شب قدر کے اعمال(فیضان لیلۃ القدر)۔

گزشتہ سے پیوستہ۔۔۔

ہررات عبادت میں گزارنے کا آسان نسخہ
''غَرائِبُ الْقُراٰن '' ص ١٨٧ پرایک رِوایَت نَقل کی گئی ہے کہ جو شخص رات میں یہ دُعاء تین مرتبہ پڑھ لے گا ۔تو اُس نے گویا شَبِ قَدْرکو پالیا۔لہٰذا ہررات اِس دُعاء کو پڑھ لینا چائیے۔دُعاء یہ ہے-:
لَآ اِلٰہَ اِلَّااللّٰہُ الْحَلِیْمُ الْکَرِیْمُ ،سُبحٰنَ اللّٰہِ رَبِّ السَّمٰوٰتِ السَّبْعِ وَرَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِیْم۔ یعنی !خُدائے حَلیم وکریم کے سِوا کوئی عِبادت کے لائِق نہیں،اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ پاک ہے جو ساتوں آسمانوں اور عرش عظیم کاپَروردگارہے۔

رِضائے الہٰی عَزَّوَجَلَّ کے خواہِش مندو! ہوسکے تو سارا ہی سال ہر رات میں خصوصی اہتِمام کے ساتھ کچھ نہ کچھ نیک عمل ضَرور کرلینا چاہیے۔کہ نہ جانے کب شَبِ قَدْر ہوجائے ۔ ہر رات میں دو فرض نَمازیں آتی ہیں، دیگر نَمازوں کے ساتھ ساتھ مَغرِب و عِشاء کی نَمازوں کی جماعَت کابھی خُوب اِہْتِمام ہونا چاہئے کہ اگر شبِ قَدْر میں ان کی جماعَت نصیب ہوگئی تواِن شآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ بیڑا ہی پارہے ۔ بلکہ اسی طرح پانچوں نَمازوں کے ساتھ ساتھ روزانہ عِشاء و فَجر کی جماعَت کی بھی خُصُو صِیَّت کے ساتھ عادت ڈال لیجئے۔مدینے کے سلطان،رحمتِ عالمیان ، سرورِذیشان صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے،''جس نے عِشاء کی نَماز باجماعَت پڑھی اُس نے گویا آدھی رات قِیام کیااور جس نے فجر کی نَماز باجماعت ادا کی اُس نے گویا پوری رات قِیام کیا۔''
(صحیح مُسلم ،ص ٣٢٩ ،حدیث ٦٥٦)
امام جلا لُ الدّین سُیوطی شافِعی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سرکارِ مدینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ رحمت نشان نَقْل کرتے ہیں،''جس نے عِشاء کی نَماز باجماعت پڑھی تحقیق اُس نے لَیْلَۃُ الْقَدْر سے اپنا حِصّہ حاصِل کرلیا۔''
(الجامِعُ الصَّغیر ،ص٥٣٢،حدیث٨٧٩٦)

ستائیسویں شب کی قدر کریں
اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی رَحمَت کے مُتَلَاشیو! اگر تمام سال یہی عادتِ جماعَت رہی تو شبِ قَدْر میں بھی اِن دونوں نَمازوں کی جماعَتاِن شآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ نصیب ہوجائے گی۔اور رات بھر سوئے رہنے کے باوُجُود بھی اِن شآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ روزانہ کی طرح شَبِ قَدْر میں بھی تمام رات عِبادت کرنے کا ثواب مِل جائے گا۔

اگر قَدْر دانی تَو ہر شب ،شبِ قَدْر اَست
جن راتوں میں شبِ قَدْر ہونے کا زیادہ اِمکان ہے مَثَلاً رَمَضانُ الْْمُبارَک کا آخِری عَشرہ یا کم ازکم اُس کی طاق راتیں ان میںتَو عِبادت کا خاص اِہتِمام ہونا چائےے اور خاص کر ستائیسویں شب کہ اِس رات کے بارے مےں قَوی تَر گُمان شَبِ قَدْر ہونے کا ہے ۔ اِس رات کو تَو غفلت میں گَنوانا ہی نہیں چاہئے ۔ ستائیسویں رات تو خُصُوصاً توبہ و اِسْتِغْفَار اور دُرُودوا َذکار کی تکرار میں گُزارنا چاہئے ۔

