عالمی جرنیلوں کی درجہ بندی۔۔۔پاکستانی سپہ سالار بہترین کمانڈر قرار

کسی بھی ملک میں فوجی ادارے نا صرف ملک کو اندرونی و بیرونی دہشت گردی سے محفوظ رکھتے ہیں بلکہ زلزلے،طوفانی بارشوں،سمندری طوفان،سیلاب اور کسی بھی ناگہانی صورتحال میں لوگوں کی جان و مال کو محفوظ کرنے میں فوج اہم کردار ادا کرتی ہے۔ فوج ایسے ادارے کو کہتے ہیں جس کو وسیع پیمانے پر طاقت کے استعمال کی اجازت حاصل ہوتی ہے، اس میں ہتھیاروں کا استعمال، اپنے ملک کے دفاع کے لیے طاقت کا استعمال یا پھر کسی بھی عالمی سطح پر مجوزہ عوام کو لاحق خطرات کے خلاف اقدامات شامل ہیں۔ دنیا بھر میں فوجیں معاشرے کے اندر ایک جدا حیثیت کا حامل معاشرہ ہوتی ہیں جس کا اپنا علیحدہ سماج، صنعت، تعلیمی ادارے، ہسپتال اور دوسرے معاشرتی ادارے شامل ہیں۔ ’’چیف آف جنرل سٹاف ‘‘یا ’’ملٹری کمانڈر ‘‘یا’’ ملٹری جنرل‘‘اس شخص کو کہا جاتا ہے جوکسی بھی ملک کی فوج کا سربراہ ہوتا ہے اوراگر ہم دنیا کے تمام ممالک کی افواج کے سربراہ کی بات کریں کہ ان میں سے2015 میں کون سب سے’’ بہترین ملٹری کمانڈر جنرل ‘‘رہاتو اس فہرست کو تیار کرتے ہوئے مندرجہ ذیل باتوں کو مدنظر رکھا، وہ یہ ہیں:
فیصلہ سازی:ملک کو دشمن و جنگ سے محفوظ رکھنااوراس حوالے سے بہتر فیصلہ کرنا نہایت اہمیت رکھتا ہے لہذا چیف آف آرمی کا ایک فیصلہ تما م صورتحال کو بہتر بھی بنا سکتا ہے اور بگھاڑ بھی سکتا ہے ۔اس لیے جب اس بات کا تجزیہ کیا گیا اور دنیا کے دس بہترین ملٹری کمانڈرزکی فہرست تیار کی گئی تو اس کی تیاری میں سب سے پہلے یہ دیکھا گیاکہ کون سا ملٹری کمانڈر کتنا بہتر فیصلہ ساز ہے۔

دشمن پسند عناصر کا خاتمہ کرنے کی اہلیت:10بہترین جرلز کی فہرست تیار کرتے ہوئے اس بات کو بھی مدنظر رکھا گیا کہ کس ملک کے کمانڈر جنرل میں دہشت گردی اور دشمنوں کو ختم کرنے کی صلاحیت موجود ہے اور اس نے 2015میں کس طرح اپنے ملک کو شدت پسند عناصر سے محفوظ رکھا۔

بہادری:دنیا کے دس بہترین جنرلز کی رپورٹ پیش ہوتے ہوئے تمام ممالک کے ملٹری کمانڈرز کی شخصیت پر روشنی ڈالتے ہوئے اس بات کو بھی پیش نظر رکھا کہ کون سے ملک کے کمانڈر میں جرات اور بہادری کس حد تک پائی جاتی ہے۔

محب الوطن :ملک سے پیارہونا اور اس کے لیے کچھ کر گزرنے کا جذبہ ہی کسی فوج کو دنیا بھر میں ممتاز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ،اسی لیے 10بہترین ملٹری کمانڈرز کی فہرست تیار کرتے ہوئے اس بات کا بھی تجزیہ کیا گیا کہ ان میں حب الوطنی کا جذبہ کس قدر پایا جاتا ہے۔

