ولایت کا مختصر سا بیان

تصوف سے ولایت کے مرتبہ تک پہنچتے ہیں یاد رہے کہ یہ ولایت ایمان اور تقویٰ کا نتیجہ و حاصل ہے سب سے اول درستی و صحت عقائد پھر اصلاح اعمال ، اخلاق و تہذیب و تزکیہ نفس کرتا ہوا بندہ جب بندگی کی منزلیں طے کرتا ہے تو وہ اﷲ کا پیارا بن جاتا ہے اور اس کا نام ولی رکھا جاتا ہے کتاب و سنت میں اولیاء اﷲ کی بہت تعریف ہے پ ١١ سورة یونس آیت ٦٤، ٦٣،٦٢۔
اَلَا اِنَّ اَوْلِیَآئَ اللّٰہِ لَا خَوْف'' عَلَیْھِمْ وَلَا ھُمْ یَحْزَنُوْنَo اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَکَانُوْا یَتَّقُوْنَ o لَھُمُ الْبُشْرٰی فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا وَفِی الْاٰخِرَةِ ط لَا تَبْدِیْلَ لِکَلِمٰتِ اللّٰہِ ط ذٰلِکَ ھُوَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ o
سن لو بے شک اﷲ کے ولیوں پر نہ کچھ خوف ہے نہ غم وہ جو ایمان لائے اور تقویٰ کرتے رہے ہیں ان کے لئے خوش خبری ہے دنیا کی زندگی میں اور آخرت میں اﷲ کی باتوں کو تبدیل ہونا نہیں یہی بڑی کامیابی ہے ۔
(١) اس میں ولایت والوں کی بزرگی و عظمت کا بیان فرما کر اس کے حاصل کرنے کی ترغیب فرمائی ہے
(٢) اولیاء اﷲ کی خاص صفات درستی عقائد (ایمان) اور ظاہر و باطن کا اﷲ اور رسول کی منشاء و اصول کے مطابق ہونا (تقویٰ) کو بیان کرنے میں ولایت کی اصل و بنیاد اور اس کے مدار پر توجہ دلائی گئی ہے کہ ولایت کی اصل و بنا ایمان اور تقویٰ ہے
(٣) تو جس درجہ کا ایمان و تقویٰ ہوگا اسی درجہ کی ولایت ہوگی اور جس میں ایمان و تقویٰ اصلاً نہ ہو اس کو ولایت بھی بالکل نہ ہوگی
(٤) ادنیٰ درجہ ولایت ہر مومن متقی کو حاصل ہے اسے ولایت عامہ کہتے ہیں اعلیٰ درجہ ایمان و تقویٰ والوں کو خاصہ ہوتی ہے اور اس ولایت والے شخص کو ولی اﷲ کہتے ہیں ۔
(٥) ولایت کے لئے اصلاح ظاہر کی طرح بلکہ اس سے زائد اصلاح باطن کی ضرورت ہے بندہ کا ایک ظاہر ہے اور ایک باطن ، پس بندہ کے ظاہر کی اصلاح اور درستی کے صحیح اور یقینی طریق کا نام شریعت ہے یعنی بندہ کے تمام ظاہری امور کا اﷲ و رسول کی منشاء و اصول کے مطابق ہو جانے کی پوری سعی کا مکمل بندوبست اسی طرح بندہ کے باطن کے تمام امور و معاملات کا اﷲ و رسول کی منشاء اور اصول کے مطابق کر دینے کے مکمل اہتمام کا اور صحیح اور یقینی طریق کا نام طریقت یا تصوف ہے پس درستی عقائد ، اعمال ، احوال ، معاملات ظاہر کی طرح تہذیب و درستی و اصلاح نفس و باطن کیلئے انفاس خیالات ، تصورات و فکر و اندیشہ و نیات و عزائم و ارادت کا تزکیہ و پاکیزگی بھی فرض ہے اس مہم کا بندوبست سلسلہ تصوف ہی میںہے ۔
(٦) حدیث شریف الا و ان فی الجسد مضعة اذا صلحت صلح الجسد کلہ و اذا فسدت فسد الجسد کلہ الا و ھی القلب (متفق علیہ ، مشکوٰة باب الکسب و طلب الحلال ج ١ ص ٢٠٣ مواہب النبویہ )
سن لو کہ آدمی کے بدن میں گوشت کا ایک ٹکڑا ہے کہ جب وہ درست ہو جائے تو تمام بدن درست ہو جاتا ہے اور جب وہ بگڑ جائے تو تمام بدن میں فساد ہو جاتا ہے آگاہ رہو کہ وہ دل ہے ۔
