بہت دکھ کے ساتھ فوجی عدالتیں قبول کی ہیں، اعتزاز احسن

ہاہاہاہا دکھی کو تو دیکھو، پارلیمنٹ میں موجیں کرتے زندگی گزار دی، کرپشن کنگ کے رائٹ ہینڈ بنے رہے، اپنی بیگم بشری اعتزاز کو پرویز مشرف دور میں ایل این جی کے ٹھیکے لیکر دلاتے رہے،

افتخار چوہدری کو بحال کروانے میں وکلا گیری کرتے اور افتخار چوہدری کی گاڑیاں ڈرائیو کرتے رہے، ریاست ہو گی ماں کی جیس، اس ریاست کی ماں بہن ایک کرکے رکھہ دی اور اب کہتے ہیں بہت دکھ کے ساتھ فوجی عدالتیں قبول کی ہیں، یار کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے، کیا غلط کہا تھا خواجہ آصف نے اعتزاز احسن جیسے منافقین کو مخاطب کرتے ہوئے۔

اپنے مفادات پر عزیر بلوچ اور کرپشن کی تلوار لٹکتی دیکھ کر دکھ کے ساتھ فوجی عدالتیں قبول کرنے والے اعتزاز احسن کو کچھ شرم کچھ حیا آنی چاہئے، ان سے کوئی پوچھے فوجی عدالتیں تو تسلیم کرلیں، فوج کو بھی تسلیم کر ہی لو اب، بھول جائو بھٹو کو مٹی میں مٹا دیکھ کر اور بھول جائو اپنی عظیم لیڈر بے نظیر بھٹو کو بھی۔ کبھی سینٹ کے چیئرمین پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی کزشتہ برس روہانسے ہوکر کہہ رہے تھے کہ دکھی دل کے ساتھ فوجی عدالتوں کو تسلیم کرتے ہیں، کیا پیپلز پارٹی کے مفادات پر ضرب پڑتی محسوس ہوتی ہے تو دکھی دل کے ساتھ کبھی اعتزاز احسن اور کبھی رضا ربانی فوجی عدالتوں کو تسلیم کرتے ہوئے نہ شرم محسوس کرتے ہیں اور حیا بلکہ دکھ محسوس کرتے ہیں، کیونکہ انہیں خوب معلوم ہے کہ اگر تسلیم نہیں کیا تو ملک کے وسیع تر مفادات کو تو چھوڑئے ان بے غیرتوں کے اپنے زاتی مفادات پر کاری ضرب لگنے کا اندیشہ رہتا ہے۔ کاش پاکستان میں سیاسی لیڈران میں کوئی شرم کوئی حیا کی رمق کسی حد تک باقی رہ جائے۔

اپنے مفادات پر عزیر بلوچ اور کرپشن کی تلوار لٹکتی دیکھ کر دکھ کے ساتھ فوجی عدالتیں قبول کرنے والے اعتزاز احسن کو کچھ شرم کچھ حیا آنی چاہئے، ان سے کوئی پوچھے فوجی عدالتیں تو تسلیم کرلیں، فوج کو بھی تسلیم کر ہی لو اب، بھول جائو بھٹو کو مٹی میں مٹا دیکھ کر اور بھول جائو اپنی عظیم لیڈر بے نظیر بھٹو کو بھی۔ کبھی سینٹ کے چیئرمین پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی کزشتہ برس روہانسے ہوکر کہہ رہے تھے کہ دکھی دل کے ساتھ فوجی عدالتوں کو تسلیم کرتے ہیں، کیا پیپلز پارٹی کے مفادات پر ضرب پڑتی محسوس ہوتی ہے تو دکھی دل کے ساتھ کبھی اعتزاز احسن اور کبھی رضا ربانی فوجی عدالتوں کو تسلیم کرتے ہوئے نہ شرم محسوس کرتے ہیں اور حیا بلکہ دکھ محسوس کرتے ہیں، کیونکہ انہیں خوب معلوم ہے کہ اگر تسلیم نہیں کیا تو ملک کے وسیع تر مفادات کو تو چھوڑئے ان بے غیرتوں کے اپنے زاتی مفادات پر کاری ضرب لگنے کا اندیشہ رہتا ہے۔ کاش پاکستان میں سیاسی لیڈران میں کوئی شرم کوئی حیا کی رمق کسی حد تک باقی رہ جائے۔

M. Furqan Hanif
About the Author: M. Furqan Hanif Read More Articles by M. Furqan Hanif: 448 Articles with 494114 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.