عالمی ہیرو۔۔۔جنرل راحیل شریف
چِیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف دْنیا کے 10 جنرلز میں سے بہترین جنرل ہیں یعنی سب جنرلز میں اعلیٰ‘ برتر اور بلند‘‘ جنرل راحیل شریف کے اِس اعزاز کی خبر کی روشنی امریکی ادارے اے بی سی نیوز نے دْنیا بھر میں پھیلا دی۔ جنرل راحیل شریف کا یہ اعزاز پاکستان کے ہر محبّ وطن شہری کا اعزاز ہے۔ جنرل راحیل شریف پاکستان کے پہلے جنرل ہیں جِن کو یہ رْتبہ بلند مِلا۔ افواج پاکستان کے لیے ایک بہت بڑا اعزاز ،جو اسے 2015میں بہترین کارکردگی اور اعلیٰ قیادت کی بدولت دیا گیا ، پاک فوج کی نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا میں ساکھ کافی کمزور ہو چکی تھی اور ملک دہشت و وحشت کے گرداب میں گھرا ہوا تھا۔ ایسے میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف پاکستانی قوم کے لیے ایک مسیحا بن کر آئے اور قوم کو امن و آشتی کی نوید سنائی۔ انہوں نے نہ صرف پاک فوج کی گرتی ہوئی ساکھ کو پھر سے اوجِ کمال بخشا بلکہ کچھ اس انداز میں دہشت کے سوداگروں کے مقابل صف آراء ہوئے کہ قوم کے ہیرو قرار پائے۔ دہشت گردوں کی سرکوبی اور پاکستان کی ہر آفت و مصیبت میں خدمت کے باعث آج جہاں وہ قوم کی آنکھوں کا تارا ہیں وہیں عالمی برادری میں بھی ایک معتبر مقام پا چکے ہیں۔عالمی فوجی کمانڈروں کی درجہ بندی کی فہرست میں جنرل راحیل شریف کو دنیا کا بہترین آرمی کمانڈر قرار دے دیا گیا۔پاکستان کے دفاع کا ذمہ دار ادارہ ’’عسکریہ پاکستان‘‘ یا’’ پاکستان مسلح افواج‘‘ ہے۔ عسکریہ پاکستان کو پاکستان کا سب سے منظم اور ترقی یافتہ ادارہ سمجھا جاتا ہے۔ جس میں اختیاری طاقت کا ایک مکمل اور متوازن نظام موجود ہے۔اس کے تین بڑے حصے یا اعضا ہیں جو یہ ہیں:’پاک فوج ‘،’پاک فضائیہ ‘،’پاک بحریہ ۔ ۔راحیل شریف افواج پاکستان کے 15ویں اور موجودہ سربراہ ہیں-رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنرل راحیل شریف نے پاکستان کے استحکام کے لیے کئی کامیاب فوجی آپریشنز کئے اور دہشت گردی کا ناسور جو دہائیوں سے ملک کے رگ و پے میں سرایت کر چکا تھااس کے خاتمے میں حیران کن کامیابیاں حاصل کیں۔ جنرل راحیل شریف ایسے ہی ملٹری کمانڈر ہیں جنہوں نے افواج پاکستان کو سنگل آرڈر سے کنٹرول کیا۔آپ 16 جون 1956ء کو کوئٹہ کے ایک ممتاز فوجی گھرانے میں پیدا ہوئے-آپ کے والد کا نام میجر محمد شریف ہے آپ کے بڑے بھائی میجر شبیر شریف 1971 کی پاک بھارت جنگ میں شہید ہوئے اور انہیں نشان حیدر ملا-آپ تین بھائیوں اور دو بہنوں میں سب سے چھوٹے ہیں- آپ کے دوسرے بھائی، ممتاز شریف، فوج میں کیپٹن تھے-آپ میجر راجہ عزیز بھٹی، جنہوں نے 1965 ء کی پاکستان بھارت جنگ میں شہید ہو کر نشان حیدر وصول کیا ،کے بھانجے ہیں۔ جنرل راحیل شریف نے ناصرف ملکِ پاکستان کو پر امنبنایا بلکہ اربوں روپے کے اپنے دو قیمتی پلاٹ دہشت گردی کے خلاف لڑتے ہْوئے افسروں اور جوانوں کے ’’شْہدا فنڈ‘‘ کے لئے وقف کر دئیے۔

دوسرے نمبر پر امریکہ کے مارٹن ڈمپسی
دنیا کے دس بہترین جنرلز میں سے دوسرے نمبر پر امریکہ کے چیف آف آرمی ’’مارٹن ایڈورڈڈمپسی‘‘ہیں۔ آپ ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی فوج کے جنرل اور 18th چیئرمین ہیں نیز آپ امریکی فوج کے چیف آف اسٹاف اور کمانڈنگ جنرل، امریکی فوج کی ٹریننگ اور اصول کمانڈ کے طور پر خدمات سر انجام دے رہے ہیں آپ نے ماضی میں بے شمار اعلیٰ عہدوں پر خدمات سر انجام دیں ان میں کمانڈر، ڈپٹی کمانڈر اور کمانڈنگ جنرل وغیرہ شامل ہیں. مارٹن ڈیمپسی موجود ہ دور میں امریکہ کے تمام جنرلز میں سے بہترین جنرل کادرجہ رکھتے ہیں۔

تیسرے نمبر پر چین کے فینگ فنگ
چین کی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے)کے جنرل ’’فینگ فنگ‘‘جو اس وقت دنیا کے سب سے بڑی مسلح فورس کی قیادت کر رہے ہیں ،ان کا شمار دنیا کے دس بہترین جنرلز میں تیسرے نمبر پر ہے۔ آپ ملکی اور غیر ملکی معاملات پر سب سے زیادہ ورسٹائل اور متنوع نقطہ نظر رکھتے ہیں۔آپ کو جنرل اسٹاف کے ہیڈ کوارٹر کے سربراہ کے طور پر مقرر کیا گیا تھا ،آپ بطور بیجنگ ملٹری ریجن کے کمانڈر اور پی ایل اے گوانگ ملٹری ریجن کے عملے کے چیف خدمات سر انجام دے چکے ہیں ۔

