اپنی ایجادات پر شرمندہ مؤجد

یقیناً کوئی بھی ایسی ایجاد اپنے مؤجد کا سر فخر سے بلند کرنے کا باعث بنتی ہے جو نہ صرف دنیا میں تہلکہ مچا دے بلکہ لوگوں کے لیے آسانی پیدا کرے اور ان کے کام آئے- لیکن ایک حقیقیت یہ بھی ہے کہ بعض اوقات یہی ایجادات جب غلط مقاصد کے لیے استعمال ہونے لگتی ہیں تو اپنے مؤجد کے لیے شرمندگی اور پچھتاوے کا سبب بن جاتی ہیں- آج کے آرٹیکل میں ہم چند ایسی ایجادات کا ذکر کریں گے جو اپنے مؤجد کے لیے شرمندگی کا سبب بن گئیں-
 

Alfred Nobel
الفریڈ نوبل کی زندگی انتہائی دلچسپ تھی٬ یہ ایک صنعتکار اور انجنئیر تھا- 1860 میں الفریڈ ایسا طریقے تلاش کر رہا تھا جن کی مدد سے ایک متاثر کن دھماکہ کیا جاسکے- اور اسی تلاش کے نتیجے میں الفریڈ نائیٹرو گلیسرین اور سلیکا کی آمیزش کر کے ڈائنامائیٹ دریافت کرنے میں کامیاب ہوگیا- تاہم جب الفریڈ نے اپنی اس تخلیق کا غلط استعمال ہوتے دیکھا تو اسے انتہائی افسوس اور دکھ ہوا- یہی وجہ ہے کہ الفریڈ نے اپنی وصیت میں اس بات کا اشارہ دیا کہ میری زیادہ تر جائیداد سے ایک ایسا منفرد فنڈ تخلیق کیا جائے جس سے ایسے لوگوں کو ایوارڈ دیا جائے جو دنیا میں کوئی مثبت تبدیلی لائیں- اس کے بعد ہی نوبل پرائز فاؤنڈیشن کا قیام عمل میں آیا-

image


J. Robert Oppenheimer
رابرٹ کو ایٹم بم کا باپ یا فادر کہا جاتا ہے- یہ جنگِ عظیم دوئم کے دوران Los Alamos لیب کے ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز تھے- ممالک لڑائی میں مصروف تھے٬ لاکھوں لوگ مر رہے تھے- اس وقت انہوں نے ایٹم بم ایجاد کیا جس کے بارے میں رابرٹ اور اس کی ریسرچ ٹیم کا خیال تھا کہ یہ ایجاد ان کے ملک کے شہریوں کو محفوظ بنائے گی اور محفوظ دنیا کا قیام عمل میں آئے گا- تاہم جب انہوں نے جاپان پر ہونے والے ایٹم بم کے حملے میں لاکھوں اموات اور بڑے پیمانے پر تباہی دیکھی تو انہیں انتہائی افسوس اور دکھ ہوا- انہوں نے اپنے آخری سالوں میں اس بات کا کھل کر اظہار کیا کہ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے اس ہتھیار کی تخلیق میری بہت بڑی غلطی تھی- بلاشبہ امریکہ نے جنگ جیت لی لیکن ایک ظالمانہ طریقے سے-

image


Mikhail Kalashnikov
میخائل کلاشنکوف ہی وہ شخص تھا جس نے خطرناک کلاشنکوف AK47 ایجاد کی تھی- یہ ایجاد میخائل کے لیے پچھتاوے اور افسوس کا باعث بنی- سال 2013 میں میخائل کا انتقال ہوا لیکن وہ اس وقت اچھی طرح سے جانتا تھا کہ اس کے ایجاد کردہ ہتھیار نے دنیا میں کیسے دہشت گردی پھیلا رکھی ہے- آخری سالوں میں میخائل نے ایک دکھ بھرا خط روسی چرچ کے سربراہ کو لکھا اور اس میں کئی سوال پوچھے جو اس کے دماغ پر بوجھ بنے ہوئے تھے- میخائل جاننا چاہتا تھا کہ کیا اس وجہ سے اسے بھی خدا اس مجرم قرار دے گا کہ اس کی ایجاد کی وجہ سے لاکھوں لوگ موت کا شکار بنے؟

image


Kamran Loghman
یہ بھی ایف بی آئی میں سروس کرنے والے ایک ایسے شخص اور مؤجد تھے جنہیں اپنی ایک ایجاد پر پچھتاوے کا سامنا کرنا پڑا- کامران نے ایک ایسا اسپرے ایجاد کیا جسے دنیا pepper spray کے نام سے جانتی ہے- اس اسپرے کے ذریعے حملہ آوروں یا ڈکیتی کی نیت سے گھیرنے والے افراد کو قابو کیا جانا تھا- تاہم اس کا غلظ استعمال شروع ہوگیا اور یہ غلط استعمال زیادہ تر پولیس نے خود کیا- یہ انتہائی خطرناک اسپرے ہے جسے ہتھیار کے طور پر عام لوگ اپنے پاس رکھ سکتے ہیں-

image
YOU MAY ALSO LIKE:

Our world has been built by the minds of great men and women from all over the world. These people dreamt about what most considered to be impossible and succeeded in bringing them to reality. Their sheer will, determination, and genius made life infinitely better for all of us. But amongst geniuses who literally changed the world, there are a few who came to regret creating their inventions. Here are some of the greatest people who came to loathe what they created.