جنت سے قریب اور دوزخ سے دور کرنے والی بات

حضرت ابو ایوب رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم ایک سفر میں تھے کہ ایک دیہاتی سامنے آ کھڑا ہوا اور اس نے آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کی اونٹنی کی رسی پکڑلی پھر کہا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم (یا آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کا نام لے کر کہا اے محمد صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم) مجھے وہ بات بتاؤ جو مجھے جنت سے قریب اور دوزخ کی آگ سے دور کر دے ؟ راوی کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم رک گئے (یعنی آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے سوال کا جواب دینے کیلئے اپنی اونٹنی کو روک لیا) پھر اپنے ساتھیوں کی طرف آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے دیکھا اور (ان کو متوجہ کرتے ہوئے) فرمایا کہ اس کو اچھی توفیق ملی (یا فرمایا اس کو خوب ہدایت ملی) پھر آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے اس سوال کرنے والے سے فرمایا کہ ہاں ذرا پھر کہنا تم نے کس طرح کہا ؟ سوال کرنے والے نے اپنا وہی سوال پھر دہرایا (مجھے وہ بات جو مجھے جنت سے قریب اور دوزخ کی آگ سے دور کر دے ؟) حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، عبادت اور بندگی صرف اللہ کی کرتے رہو اور کسی کو بھی اس کے ساتھ شریک نہ کرو، اور نماز قائم کرتے رہو، اور زکوٰٰۃ ادا کرتے رہو اور صلہ رحمی کرو، (یعنی اپنے عزیزوں، رستہ داروں کے ساتھ اچھا سلوک کرو اور ان کے حقوق ادا کرو) یہ بات مکمل کرکے آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے سوال کرنے والے سے فرمایا، کہ اب میری اونٹنی کی رسی چھوڑ دو۔“ (مسلم)

دوزخ سے حفاظت
وظیفہ:
اللّٰہُمَّ اَجِرنِی مِنَ النَّارِط
فضیلت: جو شخص فجر و عصر کے بعد سات سات مرتبہ اس دعا کو پڑھ لے تو دوزخ دُعا کرے اسے مجھ سے بچا۔
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1277561 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.