حج معاشرتی آداب کا ایک کورس

پچھلے سال سفرِحج میں پی آئی اے کے ذریعے دیارِ مقدسہ جانے کا اتفاق ہوا ،ہماری سیٹیں فرسٹ کلاس میں تھیں ،جہاں کپتان کی آمد ورفت بھی رہتی تھی، چارگھنٹے کے سفر میں مسلسل ایک ہی نشست سے ٹیک لگائے بیٹھنا بھی دشوار ہوتاہے ، کافی دیر تک تلبیہ اور ذکرواذکار میں مشغول رہنے کے بعد میں نے دیکھا کپتان ارشاد الحق میرے اوپر نگاہ مرکوز کئے چلے آیا، سلام دعاء کے بعد کہنے لگا ، شیخ چلیئے، آپ کو کاک پٹ کا معاینہ کراتے ہیں ،اﷲ تعالی انہیں جزائے خیر دے ،بہت تفصیل سے انہوں نے ہمیں کاک پٹ ،جہازرانی فضائی ماحول اور زمینی جغرافیا پر لیکچر نما معلومات فراہم کیں ، پھر ٹی وی چینلز اور اخباری کالموں میں ہماری بعض گذارشات ونگارشات پر تنقید (لیکن برائے تعمیر) کا سلسلہ شروع کیا، کچھ دیر تک گفت وشنید کے بعد وہ کہنے لگے ،شیخ ،یہ کیا ممکن ہے کہ آپ حج ،عمرہ اور زیارت حرمین شریفین کے آداب واحترامات کے متعلق اس سجی سجائی چھ سے سات سو آدمیوں کی کانفرس میں کچھ ارشاد فرمائے چنانچہ انہوں نے میرے خطاب کا اعلان کرتے ہوئے اپنا کاک پٹ والامائک میرے کانوں میں لگادیا ، میرے لئے زمین سے کئی ہزارمیٹراوپرجہاز میں خطاب ایک منفرد تجربہ اور خوشی کا موقع تھا،میں نے حمد وصلاۃ کے بعدیہ معروضات پیش کیں۔

میرے عزیز ہم وطن وہم سفر ساتھیو! حق سبحانہ وتقدس کا شکر واحسان ہے کہ ہم میں سے کچھ حضرات وخواتین کو باربار اور کچھ کو پہلی بار ’’ ضیوف الرحمن ‘‘ بننے کا شرف حاصل ہورہاہے :
کہاں میں اور کہاں ’’حجاز ‘‘ کی منزل ۔
کہاں سے کس جگہ لایاگیاہوں۔

عزیز انِ مکرم ، یادرکھیئے ،اس مبارک سفر میں عرب قوم کا ہرحال میں احترام وادب ملحوظ رکھنا ، کیوں کہ ہم عاشقان مصطفی ﷺ ہیں او رعرب ان ہی کی قوم اور ان ہی کی طرف منسوب ہیں ، یہاں سرزمین عرب کے ہر شجروحجر اور نشان وعلامات کو مقدس سمجھئے، کہ اسی زمین کا حصہ قبلہ وکعبۂ اور روضۂ رسول ﷺ ہیں ، عرب زبان وأدب کا خیال رکھنا، ہوسکے تو ان سے ان ہی کی زبان میں نَعَمَ نَعَمَ کرتے رہنا، کہ یہ اﷲ تعالی کے آخری پیغام ،وحی ، ،کلام اﷲ اور حدیث رسول اﷲ ﷺ کی زبان ہے ۔