چوتھے نمبر پر روس کے والرے گراسیموف
والرے گراسیموف روس کی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کے موجودہ چیف ہونے کے ساتھ ساتھ نائب وزیر دفاع بھی ہیں ۔ان کا شمار دنیا کے دس بہترین جنرلز میں چوتھے نمبر پر ہوتا ہے۔ آپ نے گریجویشن کے بعد ایک پلاٹون کمپنی میں بطور کمانڈراپنی خدمات سر انجام دیں نیز آپ کو بعید مشرقی ملٹری ڈسٹرکٹ کے بٹالین کے کمانڈر اور ٹینک رجمنٹ کے عملے کے سربراہ کے طور پر بھی مقرر کیا گیا تھا جہاں آپ نے بہترین خدمات سر انجام دیں۔آپ نے اپنے فوجی کیرئیر میں مختلف کمانڈنگ پوزیشن میں کام کیا اور 2014میں آپ کو انہی خدمات کے بدلے میں روسی فوج کے بہترین کمانڈر ہونے کا اعزاز دینے کے ساتھ ساتھ نائب وزیر دفاع پر ترقی دی گئی۔

پانچویں نمبر پر ترکی کے ہولوسی اکار
ترکی فوج کے ہولوسی اکار یکم جنوری1952میں پیدا ہوئے اور آپ اس وقت ترکی کی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کے 29thچیف کے طور پر خدمات سر انجام دے رہے ہیں -

تر کی کو ایشیاء میں تمام ریاستوں میں سب سے زیادہ باا ثر ریاست مانا جاتا ہے ۔سکیورٹی اور عراق کے ساتھ سرحدی تنازعہ ،ملک میں خانہ جنگی نے اس خطے کو مزید غیر مستحکم بنا دیا تھا اسی سلسلے میں بہترین حکمت عملی اور مسائل کو احسن انداز میں حل کرنے کی وجہ سے ہو لوسی اکار کو بہترین جنرل کا اعزاز حاصل ہے اور وہ بہترین جنرلز کی فہرست میں پانچویں نمبر پر ہیں۔

چھٹے نمبر پر برطانیہ کے نک ہوفٹن
چیف آف اسٹاف کے سابق چیف ڈیفنس سٹاف کے سر ڈیوڈرچرڈز کی ریٹائرمنٹ کے بعد برطانوی مسلح افواج کے جنرل نک ہو فٹن نے چارج سنھبالا۔آپ نے اپنے فوجی کیرئیر میں بطور برطانوی فوجی نمائندے اورڈپٹی کمانڈنگ جنرل جبکہ برطانوی جنرل کمانڈنگ آفیسر اور کمانڈر خدمات سر انجام دیں۔10بہترین ملٹری کمانڈرز کی فہرست میں آپ کا نمبر چھٹا ہے۔

ساتویں نمبر پر جنوبی کوریا کے چون یون ہی
نیول آپریشنرایڈمرل چون یون ہی فوج کے سربراہ صدر پارک جیوئن ہای کے تحت کمانڈ میں جوائنٹ چیف آف آرمی سٹاف کا عہدہ اورسب سے پہلے بحریہ کاپرچم افسر تھا جنوبی کوریا کی سلامتی اور اسے پر امن بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے پر انہیں دنیا کے بہترین جرنیلوں میں ساتواں نمبر دیا گیا ہے۔

آٹھویں نمبر پر بھارت کے جنرل دلبیر سنگھ
بھارتی فوج کے جنرل اور موجودہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل دلبیر سنگھ ہیں اور ان کو دنیا کے دس بہترین جرنیلوں کی لسٹ میں صرف ایک ہی وجہ سے شامل کیا گیا ہے وہ وجہ ہے کہ وہ اپنے ملک بھارت کے فائدے اور مفادکے لیے کسی بھی دوسر ے ملک کے بارے میں نہیں سوچتا، آپ نے بطور4thبٹالین میں کمیشن اور 5thگورکھاایفلس میں کمانڈنگ افسر اور انسٹرکٹر خدمات سر انجام دیں۔

نویں نمبر پرجاپان کے کاتسوتوشی کاوانو
جاپان بحری سیلف ڈیفنس فورس اور جوائنٹ سٹاف کونسل کے چیف آف سٹاف کاتسوتوشی کاوانو دنیا کے دس بہترین جرنیلوں میں سے نویں نمبر پر ہیں آپ نے میکینکل انجئینرنگ میں گریجویشن کرنے کے بعد جاپان بحری سیلف ڈیفنس فورس میں شمولیت اختیار کی اور کئی پوزیشنز اور کمانڈز پر اپنی خدمات سر انجام دیں۔

دسویں نمبر پر جرمنی کے وولکر ویکر
وولکر ویکر جرمن مسلح افواج کے موجودہ چیف آف سٹاف ہیں۔1974میں وولکر نے فوج میں شمولیت اختیار کی اور بکتر بند آرٹلری بٹالین میں بطور افسر اپنی خدمات سر انجام دیں۔
 
Ishrat Javed
About the Author: Ishrat Javed Read More Articles by Ishrat Javed: 69 Articles with 82940 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.