شب قدر میں پڑھئے
امیرُالْمُؤمِنِین حضرتِ مولائے کائنات، علیُّ المُرتَضٰی شیرِخدا کَرَّمَ اللّٰہُ تعالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم فرماتے ہیں،''جو کوئی شَبِ قَدْر میں سُورۃُالقَدْر سات بار پڑھتا ہے اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ اُسے ہر بلا سے مَحْفُوظ فرمادیتا ہے اور ستّر ہزار فرِشتے اس کیلئے جَنَّت کی دُعاء کرتے ہیں اور جو کوئی (سال بھر میں جب کبھی ) جُمُعہ کے روز نَمازِ جُمُعہ سے قَبل تین بار پڑھتا ہے اللّٰہ عَزَّوجَلَّ اُس روز کے تمام نَماز پڑھنے والوںکی تعداد کے برابر نیکیاں لکھتا ہے۔''
(نُزہۃُ الْمَجَالِس، ج١،ص٢٢٣)

شب قدر کی دعا
اُمُّ الْمُؤمِنِین حضرتِ سَیِّدَتُنا عائِشہ صِدّیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا رِوایَت فرماتی ہیں ،مَےںنے اپنے سرتاج،صاحِبِ مِعراج صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خدمتِ بَابَرَکت میں عَرْض کی،''یا رسولَ اللّٰہ!عَزَّوَجَلَّ وصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم!اگر مجھے شبِ قَدْر کا عِلْم ہوجائے تو کیا پڑھوں ؟''سرکارِ اَبَدِ قَرار،شفِیْعِ روزِ شُمارصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:''اِس طرح دُعا ء ما نگو-: اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّی یعنی،اے اللہعَزَّوَجَلَّ بےشک تُو معاف فرمانے والا ہے اور مُعافی دینے کو پسند بھی کرتا ہے لہٰذا مجھے بھی مُعاف فرمادے۔
(جامع ترمذی، ج٥،ص٣٠٦،حدیث٣٥٢٤)

محترم قارئین کرام!!کاش !روزانہ رات کو ہم اِس دُعاء کو کم ازکم ایک بار ہی پڑھ لیا کریں کہ کبھی تَو شَبِ قَدْر نصیب ہو جائے گی۔ورنہ کم ازکم ستائیسویں شَب تَو اِس دُعاء کو بارہا پڑھناچاہئے۔اِس کے عِلاوہ بھی ستائیسویں شب کواللّٰہ عَزَّوجَلَّ توفیق دے تَو شبِ بیداری کر کے دُرُود وسلام کی کثرت کیجئے،اجتِماع ذِکر ونَعْت مُیَّسر آئے تَو اُس میں بھی شرکت فرمایئے اور نَوافِل میں وَقْت گُزارنے کی کوشِش کیجئے۔

شب قدر کے نوافل
حضرتِ سَیِّدُنا اِسْمٰعیل حَقّی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ'' تفسیرِ رُوْحُ البَیان '' میں یہ رِوایَت نَقْل کرتے ہیں ، جو شبِ قَدْر میں اِخلاصِ نیَّت سے نوافِل پڑھے گا۔اُس کے اگلے پچھلے گُناہ مُعاف ہوجائیں گے۔ (رُوْحُ البَیان ،ج١٠،ص٤٨٠)

سرکارِ مدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم جب رَمَضانُ المُبارککے آخِری دس دِن آتے تو عِبادت پر کمرباندھ لیتے ان میں راتوں کو جاگا کرتے اور اپنے اہل کو جگایا کرتے۔ (سنن ابنِ ماجہ، ج٢،ص٣٥٧،حدیث١٧٦٨)