فائدہ: اسی لئے اہل اسلام میں درستی صحت و اصلاح کا سب سے زیادہ اہتمام ہے ۔
(٧) صوفیائے اکرام نے دل کی اصلاح و درستی و صفائی کیلئے دستور اربعہ تجویز کیا ہے جو چار احتیاطوں پر مشتمل ہے درستی عقائد و اعمال ، اکل حلال و صدق مقال کے ساتھ
(١) قلت طعام (٢) قلت کلام
(٣) قلت منام (٤) قلت اختلام بعوام
ختم قادریہ
حل مشکلات و ترقی درجات کیلئے ١١ یا ٤١ دن یا روزانہ پڑھے ۔
١۔ اول درود شریف ایک سو گیارہ مرتبہ
۔ کلمہ تمجید شریف ایک سو گیارہ مرتبہ
٣۔ خذ بیدی شیاء للہ یا حضرت سلطان شیخ سید عبدالقادر جیلانی المدد ١١١ مرتبہ
٤۔ سورہ الم نشرح مع بسم اﷲ الرحمن الرحیم صرف ایک مرتبہ
٥۔ سورہ یٰسین شریف (کوئی ایک آدمی حاضرین میں سے پڑھے) ایک مرتبہ
٦۔ یا باقی انت الباقی ایک سو گیارہ مرتبہ
٧۔ یا شافی انت الشافی ایک سو گیارہ مرتبہ
٨۔ یا کافی انت الکافی ایک سو گیارہ مرتبہ
٩۔ یا حضرت شاہ محی الدین مشکل کشا بالخیر ایک سو گیارہ مرتبہ
١٠۔ یا حضرت غوث اغثنا باذن اﷲ ایک سو گیارہ مرتبہ
١١۔ سھل فسھل یا الھی کل
کل صعب بحرمت سید الابرار ایک سو گیارہ مرتبہ
١٢۔ امداد کن امداد کن از بند غم آزاد کن
در دین و دنیا شاد کن یا غوث اعظم دستگیر ایک سو گیارہ مرتبہ
١٣۔ مشکلات بے عدد داریم ما المدد یا غوث اعظم پیر ما
ایک سو گیارہ مرتبہ
١٤۔ یا شیخ عبدالقادر جیلانی شیئاً للہ ایک سو گیارہ مرتبہ
١٥۔ مع بسم اﷲ سورة فاتحہ شریف ایک سو گیارہ مرتبہ
١٦۔ درود شریف ایک سو گیارہ مرتبہ
بعد پورا کرنے کے ایصال کرکے حل مشکل و حصول مدعا کی دعا کرے
ختم قادریہ
خواجہ چھوروی رحمة اﷲ علیہ و حضرت محبوب آبادی قدس سرہ العزیز

بعد از نماز فجر روزانہ معمول یومیہ کے طور پر پڑھے
اَللّٰہُمَّ صَلِّی عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَّ عَلیٰ اٰلِ مُحَمَّدٍ م بِعَدَدِ کُلِّ ذَرَّةٍ ۔ مِائَةَ اَلْفَ
اَلْفِ مَرَّةٍ وَ بَارِکْ وَسَلِّمْ
ایک سو گیارہ مرتبہ
اَلْحَمْدُ ِﷲِ رَبِّ الْعٰلَمِٹْںَ ا١ الرَّحْمٰنِ الرَّحِچْمِ چ ٢ مٰلِکِ یَوْمِ الدِّیْنِ چ ٣ اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَ اِیَّاکَ گَسْپَعِٹْںُ چ٤ اِہْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْپَقِچْمَا ٥ صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْہِمْ ص غَٹْڑِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْہِمْ وَ لَا الضَّلِّٹْںَ ب ٧
گیارہ مرتبہ
سورة الم نشرح شریف ایک سو گیارہ مرتبہ
٤۔ سورة اخلاص (قل شریف) ایک ہزار ایک سو گیارہ مرتبہ
٥۔ سُبْحٰنَ اﷲِ وَ الْحَمْدُ ﷲِ وَ لَا اِلٰہ اِلَا اﷲ ُواﷲُ اَکْبَرْ
وَلَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ اِلَّا بِاﷲِ العلی الْعَظِیمo پانچ سو گیارہ مرتبہ
٦۔ حسبنا اﷲ و نعم الوکیل نعم المولی و نعم النصیر پانچ سو گیارہ مرتبہ
٧۔ سورة فاتحہ شریف گیارہ مرتبہ
درود شریف ایک سو گیارہ مرتبہ
سہل علینا یا الہی بحرمة سید الابرار ایک سو گیارہ مرتبہ
