دیکھنے میں وہ ایک عام نوجوان بھکاری لگتا ہے لیکن حقیقت
میں وہ بھارت کے متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے زیادہ تر افراد سے بھی
زیادہ امیر ہے- پپو کمار نامی اس نوجوان بھکاری نے اپنی قسمت بھارت کی
ریاست بہار کے شہر پٹنا کی گلیوں میں آٹھ سال کے دوران بھیک مانگ کر بنائی
ہے-
اس وقت یہ 5 لاکھ روپے جو کہ چار مختلف بینکوں میں رکھے گئے ہیں اور ایک
ایسی پراپرٹی کا مالک ہے جس کی قیمت 1 کروڑ پچیس لاکھ روپے ہیں-
|
|
بات یہی ختم نہیں ہوتی بلکہ پپو مقامی کاروباری شخصیات کو قرضہ بھی فراہم
کرتا ہے اور رقم بمعہ سود وصول کرتا ہے-
لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ یہ 33 سالہ نوجوان بھکاری اتنی امیری کے باوجود
بھی بھیک مانگنا نہیں چھوڑتا-
تاہم پپو ہمیشہ سے ہی ایسا نہیں تھا بلکہ اس نوجوان نے نہ صرف اسکول پاس
کیا ہے بلکہ کالج میں انجینئیرنگ کی پڑھائی کا منصوبہ بھی بنایا تھا- لیکن
افسوسناک بات یہ ہے کہ ایک حادثے میں پپو کے جسم کا کچھ حصہ مفلوج ہوگیا-
اس حادثے کے بعد جلد ہی پپو کے والد بھی دنیا سے چلے گئے جبکہ باقی خاندان
نے پپو سے لاتعلقی کا ظہار کردیا- اس موقع پر پپو کو زندہ رہنے کے لیے بھیک
مانگنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں سمجھ آیا-
پپو کا کہنا ہے کہ “ میں نے انٹرمیڈیٹ 57 فیصد نمبروں سے پاس کیا تھا جس
میں مرکزی کردار میتھ کے مضمون میں آنے والے نمبروں نے کیا تھا- اس وقت میں
نے اس مضمون میں 72 نمبر حاصل کیے تھے جو کہ دیگر مضامین میں حاصل کیے جانے
والے نمبروں کے مقابلے میں سب سے زیادہ تھے“-
|
|
“ میرا خواب تھا کہ میں انجنئیرنگ کا کورس کروں اور میں نے اس کے لیے
کوششیں بھی کیں لیکن پے در پے رونما ہونے والے حادثات نے میری زندگی تبدیل
کر کے رکھ دی اور مجھے بھیک مانگنے پر مجبور کردیا“-
پپو نے پٹنا کے ریلوے جنکشن پر اپنا کیمپ قائم کر رکھا ہے اور وہ یہاں
گزشتہ سات سالوں مسلسل بھیک مانگ رہا ہے- گزشتہ سال پولیس نے اس کیمپ کو
ختم کروانے کے لیے پپو کو گرفتار بھی کیا اور دورانِ حراست ہی پپو کے بینک
اکاؤنٹ اور جائیداد کے بارے میں انکشاف ہوا-
|