نگلیر يا وائرس اور احتیاطی تدابیر

ايمبا ، ايک سيل پر مشتمل بيکٹيريا وائرس پر پروان چڑ ھے والا آرگينيزم ہے- جو کئی اقسام رکھتا ہے- جس ميں ‏‏‏دماغ کھانےوالا ايمبا ، جان ليوا بيماری نگليريا فلولاری کو جنم دیتا ہے- ‏‏ یہ ايک طرح کا وائرس ہے- جو ناقص پانی کے استعمال سے ناک کے ذريعے دماغ ميں داخل ہو جاتا ہے- جس سے انسان کی موت کچھ دنوں ميں واقع ہو جا‏‏‏تی ہے-

ايمبا وائرس ، گندے ٹھہرے ہو‏‏‏‏‏ۓ اور ناقص صفائی والے پانی ميں پايا جاتا ہے- يہ وائرس گرم پانی ميں زيادہ فروخ پاتا ہے- يہ گرم پانی کی جھيلوں، کھودے ہو‏ے گھڑوں، ٹھہرے ہوۓ پانی کے جوہڑوں، گرم پانی کے آہستہ بہتے درياوں، اور پانی کے ناقص صفائی کے سيويمنيئگ پول،اور کنووں ميں پائی جاتی ہے- یہ وائرس نمک والے پانی، ابلے ہوۓ پانی، اور کلورين والے پانی ميں نہیں پايا جاتا ہے- اس وائرس سے ہونے والی مہلک بيماری نگليريا سے بچاوء کے ليے نہايت ضروری ہے کہ کلورينيشن پراسس سے پانی کو بيکٹيريا اور ديگر بيماریوں کے وائرس اور آرگينیزم سے صاف ستھرا اور استعمال کے قابل بنايا جاۓ-

نگليريا وائرس ناک کے ذريعے کسی دريا، جھيل، پانی کی ناقص صفائی والے سيويمنيئگ پول وغيرہ ميں نہانے، غوطہ لگانے، وضو کرنے اور سر کو پانی کے اندر ليجانے کے دوران جسم ميں داخل ہوتا ہے-

• یہ مرض ايک مريض سے دوسرے مريض کو لاحق نہيں ہوتا ہے- اس بيماری کی تشخيص بہت سی علامات سے ہو سکتی ہے جن ميں سخت سر درد کا ہونا، قہہ کرنا، بخار کا ہونا، گردن کا سخت ہونا، دماغی حالت کا تبديل ہونا، مرگی کی طرح دورے پڑنا، قومہ ميں چلے جانا، وغيرہ شامل ہيں- نگليريا کی بيماری سے بچاوء کے ليے کچھ احتياطی تدابير کا اختيار کرنا ضروری ہے جو کہ بہت ہی آسان ہيں- جس پانی کی کلورينيشن نہ کی گئی ہو، اس سے وضو، غسل اور غوطہ وغيرہ نہ لگايا جاۓ يا سر کو پانی ميں نہ ڈوبويا جا‎ۓ يا ناک پر کلپ کا استعمال کيا جاۓ تاکہ پانی ناک کے اندر نہ جا سکے- گرم پانی ميں نہ جايا جاۓ خاص کر جس پانی کا درجہ حرارت 80 فارن ہائيٹ پر ہو- گھر کے واٹر ٹينک کو صاف ستھرا اور اس ميں موجود پانی کو کلورين کی مقررہ کردہ مقدار ڈال کر بيماريوں سے صاف رکھے- اب تک پاکستان ميں نگليريا کے مرض سے ہونی والی اموات سب سے زيادہ کراچی شہر ميں ہوئيں- جس کی وجہ شہريوں کو ناقص پانی کی فراہمی ہے- تمام شہريوں کو بيماريوں سے صاف پانی فراہم کرنا، ہر حکومت کا بنيادی فرض اور ہر شہری کا بنيادی حق ہے- يہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ شہريوں کو نگليريا مرض سے آگاہی دے اور صاف ستھرا اور صحت مند پانی فراہم کرے-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Asia Khattak
About the Author: Asia Khattak Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.