197,200 ہے-

image
YOU MAY ALSO LIKE:

National security and warfare are big business. The U.S. government spent $598.5 billion, over half of its discretionary budget, on military and weapons technology in 2015. The 100 largest arms-producing and military services companies across the globe sold an estimated $370.7 billion worth of arms that year.