عزیز دوستو! اسلامی فقہ کے مطابق مسلمان جس ملک میں بھی برضا ورغبت اور اپنی طلب پر جاتاہے ، وہ ملک خواہ مسلم ہویا غیر مسلم ،اس کے قوانین آل ریڈی اس پر لاگو ہوجاتے ہیں ،لہذا حجاز مقدس میں مملکت سعودی عرب کاجو بھی حکومتی سیٹ اپ ، سسٹم ،نظم وضبط اور قوانین ہیں ، اس کا لحاظ رکھنا بھی ہمارے لئے فرض کے درجے تک ضروری ہے، کسی بھی طرح قانون شکنی اور لا اینڈ آرڈر کے خلاف یا ان کی انتظامی رٹ کو دانستہ یا نادانستہ چیلنیج کرنے سے خود گریز بھی کریں اور دوسروں کو بھی اﷲ تعالی کی دربار عالی شان میں حاضری کے آداب کی پاسداری پر آمادہ کرایاجائے ،حج وعمرہ اور زیارات کے فضائل ، مسائل ، اور احکام کا باہمی مذاکرہ اور اہل علم سے اس کے متعلق مراجعت کا اہتمام کیاجائے ، عجز وانکساری اور تواضع وخدمت شعار بنایا جائے ، تکبر ، غرور، عجلت ، بداخلاقی بدتمیزی مخش گوئی، گناہ اور لڑائی جھگڑا کی قطعاً یہاں گنجائش نہیں ہے ،باری تعالی کا ارشاد ہے : ’’ حج کے چند مشہور مہینے ہیں (شوال ، ذوالقعدۃ ،ذوالحجۃ )، پس جوشخص ان مہینوں میں حج کی ٹھان لے ، تو دوران حج شہوت وفحش کی باتیں، فسق فجور اور لڑائی جھگڑا کی ہرگز اجازت نہیں ،اور نیکی کاکوئی بھی کام تم کروگے، اﷲ تعالی کے علم میں ہوگا اور سفرحج کے لئے زادِ راہ لیا کرو، ہاں بہترین زادِراہ تقوی ہے اور مجھ ہی سے ڈرو اے عقلمندو ! حج کے ساتھ ساتھ تم اپنے رب کا فضل (کاروبار) بھی تلاش کرتے جاؤ تو اسکی بھی اجازت ہے‘‘ (بقرہ : ۱۹۷۔ ۱۹۸) جنابِ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:’’جوحج میں فحش گوئی ، بد عملی اوردنگا فساد سے بچا ،وہ حاجی اپنے گھر گناہ سے ایسا پاک صاف لوٹے گا ،جیسے اس کی ماں نے آج ہی اسے جنا ہو‘‘ ان دونوں آیتوں اورحدیث میں صراحت کے ساتھ بری باتوں ، برے اعمال اورجنگ وجدال سے سفر ِحج میں منع کیاگیاہے ، پوری دنیا سے یہاں لوگ آئے ہوئے ہوں گے، ان سے یااہل عرب سے تجارت لین دین ،اور کاروبار کی مکمل اجازت دی گئی ہے ،اس سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے ،لیکن سیاست بازی ، تفرقہ بازی اور جماعت سازی کی یہاں اجازت نہیں ہے ، اﷲ تعالی سب کو حجازِ مقدس ،حرمین شریفین ،مکہ ،مدینہ اور کعبۃ اﷲ کے کماحقہ احترامات بجالانے کی توفیق نصیب فرمائے اور یہاں کے اس کورس میں جس عالم گیر انسانیت کے معاشرتی وسماجی آداب سیکھنے کی طرف لطیف اشارات ہیں ،اﷲ کرے کہ ہم حج کے بعد اپنے وطن میں ان کو اپنی زندگیوں کا اٹوٹ انگ حصہ بنائیں ،تاکہ حج کے بعد ہماری معاشرتی زندگی دوسروں کے لئے ایک نمونہ اور آئیڈیل ہو ۔

Dr shaikh wali khan almuzaffar
About the Author: Dr shaikh wali khan almuzaffar Read More Articles by Dr shaikh wali khan almuzaffar: 450 Articles with 805853 views نُحب :_ الشعب العربي لأن رسول الله(ص)منهم،واللسان العربي لأن كلام الله نزل به، والعالم العربي لأن بيت الله فيه
.. View More