حضرتِ سَیِّدُنا اِسْمٰعیل حَقّی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نَقْل کرتے ہیں کہ بُزُرگان دین رَحِمَہُمُ اللّٰہُ المبین اس عَشرے کی ہر رات میں دورکعت نفل شبِ قَدْر کی نیّت سے پڑھا کرتے تھے ۔ نیز بعْض اکابِر سے منقول ہے کہ جو ہررات دس آیات اِس نیّت سے پڑھ لے تو اس کی بَرَکت اور ثواب سے محروم نہ ہوگا۔اور فقیہ اَبُوا للَّیث سمر قندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں، شبِ قَدْر کی کم سے کم نَماز دو رَکْعَت ہے اور زیادہ سے زیادہ ہزار رَکْعَت (نوافِل ) اور درمیانہ دَرَجہ دو سو رَکْعَت ہے،اور ہر رَکْعَت میں اوسط قِرَاءَ تْ یہ ہے کہ سورہ فاتِحہ کے بعد ایک مرتبہ سورہئ قَدْر اور تین مرتبہ سورہ اِخلاص پڑھے اورہر دورَکْعَت کے بعد سلام پھیرے اور سلام کے بعد سرکارِ مدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ و سلم پر دُرُودپاک بھیجے اور پھر نَماز کے لئے کھڑا ہوجائے یہاں تک کہ اپنادوسورَکْعَت کایا اس سے کم یا اِس سے زیادہ کاجوارادہ کیا ہو پورا کرے تو ایسا کرنا اِس شَبِ قَدْر کی جَلالتِ قَدْر جو کہ اللّٰہعَزَّوَجَلَّنے بیان فرمائی اور جو سرکارِ دوعالم صلی اللہ تعالیٰ ٰعلیہ واٰلہٖ و سلم نے اس کے قِیام کےمُتَعَلِّق ارشاد فرمایا ہے اس کے لئے اسے کِفایت کریگا۔ (رُوْحُ البَیان ،ج١٠،ص٤٨٣)

محترم قارئین کرام!!یقینا یہ رات مَنبْعِ بَرَکات ہے ۔ چُنانچِہ حُضورِ انور ،شافِعِ مَحشر ،مدینے کے تاجور ،باِذنِ ربِّ اکبر غیبوں سے باخبر محبوبِ داوَر عزوجل و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: تم پر ایک ایسا مہینہ آیا ہے جس میں ایک رات ایسی ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے ۔جو اِس رات سے محروم رہ گیا وہ پُوری بَھلائی سے مَحروم رہ گیا۔اور شَبِ قَدْر کی بَھلائی سے مَحروم نہیں رہتا مگر اَصلی مَحروم ۔ (مِشکوٰۃ ،ج١،ص٣٧٢،حدیث١٩٦٤)

ایسی رَحمتوں اور بَرَکتوں والی رات کو گَنوانا بَہُت بڑے مَحروم ہونے کی دلیل ہے۔ لہٰذا سب کو چاہئے کہ شبِ قَدْر کی پُورے رَمَضانُ الْْمُبارَک میں تلاش کریں ورنہ کم ازکم ستائیسویں شب کو تَو ضَرور ،عِبادت میں گزاریں۔
اے ہمارے پیارے پیار ے اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ اپنے پیارے حبیب صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے طُفیل ہم گُنہگاروں کو لَیْلَۃُ الْقَدْر کی بَرَکتوں سے مالا مال کر اور زیادہ سے زیادہ اپنی عبادَت کی توفیق مَرْحَمت فرما۔
اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

لَیْلَۃُ الْقَدْر میں مَطْلَعِ الْفَجْرِ حق

مانگ کی استِقامت پہ لاکھوں سلام
(حدائق بخشش)

یا اللہ عزوجل ماہ رمضان کے طفیل برما کے مسلمانوں
کی جان و مال ،عزت آبرو کی حفاظت فرما۔اٰمین

وہ آج تک نوازتا ہی چلا جارہا ہے اپنے لطف وکرم سے مجھے
بس ایک بار کہا تھا میں نے یا اللہ مجھ پر رحم کر مصطفی کے واسطے
 
Abu Hanzalah M.Arshad Madani
About the Author: Abu Hanzalah M.Arshad Madani Read More Articles by Abu Hanzalah M.Arshad Madani: 178 Articles with 344719 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.