چھینک٬ سائنس اور “ الحمدللہ “ کا کیا تعلق؟

ہر مسلمان پر لازم ہے کہ جب اسے چھینک آئے تو وہ ضرور الحمدللہ کے الفاظ ادا کریں- لیکن کیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ سائنس چھینک کے بارے میں کیا وضاحت پیش کرتی ہے اور “ الحمدللہ “ کے الفاظ کا واضح مقصد کیا ہے؟ اگر نہیں تو آئیے ہم بتاتے ہیں-
 

image


ماہرین کے مطابق انسان کے چھینکنے سے اس کے جسم میں موجود بیکٹیریا اور وائرس ناک کے ذریعے سے باہر آجاتے ہیں- اور اس طرح کا انسان کا جسم جراثیم سے نجات حاصل کرلیتا ہے- اس لیے چھینک انسان کے لیے انتہائی مفید ہے-

تاہم دوسری جانب سے چھینک کے دوران ہمارے سینے میں موجود ہوا منہ اور ناک سے باہر آجاتی ہے جبکہ اس دوران ہمارا سانس کچھ وقت کے لیے رک جاتا ہے جس کے بعد دوبارہ بحال ہوتی ہے- اور اسی سانس کی بحالی کے شکریہ کے طور پر مسلمان اﷲ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں یعنی “ الحمدللہ “ کے الفاظ ادا کرتے ہیں-
 

image


سائنس دانوں کے مطابق چھینک کو روکنے کی کوشش کبھی نہیں کرنی چاہیے کیونکہ اس طرح خون اور دماغ کی شریانوں کے دباؤ میں اضافہ ہوسکتا ہے-

YOU MAY ALSO LIKE:

It was proven in the hadeeth of Abu Hurayrah (may Allaah be pleased with him) that the Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) said: “Allaah likes the act of sneezing and dislikes the act of yawning, so if any one of you sneezes and praises Allaah (says “al-hamdu Lillaah”), it is a duty on every Muslim who hears him to say to him, “Yarhamuk Allaah (may Allaah have mercy on you).”