الہی بحرمت حضرت خواجہ شیخ سید عبدالقادر جیلانی ایک سو گیارہ مرتبہ
برحمتک یا ارحم الراحمین ایک سو گیارہ مرتبہ
اللہم امین ایک سو گیارہ مرتبہ
پورا کرنے کے بعد ایصال ثواب کرکے حل مشکلات و ترقی درجات کی دعا کرے
ختم چشتیہ
حل مشکلات و ترقی درجات کے لئے
درود شریف گیارہ بار
لا حول ولا قوة الا باﷲ العلی العظیم لا ملجاء و لا منجاء منہ الا الیہ تین سو ساٹھ بار
سورة الم نشرح مع بسم اﷲ شریف تین سو ساٹھ بار
لا حول ولا قوة الا باﷲ العلی العظیم لا ملجاء و لا منجاء منہ الا الیہ تین سو ساٹھ بار
درود شریف تین سو ساٹھ بار
پورا کرنے کے بعد حضور قلب سے ایصال ثواب کرکے مقصد کی دعا کے
ختم خواجگان نقشبندیہ
بعد دعا باز گشت یوں پڑھے
سورہ فاتحہ مع بسم اﷲ شریف سات بار
درود شریف ایک سو بار
سورہ الم نشرح شریف مع بسم اﷲ شریف اناسی بار
سورہ اخلاص شریف مع تسمیہ ایک ہزار بار
درود شریف ایک سو بار
سورہ فاتحہ مع تسمیہ سات بار
پھر یہ اسماء کریمہ پڑھے مزید برکت و تاثیر کا موجب ہے اور معمول بمشائخ ہے
اللھم یا احل المشکلات ایک سو بار
اللھم یا کافی المھمات ایک سو بار
اللھم یا قاضی الحاجات ایک سو بار
اللھم یا دافع البلیات ایک سو بار
اللھم یا مسبب الاسباب ایک سو بار
اللھم یا رافع الدرجات ایک سو بار
اللھم یا مفتح الابواب ایک سو بار
اللھم یا منزل البرکات ایک سو بار
اللھم یا ارحم الراحمین ایک سو بار
پورا کرکے ایصال ثواب کرے پھر حسب ہدایات شیخ حل مقصد کی دعا کرے ۔
طریقہ حلقۂ ذکر شریف
مشائخ کرام و پیران عظام کا تجربہ و ہدایت ہے کہ مل کر ذکر اور توجہ سے مراقبہ بجماعت کتاب و سنت و آثار سے قلب کے زندہ کرنے اور لطائف کے جاری کرنے میں اور دل کی نورانیت میں اکسیر کا حکم رکھتا ہے سو اپنے شیخ و مرشد کی ہدایت و تجویز کے مطابق رات کو بحالت ضرورت یا دن کو سب باوضو اور جائے پاک میں بطریق حلقہ بیٹھ کر بعد ختم سلسلہ عالیہ کے توبہ استغفار کرکے یعنی بدستور باز گشت کفر و شرک و گناہوں سے توبہ کرکے سب امیر حلقہ کی ہدایت و تجویز سے آنکھیں بند کرکے ۔
١۔ ذکر نفی اثبات شریف لا الہ الا اﷲ (مع تصورات اربعہ) ١١ یا ٢١ یا ٣٣ بار ایک آواز و لجہ سے کریں
(٢) صرف اثبات شریف الا اﷲ (مع تصور) ١١ یا ٢١ یا ٣٣ بار ایک آواز و لہجہ سے کریں
(٣) اﷲ (مع تصور) ١١ یا ٢١ یا ٣٣ بار ایک آواز و لجہ سے کریں
(٤) اﷲ (مع تصور) سو بار ایک آواز و لجہ سے کریں
(٥) اپنے شیخ و مرشد کے نورانی تصور کے ساتھ زبان تالو سے لگا کر ہونٹ بند کرکے اور سانس ناک کے راستہ لیتے ہوئے سانس سے ملی ہوئی آواز '' اﷲ '' کرتی ہوئی سے ٣٣ بار یا زائد اس اثنا میں حسب موقع ابیات توجہ امیر حلقہ پڑھے ۔
(٦) دعائے حاجات و ترقی درجات جملہ حاضرین و یاران سلسلہ کے لئے کرکے حلقہ ذکر شریف کی پاک مجلس ختم کریں لغو و فضول سے ایسی مجالس کو خصوصا بچائیں ۔
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1277604 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.